سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیرڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ بحران کے بندوبست کے معاملے میں کووڈکے بندوبست میں ہندوستانی کامیابی کی دنیابھرمیں ایک رول ماڈل کے طورپر ستائش کی جارہی ہے
Posted On:
12 APR 2023 5:39PM by PIB Delhi
سائنس وٹکنالوجی کے مرکزی وزیرمملکت (آزادانہ چارج ) ، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، وزیراعظم کے دفتر، عملہ ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اورخلاءکے وزیرمملکت ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے آج یہاں پر کہاکہ بحران کے بندوبست کے معاملے میں کووڈ کے بندوبست میں ہندوستانی کامیابی کی دنیا بھرمیں ایک رول ماڈل کے طورپرستائش کی جارہی ہے ۔
یہاں پرجواہرلال نہرویونیورسٹی (جے این یو) میں‘‘ عالمی وباء سے متعلق آفات کا سامناکرنے کے لچکدارطریقہ کار’’کے بارے میں نیشنل کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے ، ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہا کہ کووڈ عالمی وباء کے دوران وزیراعظم جناب نریندرمودی کی باصلاحیت قیادت میں ہندوستان کے کووڈ بندوبست کو زبردست کامیابی ملی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ایسے وقت میں جب کہ دنیا سوچ رہی تھی کہ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑاکووڈ ہاٹ اسپاٹ بن جائے گا، دوسال کے اندر ہندوستان مزید مضبوط ہوکرابھرا ، دوویکسین لے کرآیااور دنیا بھرکے 50سے زیادہ ممالک کویہ ویکسین فراہم کرائیں ۔
ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ دیگرممالک کے مقابلے میں کووڈ کے خلاف ہندوستان کی حکمت عملی دنیا کے دیگر ممالک سے زیادہ موثررہی ۔اس عالمی وباء کے باعث ہمیں اپنے نظام کی کمزوریوں کے ساتھ ساتھ اس کی مضبوطی کا بھی پتہ چلا۔ انھوں نے کہاکہ عالمی وباء شروع ہونے کے وقت سے ہی وزیراعظم جناب مودی دن میں دوبار کووڈ بندوبست کو ذاتی طورپر مونیٹرکرتے رہے ۔
وزیرموصوف نے کہاکہ ہندوستان میں اندرونی طورپر زبردست صلاحیت موجود ہے ۔ کووڈ سے پہلے ملک کو تدارکی ہیلتھ کیئرکے معاملے میں ہندوستان کاکوئی نام نہیں تھا۔ لیکن مصیبت کو ایک خوبی تبدیل کرتے ہوئے ہندوستان تدارکی ہیلتھ کیئر کے ایک رول ماڈل کے طورپر ابھرکرسامنے آیا ۔ وزیراعظم جناب نریندرمودی کے تحت ہندوستان کے ذریعہ دنیا کی مدد کے معاملے میں کامیابی کی بہترین معاملات میں سے یہ ایک ہے ۔ انھوں نے کہاکہ اس معاملے نے عالمی سطح پر ہندوستان کے وقارمیں اضافہ کیاہے ۔
ڈاکٹرجتیندرسنگھ کہاکہ ہرایک چیلنج کے ساتھ ہماراملک زیادہ مضبوط ہوکرابھراہے اوراس کی وجہ یہ ہے کہ مئی 2014سے ہی ہمارے وزیراعظم ملک کومختلف آفات کے لئے تیارکرتے رہے ہیں ۔سال 2015میں نیپال کے زلزلے کے دوران ہندوستان کے ذریعہ فراہم کردہ امداد کا حوالہ دیتے ہوئے اور ایس اے اے آرسی مصنوعی سیارے کے لانچ کا ذکرکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ہم صرف اپنے معاشرےکی ہی خدمت نہیں کررہے ہیں بلکہ اپنے پڑوسی معاشروں کی بھی خدمت کررہے ہیں ۔یہ ایسا کام ہے کہ جس کی جڑیں ہماری ہندوستانی اخلاقی قدروں میں بہت گہری ہیں ۔
وزیرموصوف نے کہاکہ مشکل اور ہنگامی حالات نے پہلے لاک ڈاؤن کے دوران این جی اوز سرکاری اورکارپوریٹ ادارے اس مشکل صورت حال سے نمٹنے کے لئے ایک مقام پرآئے ۔ ایس پی اے آرسی ، پنے اورآرایس ایس جن کلیان ، پنے ایسے مشکل وقت میں جوکام کئے گئے ان پرکیس اسٹڈیز کی شکل میں روشنی ڈالی ہے جوآج شائع کی جارہی ہیں ۔اگرچہ ان کتابوں میں مغربی مہاراشٹرکی کیس اسٹڈیز کوشامل کیاگیاہے لیکن مجھے یقین ہے کہ یہ پورے ہندوستان میں جی وی پی ماڈل میں کئے گئے کام کی ایک مختصرنمائندگی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ایسی عملی معلومات جو کتاب میں کیس اسٹڈیزکے ذریعہ حاصل کی جاسکتی ہے ،آفات کے بندوبست کے تمام مراکز /انسٹی ٹیوٹس اور یونیورسٹیوں نے حوالہ کے طورپر استعمال کی جانی چاہیئے ۔
وزیرموصوف نے کہاکہ کووڈ نے ہمیں صرف یہ ہی نہیں سکھایاہے کہ مشکلات کا سامنا کس طرح کریں بلکہ اس نے نوجوانوں کی بایوٹکنالوجی میں دلچسپی بھی پیداکی ہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ 2014سے پہلے ہندوستان میں صرف 50بایوٹیک اسٹارٹ اپس تھے ، لیکن اب تقریبا 6000ہیں ۔وزیراعظم جناب نریندرمودی کی قیات میں گزشتہ 8برسوں میں ہندوستان کی بائیو-معیشت میں 8گنااضافہ ہواہے ۔ سال 2014میں یہ 10بلین ڈالرتھی اور2022میں بڑھ کر 80بلین ڈالرسے زیادہ ہوگئی ہے ۔
ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہاکہ آج کانوجوان انڈیا @2047 کی تشریح کرے گاجب ہم اپنی آزادای صد سالہ جشن منارہے ہوں گے، کیونکہ اسے وزیراعظم جناب نریندرمودی کے ویژن کے مطابق نئے ہندوستان کی تعمیر میں تعاون کرنے کا موقع ملاہے ۔
***********
(ش ح ۔ اگ۔ ع آ)
U -4057
(Release ID: 1916123)
Visitor Counter : 124