تعاون کی وزارت
سہارا امداد باہمی اداروں میں جمع فنڈز کے دستاویزات
Posted On:
05 APR 2023 4:01PM by PIB Delhi
امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ سہارا سے متعلقہ چار ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو سوسائٹیز یعنی سہارا کریڈٹ کوآپریٹیو سوسائٹی لمیٹڈ؛ سہاراین یونیورسل ملٹی پرپز سوسائٹی لمیٹڈ؛ ہمارا انڈیا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ اور اسٹارز ملٹی پرپز کوآپریٹیو سوسائٹی لمیٹڈ کو ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز کی دفعہ 2002 کے تحت مارچ 2010 سے جنوری 2014 کے دوران رجسٹر کیا گیا تھا۔ سینٹرل رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز (سی آر سی ایس) کے دفتر میں ان سوسائٹیوں کے ممبران/جمع کنندگان کو جمع رقم کی عدم ادائیگی سے متعلق بڑی تعداد میں شکایات موصول ہوئیں۔ ان سوسائٹیوں کو نوٹس جاری کیے گئے اور اس سلسلے میں سی آر سی ایس کے سامنے سماعت کی گئی ۔
سماعت کے دوران، یہ بات سامنے آئی کہ ان سوسائٹیوں نے تقریباً 10 کروڑ جمع کنندگان سے مجموعی طور پر 86,673 کروڑ روپے کی رقم جمع کی ہے۔ سی آر سی ایس نے سوسائیٹیوں کو ہدایت کی کہ وہ رقم جمع کرنے والوں کو واجب الادا رقم ادا کریں اور انہیں نئے ڈپازٹ لینے اور موجودہ ڈپازٹس کی تجدید سے منع روکا گیا۔ سی آر سی ایس کے مذکورہ احکامات کو سہارا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ؛ سہاراین یونیورسل ملٹی پرپز سوسائٹی لمیٹڈ؛ اور ہمارا انڈیا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ نے دہلی ہائی کورٹ میں اور اسٹارز ملٹی پرپز کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ہائی کورٹس نے سی آر سی ایس کے احکامات پر عمل درآمد پر عبوری روک لگا دی۔ اس کے بعد، اس معاملے کی پیروی سی آر سی ایس آفس اور دہلی ہائی کورٹ نے 22 مارچ 2022 کے اپنے حکم کے ذریعے جزوی طور پر اسٹے کو روک دیا اور سی آر سی ایس کے احکامات کو بحال کر دیا ، جس سے عرضی گزاروں-سوسائٹیوں کو مزید رقم جمع نہ کرنے کی ہدایت دی گئی۔ دہلی ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق، تقریباً 1.22 لاکھ ڈیجیٹائزڈ دعوے سی آر سی ایس کے ذریعے تین سوسائٹیوں (سہارا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ؛ سہاراین یونیورسل ملٹی پرپز سوسائٹی لمیٹڈ اور ہمارا انڈیا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ) کو تصدیق اور ادائیگی کے لیے بھیجے گئے تھے، لیکن سوسائٹیوں نے ایسا نہیں کیا۔ مناسب طریقے سے جواب دیا اور جمع کنندگان کو ادائیگی کا ثبوت فراہم نہیں کیا۔ لہذا اس سلسلے میں اسٹیٹس رپورٹ دہلی ہائی کورٹ میں داخل کی گئی۔
سپریم کورٹ کے سامنے علیحدہ طور پر،ایک ٹرانسفر پٹیشن دائر کی گئی تھی، جس میں سپریم کورٹ نے مورخہ20 مارچ 2023 کے حکم نامے کے ذریعے دونوں ہائی کورٹس سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کے سامنے زیر التوا مقدمات کا جلد از جلد فیصلہ کریں اور ان کو نمٹائیں لیکن زیر التوا مقدمات کا نمٹارا حکم دیئے جانے کے 6 ماہ کے اندر اندر کیا جانا چاہئے ۔
مزید یہ کہ امداد باہمی کی وزارت کی طرف سے WP 191/2022 (پنک پانی موہنتی بمقابلہ یو او آئی اینڈ ار آر ایس) میں داخل کردہ انٹرلوکیوٹری درخواست نمبر 56308/2023 میں، سپریم کورٹ نے 29 مارچ 2023 کو حکم دیا کہ:
- "سہارا-ایس ای بی آئی ریفنڈ اکاؤنٹ" میں جمع کردہ 24,075 کروڑ روپے میں سے، 5000 کروڑ روپےسی آر سی ایس کو منتقل کیے جائیں گے، جسے بدلے میں سہارا گروپ آف کوآپریٹو سوسائٹیز کے ڈپازٹرز کے جائز واجبات کے خلاف تقسیم کیا جائےگا، اور یہ رقم حقیقی ڈپازٹرز کو انتہائی شفاف طریقے سے اور مناسب شناخت اور ثبوت جمع کرانے پر ادا کی جائے گی ۔ ان کی جمع شدہ رقم اور ان کے دعووں کا ثبوت اور براہ راست ان کے متعلقہ بینک کھاتوں میں جمع کیا جائے۔
- اس تقسیم کی نگرانی مشیر عدالت جناب گورو اگروال کے تعاون سے جسٹس آر سبھاش ریڈی کریں گے۔ ادائیگی کرنے کا طریقہ اور طریقہ کار کوآپریٹیو سوسائٹیز کے سنٹرل رجسٹرار جسٹس آر سبھاش ریڈی، اس عدالت کے سابق جج اور وکیل جناب گورو اگروال کے مشورے سے طے کریں گے۔
- iii. مذکورہ رقم میں سے سہارا گروپ آف کوآپریٹو سوسائٹیز کے متعلقہ جائز ڈپازٹرز کو ابتدائی طور پر 5,000 کروڑ روپے کی رقم ادا کی جائے، لیکن آج سے نو ماہ بعد نہیں۔ اس کے بعد باقی ماندہ رقم پھر سے "سہارا سیبی ریفنڈ اکاؤنٹ" میں منتقل کی جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ وا۔ ق ر۔
U-3777
(Release ID: 1914143)
Visitor Counter : 203