اسٹیل کی وزارت
اسٹیل اوردیہی ترقی کے وزیرمملکت نے ممبئی میں ‘انڈیااسٹیل 2023’کاافتتاح کیا
اسٹیل کی عالمی ایسوسی ایشن کی قیادت میں اسٹیل کے عالمی ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ بھارت اسٹیل کی عالمی نموکا خاص مرکز بننے جارہاہے :اسٹیل کے وزیرجیوتی راآدتیہ ایم سندھیا
سال 2022میں بھارت کی تیارشدہ اسٹیل کی پیداوارمیں 6فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا، جب کہ اسٹیل کی عالمی پیداوار میں 4.2فیصد کی کمی ہوئی ہے
مالی سال 2024میں برآمدات سمیت اسٹیل کی کھپت لگ بھگ 132ملین ٹن سے 135ملین ٹن کے آس پاس رہے گی :وزیرمملکت فگن سنگھ کلاستے
Posted On:
19 APR 2023 7:52PM by PIB Delhi
اسٹیل اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت فگن سنگھ کلاستے نے آج ممبئی میں ‘انڈیااسٹیل 2023’نامی اسٹیل کی صنعت کے بارے میں ایک تین روزہ کانفرنس اور نمائش کا افتتاح کیا۔ اسٹیل کی مرکزی وزارت نے ، کامرس کے محکمے ، کامرس اورصنعت کی مرکزی وزارت اور صنعت کے ایوان فکی کے اشتراک کے ساتھ ممبئی میں گورے گاؤں کے مقام پر ممبئی ایکزیبشن سینٹرمیں اس نمائش کا اہتمام کیا۔اس نمائش کا مقصد صنعت کے ممتاز افراد ، پالیسی سازوں اور ماہرین کو یکجاکرنا ہے تاکہ وہ اسٹیل کی صنعت میں تازہ ترین پیش رفتوں ، چنوتیوں اور مواقع کے بارے میں تبادلہ خیال کرسکیں ۔
ایک ویڈیوپیغام میں ، شہری ہوابازی اوراسٹیل کے مرکزی وزیر جیوتی راآدتیہ ایم سندھیا نے کہا؛‘‘یہ کانفرنس اس سے بہتروقت میں نہیں ہوسکتی تھی۔ مغرب سے مشر ق کی جانب ڈھانچہ جاتی منتقلی کو دیکھتے ہوئے ، بھارت اب اسٹیل کے شعبے کے ارتقااور نموکے ایک اہم مرکز کے طورپرابھرکے سامنے آیاہے ۔ وزیراعظم جناب نریندرمودی کی قیادت میں ، بھارت نے اسٹیل کی صنعت سمیت مینوفیکچرنگ سے متعلق سرگرمیوں خود کفیل بننے کی جانب سے اہم اقدامات کئے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ گذشتہ دہائی میں ، بھارت میں اسٹیل کی پیداوار میں 6فیصد مسلسل اضافہ ہواہے ۔ ورلڈاسٹیل ایسوسی ایشن کی قیادت میں اسٹیل کے عالمی ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ بھارت اسٹیل کی عالمی ترقی کا ایک اہم مرکزبننے کی جانب گامزن ہے ۔ انھوں نےکہاکہ سال 2022میں بھارت کی تیارشدہ اسٹیل کی پیداوارمیں 6فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا، جب کہ اسٹیل کی عالمی پیداوار میں 4.2فیصد کی کمی درج ہوئی ہے ۔انھوں نے مزید کہا ‘‘ہم پہلے ہی دنیا میں اسٹیل پیداکرنے والے دوسرے سب سے بڑے ملک کے طورپرابھرے ہیں اورگزشتہ 9سالوں کے دوران اسٹیل کی ہماری فی کس پیداوار 57کلوگرام سے بڑھ کر 78کلوگرام تک پہنچ گئی ہے ۔ اس سے مینوفیکچرنگ کا ایک طاقتورمرکز بننے سے متعلق ہماراعزم ثابت ہوتاہے ۔ اسٹیل کے وزیرنے مزید کہاکہ اس نموکے بہت سے نتائج نکلے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اسٹیل کی وزارت نے حال ہی میں پی ایل آئی اسکیم کے تحت اسپیشلٹی اسٹیل کے لئے 27کمپنیوں کے ساتھ 57مفاہمت ناموں پردستخط کئے ہیں ۔ پی ایل آئی اسکیم یعنی پیداوارسے منسلک ترغیبی اسکیم، جس کی بدولت آئندہ پانچ سال میں تقریبا30ہزار کروڑروپے کے بقدر سرمایہ کاری کئے جانے کا امکان ہے اور لگ بھگ 25ملین ٹن اسپیشلٹی اسٹیل تیارکرنے کی ذاتی صلاحیت حاصل کرنے کا بھی امکان ہے ، امرت کال میں 60ہزار سے زیادہ ملازمتیں پیداکرے گی اور سال 31-2030تک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے ہدف کے حصولیابی کی جانب گراں قدرتعاون کرے گی ۔
اسٹیل کے مرکزی جیوترآدتیہ ایم سندھیانے یہ بھی کہاکہ اسٹیل کی وزارت گتی شکتی ماسٹرپلان کی پالیسیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے عمل میں ہے، جس کی وجہ سے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے ایک لاکھ کروڑروپے کی سرمایہ کاریاں کی جاسکیں گی ۔ اندرون ملک تیارکردہ دفاعی سامان کی زیادہ سے زیادہ سرکاری خرید اورملک میں ترقی کرتے ہوئے مینوفیکچرنگ کے شعبے کی بدولت اسٹیل کی مانگ میں اضافہ ہونے کی توقع ہے ۔ اسٹیل کے وزیرنے کہا،‘‘ہم کئی وزارتوں کے زیراہتمام شعبوں میں اسٹیل کے استعمال میں اضافے کی غرض سے دیگرمتعلق وزارتوں اورمحکموں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ۔ مرکزی وزیرنے مزید کہاکہ اسٹیل کی وزارت ، وزیراعظم کی جانب سے آب وہواکے لئے سازگار سبزاسٹیل کی تیاری پر زوردیئے جانے کے عین مطابق ، اسٹیل کے شعبے کوآب وہواکے لئے مزید سازگاراور پائیداربنانے کی غرض سے مناسب اقدامات کررہی ہے ۔ حکومت بالکل بھی فضلہ نہ کرنے ، بالکل بھی نقصان نہ پہنچانے سے متعلق پالیسی میں یقین رکھتی ہےاور اسٹیل کے شعبے کے لئے کاربن سے مبرابنانے کا بتدریج عمل بہت ضروری ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ اسٹیل کی وزارت نئے خیالات اورنظریات اور اختراعات اورنئی ٹکنالوجیز اختیارکرنے کے لئے بالکل راضی ہے تاکہ اسٹیل کے شعبے کو رفتارعطاکی جاسکے ۔
اس موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے ، اسٹیل کے وزیرمملکت فگن سنگھ کلاستے نے کہاکہ دوسرے ملکوں کے مقابلے بھارت میں اسٹیل کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔ سال 2023میں بھارت میں اسٹیل کی کھپت 11فیصد سے زیادہ بڑھ کر 119ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے ، جبکہ سال 2022میں یہ کھپت محض 105ملین ٹن تھی ۔انھوں نے کہا ‘‘ہم ترقی کی رفتار کے جاری رہنے کی توقع کرسکتے ہیں اوراس سلسلے میں وزیراعظم کے ذریعہ ملک کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی پرزورشامل ہے ۔ سال 2024میں برآمدات سمیت اسٹیل کی کھپت کے لگ بھگ 132ملین ٹن سے 135ملین ٹن تک رہنے کا امکان کرنامناسب ہے ۔ ’’اسٹیل کے وزیرمملکت نے اس بات کو نمایاں کیا نیشنل اسٹیل پالیسی -2017اہداف کی حصولیابی کی غرض سے یہ ضروری ہے کہ ملک کی اسٹیل کی پیداوار میں اضافہ کرنے کے لئے دیہی علاقوں میں اسٹیل کی کھپت میں اضافہ کیاجائے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ گردشی معیشت کو فروغ دینے کی غرض سے ، مرکزی حکومت نے اسٹیل اسکریپنگ اورموٹرگاڑیوں کی اسکریپنگ سے متعلق پالیسی نافذ کی ہے تاکہ صنعت کو اسٹیل اسکریپ کی سپلائی میں اضافہ کیاجاسکے ۔ اس پالیسی کی بدولت آب وہوا کے لئے سازگار گرین اسٹیل کی پیداوارمیں سہولت پیداہوگی اور پیداوارکے عمل میں تیزی آئے گی ۔ انھوں نے ان تین نکات کواجاگرکیا جو کانفرنس میں بحث ومباحثہ کے اہم نکات ہوں گے ۔ یہ نکات ہیں، 1-کم درجے کے خام لوہے کا استعمال ، 2-شہری اوردیہی علاقوں میں کھپت کے فرق کو دورکرنا ،اور 3-ٹکنالوجی پرعمل درآمداورنفاذ۔
اسٹیل کی وزارت کے سکریٹری نگیندرناتھ سنہا نے اپنے موضوعاتی خطاب میں کہا کہ ملک کے اسٹیل تیارکرنے والے اداروں کو امرت کال میں ایک بڑاکرداراداکرناہوگا۔ تاکہ اقتصادی نمو اورسماجی ترقی کے لئے عوام کی خواہشات اور امنگوں کوپوراکیاجاسکے ۔ مرکزی حکومت نے ترقی کے سبھی پیمانوں پرکام کرتے ہوئے اپنابجٹ تیارکیاہےاوراس میں اسٹیل تیارکرنے والوں کا ایک زبردست کردارہے ۔ انھوں نے اسٹیل کی صنعت کے متعلقہ فریقوں سے پی ایل آئی اسکیم کے دوسرے مرحلے کے بارے میں تجاویز طلب کیں تاکہ صنعت اورمعیشت کی ضروریات کوپوراکیاجاسکے ۔
اس موقع پرموجود ممتاز شخصیات اورسرکردہ افراد میں( فکّی کے صدر )جناب سبھراکانت پانڈا اور (سیل کی چیئرپرسن اور فکّی اسٹیل کمیٹی کی چیئر) محترمہ سومامونڈال اوردیگرسرکاری افسران موجود تھے ۔
انڈیا اسٹیل 2023:
‘‘انڈیا اسٹیل 2023میں مختلف النوع موضوعات کا احاطہ کرتے ہوئے بہت سی نشستوں کا انعقاد کیاگیاہے ۔ان موضوعات میں ‘‘لاجسٹکس سے متعلق معاون بنیادی ڈھانچے کا فروغ ’’، ‘‘بھارت کی اسٹیل کی صنعت کے لئے مانگ پراثرانداز ہونے والی قوتیں اور محرکات ’’ ، ‘‘آب وہوا کے لئے سازگارگرین اسٹیل کے ذریعہ ہمہ گیراہداف ’’، ‘‘بھارت کی اسٹیل کے لئے سازگارپالیسی فریم ورک اور کلیدی معاون محرکات ’’اور پیداوار، صلاحیت اور کارگری میں اضافے کے لئے ٹکنالوجی طریقہ کار۔اس کانفرنس کی ہرنشست میں بھارت کے اسٹیل کے شعبے کے اندر موجود مواقع اورچنوتیوں کو حل کرنے کے مقصدسے صنعت کے سرکردہ افراد ، سرکاری افسران اورماہرین کے مابین تفصیلی تبادلہ خیال کیاجائے گا ۔اس کے علاوہ ان نشستوں کی بدولت متعلقہ فریقوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم ہوگا تاکہ وہ خیالات ونظریات اوراپنے تجربات کا تبادلہ کرسکیں ، تال میل قائم کرسکیں اور ملک کی مستقبل کی ترقی کے لئے اشتراک اورجدت طرازی کو پروان چڑھاسکیں ۔ انڈیا اسٹیل 2023، اسٹیل کی صنعت کے کلیدی امورپر سلسلہ وار گول میز مباحثوں کی بھی میزبانی کرے گا۔
انڈیا اسٹیل 2023کے بارے میں مزید معلومات کی غرض سے ، برائے کرم ہماری ویب سائٹ www.indiasteelexpo.in سے رابطہ قائم کریں ۔
***********
(ش ح ۔ ع م۔ ع آ)
U -4320
(Release ID: 1918237)
Visitor Counter : 154