سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

  سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی  کی‘ ایک ہفتہ ایک لیب’  مہم اختتام پذیر ہوئی


اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ جناب  پشکر سنگھ دھامی اور  ریاستی حکومت کے دیگر عہدیداروں نےاو ڈبلیو او ایل کی اختتامی تقریب میں اس کے کیمپس میں شرکت کی

Posted On: 19 APR 2023 7:20PM by PIB Delhi

سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی  کی ون ویک ون لیب مہم کا ہفتہ بھر کا جشن 19 اپریل 2023 کو اختتام پذیر ہوا۔ پروگرام کے  آخری دن، مہم  کے تحت  ایک دلچسپ تقریب ، ‘‘اتراکھنڈ ریاستی حکومت کے ذمہ داران سے ملاقات’’ کا اہتمام کیا گیا، جس کے بعد اختتامی تقریب منعقد ہوئی۔  اس تقریب  میں جناب  پشکر سنگھ دھامی (وزیر اعلیٰ اتراکھنڈ) بطور مہمان خصوصی ( ورچوئل  طور پر)، پروفیسر درگیش پنت (ڈی جی، یو سی او ایس ٹی) مہمان خصوصی کے طور پر، اور پروفیسر پردیپ کمار (ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر۔ سی بی آر آئی) بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

 

1.jpg

اپنی ‘‘ایک ہفتہ ایک لیب’’  مہم کے 7ویں دن، سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی  نے اپنی  لیبارٹری کیمپس اتراکھنڈ ریاستی حکومت میں کام کرنے والوں کے ساتھ ایک میٹنگ کا اہتمام کیا ۔ پروگرام کا آغاز سرسوتی وندنا کے ساتھ کیا گیا، اس کے بعد اتراکھنڈ کی ترقی کے لیے سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی  کی طرف سے  کئے گئے اقدامات  پر ایک پریزنٹیشن پیش کی گئی۔ نامور سائنسدانوں کی طرف سے عام   درجہ حرارت کے بائیو ڈیزل،  حیاتیاتی  ہوا بازی سے متعلق  ایندھن (بائیو ایوی ایشن فیول)، ایندھن کے لیے فضلہ پلاسٹک، گھریلو پی این جی  برنر، بائیو ماس چولہا، بہتر گڑ بھٹی، میڈیکل آکسیجن پلانٹس اور کمپریسڈ بائیو گیس کو پائپ لائن کوالٹی قدرتی گیس کی ٹیکنالوجیز کے لیے ٹیکنالوجیز پر سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی  کے سائنسدانوں کی طرف سے  پریزنٹیشنز دی گئیں ۔ اس کے بعد فورم ریاستی حکومت کے عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کے لیے کھلا تھا۔ اس تقریب میں ڈاکٹر دیپک کمار ( برطانوی حکومت  کے  پروگرام نفاذ کے سیکریٹری) ، ڈاکٹر وجے کمار جوگڈنڈے ( برطانوی حکومت کے ہنر مندی کی ترقی کے سیکریٹری)، جناب  راجیندر کمار ( برطانوی حکومت کے  صنعتی محکمے کے ڈپٹی ڈائریکٹر)نے شرکت کی۔ اس تقریب میں اتراکھنڈ کے مختلف سرکاری اداروں کے ڈائریکٹروں کی شرکت بھی دیکھی گئی، مثلاً، ڈاکٹر سدھیر کمار ( این آئی ایچ ، روڑکی)، ڈاکٹر ایم کے گپتا ( سی پی پی آر آئی ، سہارنپور)، ڈاکٹر کلا چند سین ( ڈبلیو آئی ایچ جی  ، دہرادون)، ڈاکٹر ابھیشیک راجونش(سی آئی پی ای ٹی ، دہرادون، ڈاکٹر آر پردیپ کمار (سی بی آر آئی، روڑکی)،  جناب  بی ایم ترپاٹھی (کے ڈی ایم آئی پی، او این جی سی دہرادون)،  جناب  گوتم دیکشت (او این جی سی، دہرادون) اور ڈاکٹر پی پی گوٹھوال (سی ایف ٹی آر آئی لکھنؤ برانچ کے سربراہ)۔ مہمانوں نے سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی  کی پیشکشوں پر اپنے خیالات پیش کیے اور ڈائریکٹر سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی کو اس طرح کی پہل کرنے پر مبارک باد دی۔

 

2.jpg

پروفیسر دیپک کمار نے کہا کہ سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی جیسے تحقیق و ترقی سے متعلق  ادارے کو اتراکھنڈ ریاست کی پائیدار ترقی کے لیے اپنی ٹیکنالوجیز کے ساتھ سرکاری اداروں تک پہنچنا چاہیے اور اسے ایک مثالی  ریاست بنانا چاہیے۔ ڈاکٹر وجے کمار جوگڈنڈے نے میونسپل سالڈ ویسٹ (ایم ایس ڈبلیو) سے 20-25فیصد تخفیفی اخذ شدہ ایندھن(آر ڈی ایف) کے استعمال پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے توانائی کے بحران کو کم کرنے اور ٹیکنالوجیز کو مزید سستی اور قابل رسائی بنانے کے لیے کچرے کے بندوبست کے سلسلے میں  موجودہ ٹیکنالوجیز کو بڑھاوا دینے کے بارے میں بھی بات کی۔ ، ڈبلیو اے ڈی آئی اے  انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیولوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کلاچند سین نے سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی میں تیار کی گئی ٹیکنالوجیز کی تعریف کی اور جامد اور متحرک ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے توانائی کے منظم اور قابل عمل استعمال کے لیے ہائبرڈ پراسیس تیار کرنے پر زور دیا۔ ڈاکٹر سدھیر کمار، ڈائرکٹر این آئی ایچ  روڑکی نے دریاؤں اور گلیشیئرز پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی وسائل سے حاصل ہونے والی توانائی کاربن کے اثرات کو مؤثر طریقے سے کم کر سکتی ہے۔ ڈاکٹر ابھیشیک راجونش، ڈائرکٹر سی آئی پی ای ٹی دہرادون نے پولی تھین (پی ای) اور پولی پروپیلین (پی پی) کے علاوہ پلاسٹک پر تحقیق اور ترقی ( آر اینڈ ڈی)   سے متعلق  پروگراموں کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا تاکہ ایندھن اور اس کے قابل عمل تصرف کو موثر بنایا جاسکے۔ انہوں نے سی ایس آئی آر۔انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم اور سی آئی پی ای ٹی میں دستیاب تحقیقی سہولیات کا اشتراک کرنے کی بھی اپیل کی تاکہ اتراکھنڈ کی ترقی کے لیے ٹیکنالوجیز تیار کی جا سکیں۔ ڈاکٹر گوتم دکشت، گروپ جنرل منیجر  او این جی سی ، کے ڈی ایم آئی پی  نے دیہی علاقوں اور کسانوں میں سائنسدانوں اور طلباء کے رابطے کو بڑھانے کے لیے مضبوط ماڈل تیار کرنے پر زور دیا۔ سی پی پی آر آئی سہارنپور کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ایم کے گپتا نے خشک کچرے کو کاغذ اور غیر کاغذی کچرے کی حیثیت سے  الگ کرنے پر زور دیا تاکہ اسے موثر طریقے سے ری سائیکل کیا جاسکے کیونکہ اس سے کاغذ کی درآمدی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

اس کے بعد، او ڈبلیو او ایل مہم آخری تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ ڈاکٹر انجان رے، ڈائرکٹر سی ایس آئی آر۔ آئی آپی پی نے ہفتہ بھر کے او ڈبلیو او ایل  پروگرام کا خلاصہ پیش کیا۔ انہوں نے پانچ اہم نکات بھی تجویز کیے: کچرے سے دولت پیدا کرنے کے لیے ٹاسک فورس، پانی کے فی کس استعمال میں کمی، صنعت اور گھریلو مقاصد کے لیے معیارات، نچلی سطح کے لیے روزی روٹی پیدا کرنا، دیہی آب و ہوا کی صحت کا نظام، اور جی ای پی پیمائش کے پیرامیٹرز۔

3.jpg

چیف منسٹر، اتراکھنڈ جناب  پشکر سنگھ دھامی اپنی کچھ فوری ذمہ داریوں  کی وجہ سے اس تقریب میں ذاتی طور پر شرکت نہیں کر سکے لیکن انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے مہمانوں کو مبارکباد دی۔ وزیر اعلیٰ نے اپنے پیغام میں،  سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی کی سماجی و اقتصادی ٹیکنالوجیز کی ترقی کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے چمپاوت بلاک کے دیہاتوں کو گود لینے اور آدرش چمپاوت کو ایک ماڈل بلاک بنانے  کی غرض سے  تمام سر حدوں سے آگے تک  جانے کے لیے سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی  کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی کے سائنسدانوں پر بھی زور دیا کہ وہ جنگلات میں لگنے والی آگ، فصلوں کو ذخیرہ کرنے اور پھلوں اور سبزیوں کی نقل و حمل سے ہونے والی آلودگی کے مسائل کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجیز تیار کریں۔

پروفیسر درگیش پنت، ڈی جی یو سی او ایس ٹی، نے اتراکھنڈ میں سرکردہ تحقیق اور ترقی کے ادارے ( آر اینڈ ڈی انسٹی ٹیوٹ) اور حکومتی انتظامیہ  پر  ریاستی سطح کی ٹاسک فورس بنانے کے لئے  زور دیا۔ اس سے دیہی علاقوں اور مجموعی طور پر ریاست میں معیار زندگی میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے ریاست کی ترقی کے لیے مجموعی ماحولیاتی پیداوار(جی ای پی) پر بھی زور دیا جس میں چار عوامل: مٹی، جنگلات، پانی اور ہوا کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

پروفیسر آر پردیپ کمار، ڈائرکٹر سی بی آر آئی  روڑکی نے سی ایس آئی آر ۔انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم کی طرف سے اس سات روزہ او ڈبلیو او ایل  پروگرام کو منعقد کرنے کے لئے  کی جانے والی  کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی  کو میڈیکل گریڈ آکسیجن تیار کرنے پر مبارکباد دی جس  کے ذریعہ  کووڈ-19  وبائی امراض کے دوران لوگوں کی بہت  مدد کی گئی تھی ۔ انہوں نے اجتماع  میں موجوود شرکاء پر زور دیا کہ وہ اپنی عمومی ضروریات اور توقعات میں فرق پیدا کریں اور اپنے طرز زندگی کو بہتر بنانے پر زور دیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے طرز زندگی میں تبدیلی کے بغیر کوئی بھی ٹیکنالوجی معاشرے میں ایسی  پائیدار تبدیلی نہیں لا سکتی جو ماحولیاتی نقصانات کو کم کر سکے۔

4.jpg

 پروگرام کے اختتام میں  جناب  انجم شرما، سینئر سی ایس آئی آر، سی او اے ۔انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم نے شکریہ کی تحریک  پیش کی۔ ڈاکٹر کرتیکا کوہلی نے آج کے پروگرام  کو چلانے میں  ناظم کی حیثیت سے کردار ادا کیا، اور اس پروگرام میں  کوآرڈینیٹر کی ذمہ داری  ڈاکٹر جی ڈی ٹھاکرے نے  ادا کی۔ اس کے بعد مہمانوں نے جدید ترین لیب میں موجود سہولیات اور بایو جیٹ ایندھن، فضلہ پلاسٹک سے حاصل ہونے والے  ڈیزل، کمرے کے درجہ حرارت کے بائیو ڈیزل اور میڈیکل گریڈ کے آکسیجن پلانٹس جیسے مقامی ٹیکنالوجی پر مبنی  تجرباتی  پلانٹس کا دورہ کیا۔

*************

 

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.4312

 


(Release ID: 1918199) Visitor Counter : 117


Read this release in: English , Hindi