سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

زمینی سطح پراختراع کی رفتار کو فروغ دینے کے پروگرام (گراس روٹس انوویشن ایکسیلیٹرپروگرام ) نے صنعت کاری ، مصنوعات اور بازار  کی ترقی کے ساتھ  زمینی  سطح  کے اختراع کاروں  کی مدد کرنے کا اعلان کیا

Posted On: 12 APR 2023 4:20PM by PIB Delhi

راشٹر پتی بھون میں جاری اختراع اور صنعت کاری (ایف آئی این ای ) فیسٹول  2023 نے زمینی سطح  پر اختراع کی رفتار کو فروغ دینے کے پروگرام  کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ صنعت کاری ، مصنوعات اور بازار کی ترقی کی مدد کے ساتھ کاشت کاری میں زمینی  سطح  پر اختراع کارو ں کی بھی مد  د کی جاسکے ۔

11 اپریل  2023 کو اعلان کردہ  پروگرام این آئی ایف  انکیوبیشن  اور صنعت کاری کونسل  (این آئی ایف آئی ای این ٹی آر ای سی ) ، قومی  اختراعی  ادارہ – بھارت  (نیشنل انوویشن  فانڈیشن این آئی اے ایف – انڈیا) کے ذریعہ منعقد ایک ٹی بی آئی  اور ڈجیٹل بزنس  ٹرانفارمیشن کمپنی  پبلسس سے پی اینٹ کے درمیان شراکتداری کا نتیجہ ہیں۔ یہ شراکتداری زراعت اور کھیتی میں چیلنجوں کو  حل کرنے کے لئے  زمینی سطح  پر اختراع کاروں کے ذریعہ جدت طرازی  کی تجارت کاری  میں  مدد کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001V654.jpg

پروگرام کے لئے پائیلیٹ تکنیکوں کے طورپر 5 مختلف  زمینی اختراع کاروں کے پروٹوٹائپ  کی پہچان کی گئی ۔ ان میں ایک کالی مرچ (پیپر ) تھریشر ، کول ویجیبل ہارویسٹر ، منی دال   مل ،  کلوب  بڈ   سیپریٹر  اور اخروٹ   پیلر شامل تھے۔ ان  پروٹوٹائپوں کے اختراع کاروں کو شروع  سے آخر تک انکیوبیشن  مدد فراہم کی جائے گی۔ جس میں  صلاحیت سازی،  فیبریکشن لیب تک رسائی ، خطرے میں سرمایہ ، اور بازار  تک رسائی اور ان جدت طرازوں کو  بازار کے لئے تیارکرنا اور کاروباریت کے لئے ضروری طویل مدتی مدد شامل ہے۔

این آئی ایف آئی ای این  ٹی آر ای سی  کا قیام  سال  2015 میں سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے  (ڈی ایس ٹی ) سے مالی مد د   کے ساتھ تکنیکی خیالات  کے انکیوبیشن اور کاروباریت اور زمینی سطح  پر اختراع کاروں  ، عمدہ  روایتی علمی امیدوار اور ملک بھر کے طلبا کی جدت طرازی کے لئے کی گئی تھی۔ این آئی ایف آئی ای این  ٹی آر ای سی سائنس  اورٹکنالوجی  ( ڈی ایس ٹی )، حکومت ہند  کا ایک خودمختار ادارہ ہے، جو اس طرح کے پروگرام کا انعقادکرتا ہے۔

یہ پروگرام  پائیدار ترقی کے اہداف   ( ایس  ڈی جی ) 9 کے مطابق ہے ،جسے  2015  میں اقوام متحدہ کی عام اسمبلی    کے ذریعہ اپنا یا گیا تھا ،جس کا مقصد ایک لچیلا بنیادی ڈھانچہ تیار کرنا ، دیر پا  صنعت کاری کو فروغ دینا اور اختراع  کو بڑھاوا دینا ہے۔ این آئی ایف آئی ای این  ٹی آر ای سی  مختلف طریقوں سے زمینی سطحوں پر اختراع کاروں کی مدد جاری رکھتے ہوئے  سماجی اور تجارتی   دونو ں چینلوں کے ذریعہ  تشہیر  کے توسط سے  وسیع  طورپر اپنانے کی راہ ہموار کرتا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے این آئی ایف آئی ای این  ٹی آر ای سی کے صدر ڈاکٹر گلشن لال  نے کہا کہ  یہ اپنی طرح کا پہلا  عوامی   نجی شراکتداری  پروگرام  تجارت کاری اور زمینی سطح  پر اختراع  کو فروغ دینے کے ذریعہ سماجی ترقی کے لئے ایک مثال قائم کرے گا، جو خودانحصار  بھارت کی سمت  ایک قدم ہے۔

شراکتداری  پر امید کا اظہار کرتے ہوئے پبلیسس سیپئینٹ  انڈیا کے انتظامی ڈائریکٹر    سنجے مینن نے کہا کہ ہم  مانتے ہیں کہ  ٹکنالوجی میں  زندگی  ، کمیونٹیز اور  پوری دنیا کو بہتر بنانے کی طاقت ہے۔سائنس اور ٹکنالوجی میں محض  اپنے جنون سے  جاری ان پروٹو ٹائپ  کی تعمیر کرنے والے لوگو  ں کے درمیان  جدت کے جذبے کو  دیکھ کر  دلی خوشی ہوتی ہے۔

*************

 ش ح۔ع ح ۔ رم

U-4059         

 



(Release ID: 1916113) Visitor Counter : 99


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu