وزارت دفاع

نئی دہلی میں’رائزنگ انڈیا کانکلیو‘  میں وزیردفاع نے کہا محفوظ سرحدیں، ہمہ گیر ترقی اور تبدیل شدہ عالمی شبیہ: وزیراعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان مضبوط ترین ممالک میں سے ایک کے طور پر ابھر رہا ہے


’’ خود انحصاری پر مبنی قومی سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے‘‘

’’موجودہ مالی سال میں دفاعی برآمدات 14,000 کروڑ روپے کے قریب، 2026 تک 40,000 کروڑ روپے کا  نشانہ‘‘

’’ ہندوستان کبھی کسی کو نقصان نہیں پہنچائے گا، لیکن دھمکی دی گئی تو چھپے گا نہیں : مسلح افواج سبھی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں‘‘

جنگی جہاز سے اڑانے سے لے کر توپ خانہ میں شامل ہونے تک، خواتین مسلح افواج کو مضبوط کر رہی ہیں : مقصد سبھی کو یکساں مواقع فراہم کرنا ہے: جناب راجناتھ سنگھ

Posted On: 30 MAR 2023 1:49PM by PIB Delhi

محفوظ سرحدیں اور خود انحصاری سے لے کر ایک مضبوط معیشت اور تبدیل شدہ عالمی شبیہ تک، ہندوستان وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مضبوط ترین ممالک میں سے ایک کے طور پر ابھر رہا ہے۔ یہ بات وزیردفاع  جناب راج ناتھ سنگھ نے 30 مارچ 2023 کو نئی دہلی میں ایک  پرائیویٹ میڈیا  ادارے کے ذریعہ منعقدہ ’رائزنگ انڈیا کانکلیو‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تمام شعبوں، خاص طور پر دفاع میں گزشتہ کچھ برسوں میں یکسرتبدیلی  نظرآ رہی ہے ، جس نے ہندوستان کو دنیا کے نقشے پر ایک باوقار مقام تک پہنچایا ہے۔

وزیردفاع نے حکومت کے جرات مندانہ انداز اور غیر متزلزل عزم کو  کریڈٹ دیا، جس نے محفوظ سرحدوں اور خود انحصار دفاعی صنعت کی حمایت سے جنگ کے لیے تیار مسلح افواج کو یقینی بنایا ہے۔ قومی سلامتی کو حکومت کی اولین ترجیح اور خود انحصاری کو اس کے حصول کا  واحد ذریعہ قرار دیتے ہوئے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ دفاع میں’آتم نربھرتا‘ حاصل کرنے کے لیے انتھک کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے وزارت دفاع کی طرف سے کئے گئے کچھ اقدامات کا ذکر کیا ، جن میں  پازیٹیو انڈیجنائزیشن لسٹ ؛  سے متعلق نوٹیفکیشن؛ مالی سال 24-2023  کے لئے دفاعی سازوسامان کی خریداری کے  لئے ریکارڈ 75 فیصد بجٹ  مختص کرنا اور مقامی کمپنیوں کو بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی فراہم کرنے کی کوششیں شامل ہیں۔

ان فیصلوں کی وجہ سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کے تعلق سے  وزیردفاع نے کہا کہ گھریلو دفاعی پیداوار میں پچھلے کچھ برسوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نےکہاکہ، ’’ ہم نہ صرف اپنی ضروریات پوری کر رہے ہیں، بلکہ دوسرے ممالک کو ہتھیار اور آلات بھی برآمد کر رہے ہیں۔ 7 سے8 سال پہلے 900 کروڑ روپے سے، دفاعی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور موجودہ مالی سال میں یہ 14,000  کروڑ روپے کے قریب پہنچ گئی ہے۔ ہمارا ہدف 2026 تک 40,000 کروڑ روپے کے  بقدر دفاعی ساز و سامان کو برآمد کرنا ہے۔‘‘ وزیردفاع  نے ملک میں بنائے گئے اختراعی ماحولیاتی نظام پر مبنی اسٹارٹ اپ  کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں 100 سے زیادہ  یونیکارن قائم کئے گئے ہیں ، جو اس ماحولیاتی نظام کی کامیابی کا ثبوت ہیں۔

  جناب راج ناتھ سنگھ نے وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت کی ستائش کی جس نے ہندوستان کو پانچویں سب سے بڑی معیشت بننے اور اس کی عالمی شبیہ کو ایک ایجنڈا سیٹ کرنے والے کے طور پر تبدیل کرنے میں رہنمائی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ،’’2013 میں، انویسٹمنٹ فرم مورگن اسٹینلے نے ’فریجائل 5‘معیشتوں کے تعلق سے  ایک جملہ گڑھا  تھا اور اس میں ہندوستان کا نام لیا تھا۔ وزیر اعظم کی قیادت میں ہم نے کساد بازاری کے امکان اورکووڈوبا جیسے مسائل سے کامیابی کے ساتھ نمٹا اور آج ہم دوسرے ممالک کے لیے باعث تحریک ہیں۔ گزشتہ سال 83.57 ارب امریکی ڈالر کی اب تک کی سب سے زیادہ ایف ڈی آئی کی آمد معیشت کے لیے ایک مثبت علامت ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا کو ہندوستان میں موجود امکانات اور مواقع پر اعتماد ہے۔ ’فریجائل 5‘ سے ہم اب ’شاندار 5‘  میں شامل ہیں۔ مورگن اسٹینلے کی ایک رپورٹ کے مطابق، ہندوستان 2027 تک دنیا کی سب سے بڑی تین معیشتوں میں سے ایک ہو جائے گا۔ جب ہم 2047 میں اپنی آزادی کی 100 ویں سالگرہ منائیں گے، مجھے امید ہے کہ ہم دنیا کی سب سے چوٹی  کی معیشت ہوں گے۔‘‘ 

وزیردفاع نے ہندوستان کی سفارت کاری کو رائزنگ انڈیا کا ایک اور پہلو قرار دیا۔ اس سال جی-20 اور شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی صدارت اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی سطح پر ہندوستان کا قد مسلسل بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے بین الاقوامی سروے نے جناب نریندر مودی کو سب سے مقبول رہنما قرار دیا ہے، جو کہ  بہت سے عالمی رہنماوں کا موقف  بھی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم کی ستائش کی، جن کی وجہ سے ہندوستان کی شبیہ ایک ایجنڈسیٹ کرنے  والے میں بدل گئی ہے اور بین الاقوامی فورموں پر اسے غور سے سنا جاتا ہے۔

جناب راجناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ ہندوستان نے دہشت گردی جیسے مسائل پر دنیا کی قیادت کی ہے اور اس لعنت کو ختم کرنے کے لیے حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردی کو ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے والے ممالک اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ ہندوستان کبھی بھی غیر ضروری طور پر کسی کو نقصان نہیں پہنچاتا اور نہ ہی وہ کسی کو بخشتا ہے جو اس کے اتحاد، سالمیت اور خودمختاری کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کرتا ہے۔ سرجیکل اسٹرائیکس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس اقدام نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی اور دنیا کو ایک مضبوط پیغام دیا کہ ہندوستان اپنی سرزمین پر دہشت گردی کو ختم کرے گا اور اگر ضرورت پڑی تو بیرونی سرزمین پر بھی۔ انہوں نے مزیدکہا کہ’ ’چاہے یہ چین کے ساتھ تعطل ہو، یا پاکستان کی جانب سے مذموم عزائم، ہماری افواج جب بھی ضرورت پڑی، منہ توڑ جواب دے رہی ہیں۔‘‘

2014 سے ملک میں ہونے والی مجموعی ترقی کے تعلق سے وزیردفاع نے کہا کہ یہ وزیر اعظم کی قیادت والی حکومت کی مضبوط  قوت ارادی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے گزشتہ چند برسوں میں ملک میں ہونے والی سماجی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ معاشرے کے تمام طبقوں کے لوگوں کو بلا تفریق مذہب، ذات پات اور جنس کے یکساں  مواقع ملیں اور ہر طرح کے کام میں منصفانہ نمائندگی ہو۔ انہوں نے خواتین کو ان کے مرد ہم منصبوں کے برابر مواقع فراہم کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا،’’خواتین کے لیے بیت الخلاء کی تعمیر اور ’بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ‘ سے لے کر مسلح افواج میں ان کے بڑھتے ہوئے کردار تک، خواتین کو بااختیار بنانا شروع سے ہی حکومت کی منصوبہ بندی کا مرکز رہا ہے۔ خواتین آج  جنگی جہازاُڑا رہی ہیں اور توپ خانے میں شامل کی جا رہی ہیں۔ اس کے ذریعے ہم نہ صرف اپنی خواتین کو بااختیار بنا رہے ہیں بلکہ مسلح افواج کو مضبوط کر رہے ہیں۔ یہ ابھرتے ہوئے ہندوستان کا ایک اور پہلو ہے۔‘‘

وزیردفاع  نے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کو حکومت کے مضبوط ارادے کی ایک اور مثال قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے نے اس فیصلے سے امن اور ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی کے وژن کو آگے بڑھا رہی ہے، جن کی قیادت میں 1998 میں پوکھران میں ایٹمی تجربہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا ، ’’آج ہم اپنی  سرزمین پر بڑے میزائل، ٹینک، ہتھیار اور گولہ بارود تیار کر رہے ہیں۔ یہ بھی ایک مضبوط سیاسی عزم کا نتیجہ ہے۔‘‘

جناب راج ناتھ سنگھ نے شمال مشرقی علاقے کی ترقی کے تئیں حکومت کے عزم کو بھی نمایاں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ خوبصورتی اور قدرتی وسائل سے مالا مال یہ خطہ ملک کے قلب سے جڑا ہوا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمال مشرق میں بے مثال امن ہے، جس کے نتیجے میں بیشتر علاقوں سے مسلح افواج (خصوصی اختیارات) ایکٹ {اے ایف ایس پی اے} کو ہٹا لیا گیا ہے۔

وزیردفاع نے زندگی کو سہل بنانے کو فروغ دینے کے لیے کئے گئے کئی فیصلوں کا ذکر کیا جیسے کہ اجوالا یوجنا کے ذریعہ خواتین کو مفت گیس کنکشن فراہم کرنا؛ 99 فیصد گاؤوں کی برق کاری، پچھلے ساڑھے تین  برسوں میں جل جیون مشن کے تحت آٹھ کروڑ گھرانوں کو پانی کی فراہمی اور صحت، زراعت اور تعلیم کے شعبے میں بہت سی اصلاحات کی گئیں۔ انہوں نے یوگ، آیوروید اورموٹے اناج کو دنیا میں متعارف کرانے کا بھی ذکر کیا، جس سے انہیں ایک نئے طریقے سے فائدہ پہنچا ہے، اور اسے ’رائزنگ انڈیا‘ کی ایک اور کامیابی قرار دیا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اپنے خطاب کا اختتام یہ کہہ کر کیا کہ ’’نئے ہندوستان‘‘ میں اشرافیہ والی  ذہنیت کی کوئی جگہ نہیں ہے۔  انہوں نے کہا ’’ہم 140 کروڑ ہندوستانیوں کو مساوی مواقع فراہم کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔ ایک مضبوط اور خوشحال ہندوستان کا خواب تب ہی پورا ہو گا جب تمام لوگ مل کر پوری توانائی اور لگن کے ساتھ ملک کو آگے بڑھائیں گے۔‘‘

 

****

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 3527)



(Release ID: 1912284) Visitor Counter : 100