وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے ماہی گیری کے ماحولیاتی نظام کا جائزہ لینے اور اسے مضبوط بنانے کے مقصد سے آسام کا دورہ کیا
Posted On:
16 APR 2023 7:16PM by PIB Delhi
ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری، حکومت ہند کے مرکزی کابینہ کے وزیر جناب پرشوتم روپالا نے دیگر کاموں سمیت ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کا جائزہ لینے اور اسے مضبوط کرنے کے ایک وژن اور مقصد کے ساتھ گوہاٹی، آسام کا دورہ کیا۔ گوہاٹی میں جناب بھونیشور کلیتا ایم پی (راجیہ سبھا) نے ان کا پر تپاک استقبال کیا۔


آگے بڑھتے ہوئے، جناب پرشوتم روپالا نے پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) اسکیم اور نیلے انقلاب کی دیگر کثیر جہتی سرگرمیوں کے بارے میں خطاب کیا جس میں ماہی گیری کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت (اندرونی، ہمالیائی، اور ٹھنڈے پانی) اور اس سے منسلک سرگرمیوں بشمول بنیادی ڈھانچے کی ترقی، مارکیٹنگ، برآمدات، اور ادارہ جاتی انتظامات وغیرہ کو بڑھانے پر توجہ دی گئی۔ جناب پرشوتم روپالا نے معززین/ افسران، پی ایم ایم ایس وائی اور کے سی سی کے مستفیدین کے ساتھ بات چیت کی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے آسام سمیت تمام ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں میں پی ایم ایم ایس وائی اسکیم کے نفاذ کے بارے میں روشنی ڈالی اور مستفیدین، مچھلی کاشتکاروں، ماہی گیروں اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کے لیے پی ایم ایم ایس وائی اور کے سی سی جیسی اسکیموں کے نفاذ کے ذریعے ماہی گیری کی ویلیو چین میں اہم خلا کو ختم کرنے کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔
جناب پرشوتم روپالا نے محکمہ ماہی پروری کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی جیسے کہ:
i) گول پاڑہ ضلع کے چوناری گاؤں میں 19.91 کروڑ روپے کی کل سرمایہ کاری اور 17.92 کروڑ روپے کے مرکزی تعاون سے ایک جدید انٹیگریٹڈ فش لینڈنگ سینٹر کا قیام۔ ii) سرکاری فارموں میں 1 بروڈ بینک کا قیام۔ iii) میٹھے پانی کی 76 نئی فن فش ہیچریوں کی تعمیر۔ iv) 1140 ہیکٹر رقبے میں تالابوں کی تعمیر کے ذریعے آبی زراعت کے تحت رقبہ کی توسیع۔ v) گیلی زمینوں کے نیچے 2410 ہیکٹر کے علاقے میں فنگرلنگ کا ذخیرہ۔ vi) 625 ہیکٹر رقبے کے لیے انٹیگریٹڈ فش فارمنگ کے لیے مدد فراہم کی گئی۔ vii) آرائشی مچھلی کی پرورش اور افزائش کے 187 یونٹس کا قیام۔ viii) آر اے ایس کے 52 یونٹس اور بایو فلاک کلچر سسٹم کے 183 یونٹس کی منظوری دی گئی۔ ix) آبی ذخائر میں پنجروں کے 150 یونٹوں کی تنصیب۔ x) کھلے آبی ذخائر میں پین کلچر کے تحت 210 ہیکٹر رقبے کی توسیع۔ xi) روایتی ماہی گیروں کے لیے متبادل کشتیوں اور جالوں کے 111 یونٹ۔ xii) 9 کولڈ سٹوریجز اور 92 فیڈ ملوں کا قیام۔ xiii) پوسٹ ہارویسٹ ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی 1381 تعداد (ریفریجریٹڈ اور انسولیٹڈ ٹرک، تین پہیہ اور دو پہیہ گاڑیاں۔ iv) 64 فش کیوسک کا قیام۔ xv) ایک بیماری کی تشخیص اور کوالٹی ٹیسٹنگ لیب کی ترقی۔ xvi) 21000 ماہی گیر خاندانوں کو روزی روٹی اور غذائی پابندی کی مدت میں مدد فراہم کی گئی۔ xvii) اس کے علاوہ، ماہی پروری کے محکمے نے حکومت آسام سے 3 مرکزی سیکٹر پروجیکٹوں کو بھی منظوری دی ہے ”پروجیکٹ سمپورنا: بونگائی گاؤں ضلع کے بچوں میں غذائیت کی کمی کو کم کرنے کے لیے ایک جدید پروجیکٹ“، ”ضلع مجسٹریٹوں کے دفاتر میں ایکویریم کی تعمیر“ اور ”ڈیجیٹائزیشن“ آسام فشریز ریسورسز - آسام فشریز ریسورس انفارمیشن سسٹم کی نقشہ سازی اور شناخت اور ترقی کے لیے جیو اسپیشل ٹیکنالوجی کا اطلاق“ جس کی مجموعی لاگت 238.70 لاکھ روپے ہے۔
پی ایم ایم ایس وائی اور کے سی سی جیسی سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والوں، مچھلیوں کے کاشتکاروں، ماہی گیروں اور مقامی لوگوں نے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا سے بات چیت کی۔ آسام مچھلی کی پیداوار میں انقلابی تبدیلیاں لا کر اور مچھلی کی پیداوار اور کھپت اور ماہی پروری کی دیگر سرگرمیوں کے معاملات میں تیزی سے خود کفالت کی طرف بڑھتے ہوئے مچھلی کی پیداوار میں ایک ترقی پسند ریاست ہے۔ یہ انٹر ایکٹو سیشن مچھلی کاشتکاروں، ماہی گیروں اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کو ان کے مسائل حل کرنے، وسیع تعاون فراہم کرنے اور ان کی ماہی پروری کی سرگرمیوں کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنے میں کافی حد تک مدد کرے گا۔ مزید برآں، مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے زمینی ترقی کی رپورٹ کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے جناب بیجوئے ایکسس کے پگری فارم کا دورہ کیا۔ یہ تعامل مچھلی کاشتکاروں، ماہی گیروں اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کے لیے ان کی مجموعی سماجی-اقتصادی ترقی میں مدد فراہم کرنے میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔
*************
ش ح۔ ف ش ع- ک ا
U: 4161
(Release ID: 1917175)
Visitor Counter : 133