صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
گوا میں صحت خدمات ،صحت کے شعبے میں ہندوستان کی جی -20 کی ترجیحات کو حاصل کرنے کے لئے ایک مثال قائم کررہی ہیں
گوا کے ایس ٹی ای ایم آئی پروجیکٹ کو ڈجیٹل ہیلتھ انوویشن کے ماڈل کے طورپر پیش کیا گیا
گوا کا ایمونائزیشن ماڈل، ٹکنالوجی کے منصوبہ بند اورموثر استعمال کی ایک بہترین مثال ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ہربچے کو بروقت ٹیکہ لگاجائے
Posted On:
05 APR 2023 5:40PM by PIB Delhi
17سے 19 اپریل 2023 تک گوا میں طے شدہ صحت پر جی -20 ورکنگ گروپ کی دوسری میٹنگ سے پہلے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے صحت خدمات ، گوا حکومت کی شراکت میں الڈونا میں پرائمری ہیلتھ کئیر سینٹر کا خصوصی دورے کا انعقاد کیا ہے۔ گوا کی ٹیکہ کاری حصولیابیاں ایس ٹی ای ایم آئی پروجیکٹ کا نفاذ قومی اور مقامی میڈیا کے نمائندوں کے سامنے پیش کیا گیا۔
ایس ٹی ای ایم آئی –گوا پروجیکٹ کی شروعات گوا کی حکومت نے جدید صحت عملی نظام اور جدید ٹکنالوجی کو اپناکر غیر متعدی امراض سے ہونے والی وقت سے پہلے اموات کو کم کرکے ایک تہائی کرنے کے مقصدسے ٹریکوگ ہیلتھ سروسز پرائیویٹ لمٹیڈ ، بنگلورو کے تعاون سے کیا تھا۔
ایس ٹی ایلیویشن مایو کارڈئیل انفرکشن (ایس ٹی ای ایم آئی ) ایک طرح کا دل کادورہ ہے،جس میں دل کے کسی حصے میں خون کی فراہمی بند ہوجاتی ہے۔ پروجیکٹ کے تحت ایک ہب اور اسپوک ماڈل کا استعمال کیا جاتا ہےاور یہ کیتھ لیب کی سہولیات کے ساتھ تیسرے درجے کے کئیر ہاسپیٹل کے ہب کے طورپر کام کرتا ہے۔جبکہ ایس ٹی ای ایم آئی پروجیکٹ کے تحت عام صحت سہولیات کی پہچان کی جاتی ہے تاکہ ریفرل سے پہلے مریض کی حالت کو مستحکم کیا جاسکے ۔ ہر اسپوک، ٹیلی – ای سی جی سہولیات سے متعلق ایک ٹرائی کاگ ای سی جی مشین اور کارڈیو نیٹ ایپ سے لیس ہے ،جوڈیٹا کو بنگلورو میں دل کی بیماری کے ماہرین کی ایک ٹیم سے جوڑتا ہے ۔یہ یقینی بناتا ہے کہ پانچ منٹ کے اندر ای سی جی رپورٹ آجائے ۔اس پروجیکٹ میں اگر ضروری ہو تو مریض کو اسپوک سے ہب میں ریفرل کے لئے مریض کو منتقل کئے جانے کی لائیو ٹریکنگ کے ساتھ کارڈیئل ایمبولینس کا بھی انتظام ہے۔
اس ماڈل کے ساتھ دل کے دورے کے مریضوں کے علاج کے لئے اوسطاََ وقت کم ہوجاتا ہے اور اسے 90 منٹ کے سنہرے گھنٹے کے قریب لے آیا جاتا ہے،جس سے بے شمار لوگوں کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ یہ پروجیکٹ شروع میں ایک سرکاری ہب اور اسپوک والے بارہ موجودہ کمپیوٹر آلات سے لیس سرکاری اسپتالوں کے ساتھ شروعات کی گئی تھی اور اب اس کا چار ہب اور 20 اسپوک تک کی توسیع کی گئی ہے۔
ریاستی حکومت کے ذریعہ نافذ کردہ ٹیکہ کاری کے پروگرام کی الڈونا پی ایچ سی کے موئرا ذیلی سینٹر میں نمائش کی گئی ۔یہ نظام ایک منظم اور موثر تکنیک کی ایک عمدہ مثال ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ہر بچے کی وقت پر ٹیکہ کاری ہو۔ اس ماڈل کے تحت ایک بچے کی پیدائش کے بعد اس کی ٹیکہ کاری کے پروگرام پر نظررکھنے کے لئے ڈجیٹل اور پرنٹ ریکارڈ بناکر رکھا جاتا ہے۔ بچے کے والدین کو فون کا ل کے ذریعہ آنےوالی خوراک کے بارے میں یاد دلایا جاتا ہے۔ اگروالدین شہر سے باہر ہوں تو انہیں مشورہ دیا جاتا کہ ٹیکہ لگوانے کے لئے قریب ترین صحت مرکز پر جائیں یا صحت مرکز آنے پرخوراک دی جائے گی۔
یونیسیف کے صحت افسر ڈاکٹر منگیش نے حفاظتی ٹیکوں کی خدمات کے لئے اور یہ کہ وہ صحت کی سہولیت اور کمیونیٹز کو جوڑنے کے لئے ایک پُل کے طورپر کیسی کام کرتی ہے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی ٹیکوں کی رسائی کے اقدامات دیہاتوں اور شہری کچی آبادیوں میں ، جہاں صحت کی دیکھ بھال کی رسائی میں رکاوٹیں ہیں ، بنیادی صحت کی دیکھ بھال کو مستحکم بنانے میں تعاون کرسکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ یونیسیف عالمگیر صحت کوریج کے ہدف کو حاصل کرنے ، اسکول چھوڑچکے بچوں تک پہنچنے اور صحت پر مرکوز پائیدار ترقی کے اہداف کو تیز کرنے کے لئے حکومت ہند کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔
گوا حکومت میں صحت کے سکریٹری ارون مشرا نے میڈیا کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوا صحت خدمات کی جدید کاری کے میدان میں مضبوطی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سال جولائی تک ریاست کی پوری آبادی کو آیوشمان بھار ت صحت کے تحت لایا جائے گا۔ انہوں نے آگے کہا کہ ریاست میں ڈجیٹل صحت خدمات کا موثر ماڈل، گوا میں ٹیلی میڈیسن خدمات کی بڑے پیمانے پر استعمال کو ثابت کرتا ہے۔
ہندوستان کی زیر صدارت جی -20 ورکنگ گروپ نے تین ترجیحات کی نشاندہی کی اور وہ صحت کی ہنگامی صورتحال کی روک تھام اورتیاری ، ادویہ سازی کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے اور ڈجیٹل ہیلتھ انوویشن اور حل ہیں۔میڈیا ٹور نے یہ دکھانے میں مددکی ہے کہ گوا میں طبی خدمات بھارت کی جی -20 ترجیحات کو حاصل کرنے کی سمت میں کس طرح ایک مثال قائم کررہی ہے۔
*************
ش ح۔ع ح ۔ رم
U-3794
(Release ID: 1914197)
Visitor Counter : 183