نیتی آیوگ
اے آئی ایم، نیتی آیوگ، اور یو این سی ڈی ایف کی ٹیم ہندوستان کو ایک عالمی ایگری ٹیک لیڈر بنانے کے لیے، ترقی پذیر معیشتوں کے لیے اختراعات کو وسعت دے رہی ہے
Posted On:
20 APR 2023 6:52PM by PIB Delhi
اٹل انوویشن مشن (اے آئی ایم)، نیتی آیوگ، اور اقوام متحدہ کیپٹل ڈیولپمنٹ فنڈ (یو این سی ڈی ایف) نے آج مشترکہ طور پر ایک قرطاس ابیض جاری کیا جس کا مقصد ہندوستان کو ایگری ٹیک اختراعات میں عالمی رہنما بنانا اور ان اختراعات کو ایشیا اور افریقہ کے سب سے کم ترقی یافتہ ممالک تک پھیلانا ہے۔
اے آئی ایم، نیتی آیوگ اور یو این سی ڈی ایف کے ماہرین کی طرف سے احتیاط سے تیار کردہ قرطاس ابیض ،ایگری-ٹیک اسٹارٹ اپس کو درپیش چیلنجوں پر قابو پانے اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر ان کی ترقی کو آسان بنانے کے لیے قابل عمل اقدامات پیش کرتا ہے۔
قرطاس ابیض میں زراعت کے شعبے میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے درکار اہم مشاہدات اور سفارشات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے اور ایسے پائیدار طریقوں کو فروغ دیا گیا ہے جو ترقی پذیر معیشتوں میں اسمال ہولڈر کسانوں کی مدد کرتے ہیں۔ ایگری ٹیک ایجادات سے خوراک کی حفاظت، سپلائی چین کی ناکاریوں اور موسمیاتی تبدیلی کے خدشات کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔
سامعین سے خطاب کرتے ہوئے، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب سیموئل پروین کمار نے کہا کہ ’’ہندوستان میں ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس زرعی شعبے میں ایک گیم چینجر کے طور پر ابھرے ہیں، جو زراعت میں ابھرتے ہوئے چیلنجوں کے لیے اختراعی حل پیش کرتے ہیں، جیسے موسمیاتی تبدیلی، پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانا وغیرہ۔ اے آئی ایم-یو این سی ڈی ایف ایگری ٹیک چیلنج نے اس مارکیٹ کے بے پناہ وعدے اور صلاحیت کا پردہ فاش کیا ہے اور ہم یہ دیکھ کر بہت پرجوش ہیں کہ مستقبل میں کیا ہوگا‘‘۔
لانچ کے دوران خطاب کرتے ہوئے اٹل انوویشن مشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر چنتن وشنو نے کہا کہ زرعی شعبہ خوراک کی حفاظت، سپلائی چین کی کارکردگی اور موسمیاتی تبدیلی کی تخفیف کے لیے اہم ہے اور ہندوستان میں ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس نے ان چیلنجزکے لیے اہم حل فراہم کیے ہیں۔ یو این سی ڈی ایف کے ساتھ اس شراکت داری کے ذریعے، ہم ترقی پذیر معیشتوں میں چھوٹے ہولڈر کسانوں کے لیے اعلیٰ اثر والے زرعی ٹیکنالوجی کی اختراعات کو سپورٹ کرنے اور زراعت کے طریقوں کو مؤثر، لچکدار اور پائیدار بنانے کے لیے سرحد پار مصروفیت، علم کے تبادلے اور سرمایہ کاری کو آسان بنانا چاہتے ہیں۔ ہم اس وژن کو پورا کرنے کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔
لانچ کے موقع پر، جسپریت سنگھ، گلوبل لیڈ، فنانشل ہیلتھ اینڈ انوویشن، یو این سی ڈی ایف نے کہا کہ ’’ایگری ٹیک چیلنج سے بہت زیادہ سیکھنے کو ملا ہے اور اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ مارکیٹ بہت بڑی ہے اور اس میں عالمی سطح پر جنوب- جنوب تعاون کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ آگے بڑھتے ہوئے، ہم چھوٹے کسانوں کے لیے ایک کمیونٹی پلیٹ فارم بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں جو ایگری اور ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس کے لیے خیالات کے تبادلے، تعاون کو دریافت کرنے اور علم کا اشتراک کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے‘‘۔
ہندوستان میں زرعی افرادی قوت کا 70فیصد سے زیادہ چھوٹے کسانوں پر مشتمل ہے، ایگری ٹیک اسٹارٹ اپ کسانوں کو درپیش چیلنجوں کے حل کے طور پر ابھرے ہیں۔ یو این سی ڈی ایف، اے آئی ایم کے ساتھ شراکت داری کا مقصد جنوب -جنوب تعاون کا ماحول پیدا کرنا ہے جہاں ایشیا اور افریقہ کے اسٹارٹ اپ اپنے اپنے متعلقہ ممالک میں خیالات کا تبادلہ کر سکیں اور مواقع پیدا کر سکیں۔
اے آئی ایم جنوب- جنوب تعاون کے اقدامات کا ایک بنیادی پارٹنر، پارٹنر ممالک جیسے کہ انڈونیشیا، ملائیشیا، کینیا، یوگانڈا، ملاوی، اور زیمبیا کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔ تعاون زراعت کے شعبے میں تین اہم چیلنجوں سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کرتا ہےاور وہ ہیں کم پیداوار، کمزور خطرے کی لچک، اور غیر مؤثر سپلائی چین مینجمنٹ۔ 25 ممکنہ ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس میں سے جن کا مقصد پیداوار، سپلائی چین، رسک، اور موسمیاتی تبدیلی کے ارد گرد اہم چیلنجوں کو حل کرنا ہے، شراکت داروں نے سرحد پار مصروفیت کے مختلف مراحل میں دلچسپی ظاہر کی ہے ۔
ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس نے کامیابی سے کئی زرعی چیلنجوں کا ڈیجیٹل حل فراہم کیا ہے جن کا سیکٹر نے ماضی میں سامنا کیا ہے۔ اے آئی ایم ،یو این سی ڈی ایف کے ساتھ شراکت داری میں، اعلیٰ اثر والی ایگری ٹیک اختراعات کی حمایت کرنے اور ایک ایسا ماحول پیدا کرنے کے لئے پرعزم ہے جو اسٹارٹ اپس کی ترقی اور سرحدوں کے پار علم کے اشتراک کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ ہندوستانی اسٹارٹ اپ سیکٹر میں مرکز علم کا کردار ادا کرنے اور پوری دنیا میں کم ترقی یافتہ اسٹارٹ اپ معیشتوں میں مارکیٹ کی ترقی کی حمایت کرنے کی صلاحیت ہے۔
قرطاس ابیض کا اجرا ہندوستان کو ایگری ٹیک اختراعات میں عالمی رہنما بنانے اور ان اختراعات کو ایشیا اور افریقہ کے کم ترقی یافتہ ممالک تک پھیلانے کے سفر میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔ اے آئی ایم، نیتی آیوگ، اور یو این سی ڈی ایف اس مقصد کے لیے مل کر کام کرنے اور زراعت کے شعبے میں پائیدار اور جامع ترقی کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔
**********
)ش ح ۔ ا ک۔ ع ر)
U-4344
(Release ID: 1918483)
Visitor Counter : 149