کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کی مجموعی برآمدات نئی بلندیوں کو چھونے جارہی ہیں، جن میں  مالی سال 2022-23 کے دوران مالی سال 2021-22 کے مقابلے میں 13.84 فیصد کی شرح سے اضافہ ہورہا ہے اورامید ہے کہ 770.18 بلین امریکی ڈالر مالیت کی برآمدات کے نشانےکوحاصل کرلیں گی


تجارتی سامان کی برآمدات نے مالی سال 2022-23 کے دوران 6.03 فیصد اضافے کے ساتھ 447.46 بلین امریکی ڈالر کی اب تک کی سب سے زیادہ سالانہ برآمدات درج کی ہیں جو پچھلے سال (مالی سال 2021-22) 422.00 بلین امریکی ڈالر کی ریکارڈ برآمدات  پرسبقت لےگئی ہیں

خدمات کی برآمدات مجموعی برآمدات  کی فہرست میں سب سے اوپر ہیں اور جن کے بارے میں  مالی سال 2021-22 کے مقابلے میں مالی سال 2022-23 کے دوران 26.79 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ 322.72 بلین امریکی ڈالر کی نئی ریکارڈ سالانہ مالیت قائم کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے

Posted On: 13 APR 2023 3:56PM by PIB Delhi

مارچ 2023* میں ہندوستان کی مجموعی برآمدات (تجارتی سامان اور خدمات مشترکہ) کا تخمینہ 66.14 بلین امریکی ڈالر ہے، جو مارچ 2022 کے مقابلے میں (-) 7.53 فیصد کی منفی نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ مارچ 2023* میں مجموعی درآمدات کا تخمینہ 72.18 بلین امریکی ڈالر ہے اور یہ مارچ 2022 کے مقابلے میں (-) 7.98 فیصد کی منفی نمو کو ظاہر کرتا ہے۔

*جدول 1 : مارچ 2023 کے دوران تجارت

 

 

March 2023

(USD Billion)

March 2022

(USD Billion)

تجارتی اشیا

برآمدات

38.38

44.57

درآمدات

58.11

63.09

*خدمات

برآمدات

27.75

26.95

درآمدات

14.07

15.35

مجموعی تجارت  (تجارتی اشیا + خدمات)*

برآمدات

66.14

71.52

درآمدات

72.18

78.44

تجارت کاتوازن

-6.04

-6.92

 

* نوٹ:آر بی آئی  کی طرف سے جاری کردہ خدمات کے شعبے کا تازہ ترین ڈیٹا فروری 2023 کا ہے۔ مارچ 2023 کا ڈیٹا ایک تخمینہ ہے، جس میں آر بی آئی  کی طرف سے بعد میں کئے جانے والے اجراء کی بنیاد پر نظر ثانی کی جائے گی۔ (ii) مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) اور اپریل-دسمبر 2022 کے اعداد و شمار میں سہ ماہی بیلنس آف پیمنٹ ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے تناسب کی بنیاد پر نظر ثانی کی گئی ہے۔

مارچ 2023 کے دوران مجموعی تجارت*

مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) میں ہندوستان کی مجموعی برآمدات (تجارتی اشیا اور خدمات مشترکہ) میں مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) کے مقابلے میں 13.84 فیصد کی مثبت نمو کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ چونکہ عالمی مندی کے درمیان ہندوستان کی گھریلو مانگ مستحکم رہی ہے،  اس لئے مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) میں مجموعی درآمدات میں مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) کے مقابلے میں 17.38 فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

جدول 2 : مالی سال 22-2023 (اپریل ۔ مارچ ) کے دوران تجارت *

 

 

2022-23

(USD Billion)

2021-22

(USD Billion)

تجارتی اشیا

برآمدات

447.46

422.00

درآمدات

714.24

613.05

*خدمات

برآمدات

322.72

254.53

درآمدات

177.94

147.01

مجموعی تجارت  (تجارتی اشیا + خدمات)*

برآمدات

770.18

676.53

درآمدات

892.18

760.06

تجارت کاتوازن

-122.00

-83.53

 

تصویر نمبر2 : مالی سال 23-2022 (اپریل ۔ مارچ ) کے دوران مجموعی تجارت *

 

تجارتی اشیا کی تجارت

  • مارچ 2023 میں تجارتی سامان کی برآمدات 38.38 بلین امریکی ڈالر تھیں، جبکہ مارچ 2022 میں یہ 44.57 بلین امریکی ڈالر درج کی گئی  تھی۔
  • مارچ 2023 میں تجارتی سامان کی درآمدات 58.11 بلین امریکی ڈالر تھیں، جو مارچ 2022 میں 63.09 بلین  امریکی ڈالر  ریکارڈ کی گئی تھی۔

 

تصویر 3: مارچ 2023 کے دوران تجارتی سامان کی تجارت

 

  • مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) کی مدت کے لیے تجارتی سامان کی برآمدات 447.46 بلین امریکی ڈالر تھیں جبکہ مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) کے دوران 422.00 بلین  ا مریکی ڈالر کے بقدر تھیں۔
  • مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) کی مدت کے لیے تجارتی سامان کی درآمدات 714.24 بلین امریکی ڈالر تھیں جبکہ مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) کے دوران 613.05 بلین ا مریکی ڈالر درج کی گئی  تھیں۔
  • مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) کے تجارتی خسارے کا تخمینہ 266.78 بلین  امریکی ڈالر تھا جبکہ مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) کے دوران 191.05 بلین  امریکی ڈالر کے بقدر تھا۔

تصویر 4: مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) کے دوران تجارتی اشیاء کی تجارت*

 

مارچ 2023 میں غیر پیٹرولیم اور غیر جواہراتی اور زیورات کی برآمدات 30.20 بلین امریکی ڈالر تھیں، جو مارچ 2022 میں 30.99 بلین امریکی ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں۔

مارچ 2023 میں غیر پیٹرولیم، غیر جواہراتی اور زیورات (سونا، چاندی اور قیمتی دھاتیں) کی درآمدات 35.60 بلین امریکی ڈالر تھیں، جو مارچ 2022 میں 37.35 بلین امریکی ڈالر  درج کی گئی  تھی۔

جدول 3: مارچ 2023 کے دوران پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کے علاوہ تجارت

 

March 2023

(USD Billion)

March 2022

(USD Billion)

غیر پٹرولیم برآمدات

32.95

34.77

غیرپٹرولیم درآمدات

41.99

41.95

غیرپٹرولیم  اور غیر جواہراتی اورزیورات کی برآمدات

30.20

30.99

غیرپٹرولیم  اور غیر جواہراتی اورزیورات کی درآمدات

35.60

37.35

 

نوٹ :جواہرات اور زیورات میں سونا، چاندی، اور موتی ، قیمتی  اورنیم قیمتی پتھر شامل ہیں

 

تصویر 5: مارچ 2023 کے دوران پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کے علاوہ تجارت

 

  • مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) کے دوران غیر پیٹرولیم اور غیر جواہرات اور زیورات کی برآمدات 314.98 بلین امریکی ڈالر تھیں، جو کہ مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) میں 315.43 بلین  امریکی ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔
  • غیر پیٹرولیم، غیر جواہرات اور زیورات (سونا، چاندی اور قیمتی دھاتیں) کی درآمدات مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) میں  433.65 بلین امریکی ڈالر تھیں جبکہ مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) میں  یہ   370.79 بلین  امریکی ڈالر درج کی گئی تھی۔

جدول 4: مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) کے دوران تجارت  پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کے علاوہ

 

 

2022-23

(USD Billion)

2021-22

(USD Billion)

غیر پٹرولیم برآمدات

352.94

354.53

غیرپٹرولیم درآمدات

504.66

451.24

غیرپٹرولیم  اور غیر جواہراتی اورزیورات کی برآمدات

314.98

315.43

غیرپٹرولیم  اور غیر جواہراتی اورزیورات کی درآمدات

433.65

370.79

 

نوٹ: جواہرات اور زیورات کی درآمدات میں سونا، چاندی اور موتی، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر شامل ہیں

 

تصویر 6: مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) کے دوران تجارت  پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کے علاوہ

 

خدمات کی تجارت

  • مارچ 2023* کے لیے خدمات کی برآمد کی تخمینی قیمت 27.75 بلین امریکی ڈالر  ہے، جو مارچ 2022 میں 26.95 بلین  امریکی ڈالر تھی۔
  • مارچ 2023* کے لیے خدمات کی درآمد کی تخمینی قیمت 14.07 بلین  امریکی ڈالر ہے جبکہ مارچ 2022 میں 15.35 بلین امریکی ڈالر  تھی۔

 

تصویر 7: مارچ 2023 کے دوران خدمات کی تجارت*

 

مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ)* کے لیے خدمات کی برآمد کی تخمینی قیمت 322.72 بلین امریکی ڈالر  ہے جبکہ مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) میں 254.53 بلین امریکی ڈالر  تھی۔

مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ)* کے لیے خدمات کی درآمدات کی تخمینی قیمت 177.94 بلین  امریکی ڈالر ہے جبکہ مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) میں 147.01 بلین  ا مریکی ڈالر تھی۔

مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ)* کے لیے سروسز ٹریڈ سرپلس کا تخمینہ 144.78 بلین  امریکی ڈالر ہے جبکہ مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) میں 107.52 بلین امریکی ڈالر  تھا۔

 

تصویر 8: مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) کے دوران خدمات کی تجارت*

 

  • شدید طور پر ناسازگار عالمی حالات کے باوجود، مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) کے دوران مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) کے مقابلے میں ہندوستان کی مجموعی برآمدات میں 13.84 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
  • تجارتی سامان کی برآمدات کے تحت، 30 کلیدی شعبوں میں سے 13 نے مارچ 2023 میں گزشتہ سال (مارچ 2022) کی اسی مدت کے مقابلے میں مثبت نمو کا مظاہرہ کیا۔ ان میں تیل کا کھانا (156.56فیصد)، تلہن (99.5 فیصد)، الیکٹرانک سامان (57.36فیصد)، کافی (17.86فیصد)، سمندری مصنوعات (12.85فیصد)، پھل اور سبزیاں (11.37فیصد)، چاول (10.02فیصد) شامل ہیں۔ سرامک مصنوعات اور شیشے کے سامان (9.73فیصد)، لوہا (6.85فیصد)، منشیات اور دواسازی (4.19فیصد)، گوشت، دودھ اور پولٹری مصنوعات (3.44فیصد)، تمباکو (3.04فیصد)، اور اناج کی تیاری اور متفرق پراسیس شدہ اشیاء (2.7%) فیصد)۔
  • تجارتی سامان کی برآمدات کے تحت، مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) کے مقابلے مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) کے دوران 30 کلیدی شعبوں میں سے 17 نے مثبت نمو کا مظاہرہ کیا۔ ان میں تیل کا کھانا (55.13فیصد)، الیکٹرانک سامان (50.52فیصد)، پیٹرولیم مصنوعات (40.1فیصد)، تمباکو (31.37فیصد)، تیل کے بیج (20.13فیصد)، چاول (15.22فیصد)، اناج کی تیاری اور متفرق پراسیس شدہ اشیاء (14.16فیصد)، کافی (12.29فیصد)، پھل اور سبزیاں (11.19فیصد)، دیگر اناج (9.74فیصد)، چائے (8.85فیصد)، چمڑے اور چمڑے کی مصنوعات (8.47فیصد)، سفالی (مٹی سے تیار شدہ) مصنوعات اور شیشے کے برتن (7.83فیصد)، سمندری مصنوعات (3.93فیصد)، منشیات اور دواسازی (3.25فیصد)، نامیاتی اور غیر نامیاتی کیمیکلز (3.23فیصد) اور تمام ٹیکسٹائل کی آر ایم جی1.1 فیصد)شامل ہیں۔
  • الیکٹرانک سامان کی برآمدات مارچ 2023 کے دوران 57.36 فیصد بڑھ کر 2.86 بلین امریکی ڈالر ہوگئیں جو مارچ 2022 میں 1.82 بلین امریکی ڈالر تھیں۔ مالی سال 2022-23 (اپریل تا مارچ) کے دوران الیکٹرانک سامان کی برآمدات 23.57 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے میں 56 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔ مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) کے دوران، 50.52 فیصد کی ترقی درج کی گئی۔
  • لوہے پر ڈیوٹی کی واپسی کا اثر ہندوستان کی آئٹم کی برآمدات پر نظر آتا ہے جس نے مارچ 2023 کے دوران 2022 کے اسی مہینے کے مقابلے میں 6.85 فیصد کی مثبت نمو ظاہر کی ہے۔
  • بڑی معیشتوں میں کساد بازاری کے اثرات کی وجہ سے مانگ میں کمی کی وجہ سے ٹیکسٹائل، پلاسٹک اور لینولیم کی برآمدات مارچ 2023 میں مسلسل گرتی رہیں۔
  • تجارتی سامان کی درآمدات کے تحت، مارچ 2023 میں 30 کلیدی شعبوں میں سے 14 نے منفی نمو کا مظاہرہ کیا۔ ان میں سلفر اور غیر روسٹڈ آئرن پائرائٹس (-74.42فیصد)، کھاد، خام اور تیار شدہ (-50.98فیصد)، چاندی (-43.64فیصد)، کوئلہ، کوک اور بریکیٹس وغیرہ (-24.93فیصد)، پیٹرولیم، خام اور مصنوعات (-23.79فیصد)، سبزیوں کا تیل (-18.9فیصد)، الیکٹرانک سامان (-16.84فیصد)، موتی، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر (-11.92فیصد) ،ڈائینگ/دباغت/رنگنے والے مواد (-11.56فیصد)، کچی کپاس اور فضلہ (-11.31فیصد)، علاج معالجہ سے متعلق اور ادویہ سازی کی مصنوعات (-10.91فیصد)، چمڑے اور چمڑے کی مصنوعات (-10.56فیصد)، نامیاتی اور غیر نامیاتی کیمیکلز ( -5.07فیصد) اور ٹرانسپورٹ کا سامان (-3.22فیصد)۔
  • تجارتی سامان کی درآمدات کے تحت، 30 کلیدی شعبوں میں سے 6 نے مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) کے مقابلے مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) میں منفی نمو کا مظاہرہ کیا۔ ان میں سلفر اور بغیر  تپے ہوئے آئرن پائرائٹس (-28.86فیصد)، سونا (-24.15فیصد)، دالیں (-12.79فیصد)، دواؤں اور دواسازی کی مصنوعات (-10.58فیصد)، رنگنے/دباغت/رنگنے والے مواد شامل ہیں۔ (-2.39فیصد) اور موتی، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر (-0.99فیصد)۔
  • چاندی کی درآمدات مارچ 2022 میں 0.12 بلین  امریکی ڈالر سے 43.64 فیصد کم ہوکر مارچ 2023 میں 0.07 بلین ا مریکی ڈالر  ہوگئیں۔
  • مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) کی مدت کے لیے تجارتی سامان کی برآمدات مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) کے مقابلے میں 6.03 فیصد پر متاثر کن رہیں۔
  • ہندوستان کے تجارتی سامان کی درآمدات میں چین کا حصہ 2021-22 میں 15.43 فیصد سے کم ہو کر 2022-23 میں 13.79 فیصد رہ گیا ہے۔ چین سے الیکٹرانک اشیاء کی درآمدات میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 2022-23 (اپریل تا فروری) میں تقریباً 2 بلین ڈالر کی کمی دیکھی گئی ہے۔ الیکٹرانک سامان میں چین سے درآمدی حصہ بھی 2021-22 (اپریل-فروری) میں 48.1 فیصد سے کم ہو کر 2022-23 (اپریل-فروری) میں 41.9 فیصد رہ گیا ہے۔ کھادوں کی درآمدات میں چین کے حصہ میں نمایاں کمی 2021-22 (اپریل-فروری) میں 21.9فیصد سے 2022-23 (اپریل-فروری) میں 13.9فیصد تک پہنچ گئی اور یہ چین سے درآمدات میں تقریباً نصف بلین کی کمی ہے۔
  • خدمات کی برآمدات مضبوط رہیں اور مالی سال 2022-23 (اپریل-مارچ) کے دوران مالی سال 2021-22 (اپریل-مارچ) کے دوران 26.79 فیصد بڑھنے کا امکان ہے۔

 

**********

ش ح۔ س ب ۔ ف ر

U. No.4163


(Release ID: 1917207) Visitor Counter : 306


Read this release in: English , Hindi , Tamil