وزارت آیوش
azadi ka amrit mahotsav

روایتی ادویات کو فروغ دینے کے لیے  پچیس  ممالک یکجا ہوئے

Posted On: 29 MAR 2023 3:05PM by PIB Delhi

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی ہندوستان کی صدارت میں آیوش کی وزارت کے زیراہتمام حال ہی میں گوہاٹی میں منعقدہ قومی آروگیہ چوٹی کانفرنس کے ساتھ تجارت بہ تجارت( بی ٹو بی) کانفرنس اور ایکسپو میں ایس سی او کے 25 ممالک کو کامیابی سے اکٹھا کیا گیا۔ اس کا مقصد روایتی ادویات کو فروغ دینا ہے تاکہ یہ اقتصادی ترقی، ماحولیات کے تحفظ اور ایس سی او ممالک کے درمیان صحت کے تحفظ کے ہدف کو حاصل کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکے۔ تقریب میں عزت مآب ڈاکٹر تھیٹ کھینگ ون، وزیر صحت، میانمار، عزت مآب صفیہ محمد سعید، نائب وزیر صحت، مالدیپ اور ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی، مملکتی وزیر برائے آیوش کی فعال شرکت کے علاوہ غیر روایتی طریقے سے تکنیکی سیشنز میں چین، روس اور پاکستان کی شرکت بھی قابل ذکر تھی۔ کانفرنس اور ایکسپو کم سمٹ کا افتتاح آیوش اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کیا۔

ہندوستان نے 2017 میں ایس سی او کے مکمل رکن کا درجہ حاصل کیا تھا۔ اور 17 ستمبر 2022 کو ازبکستان کے سمرقند میں سال 2023 کے لیے ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ کی صدارت سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا تھا کہ ہندوستان روایتی ادویات پر ایک نئے ایس سی او ایکسپرٹ ورکنگ گروپ کے لیے پہل کرے گا۔ اسی مناسبت سے آیوش کی وزارت نے ہندوستان کے ایس سی او کی صدارت کے دوران روایتی دواوں کے بارے میں مختلف اقدامات کیے، روایتی ادویات کے ماہرین اور پریکٹیشنرز کی ورچوئل کانفرنس کا اہتمام کیا اور روایتی طب پر پہلا ماہر ورکنگ گروپ  کا انعقاد کیا جس میں ماہرین کی سطح پر روایتی ادویات پر ماہر ورکنگ گروپ کے مسودہ ضوابط کی منظوری دی گئی۔ اسے مزید متعلقہ ملک کے انتظامی طریقہ کار کے تابع کیا جائے گا اور آخر میں ریاستوں کے سربراہی اجلاس میں اپنایا جائے گا۔ اسی روشنی میں گوہاٹی ایس سی او بی ٹو بی کانفرنس اور ایکسپو کو اہمیت حاصل ہے جو کامیابی کے ساتھ رفتار کو مزید آگے لے جا سکتی ہے۔

ایس سی او بی ٹو بی کانفرنس کے موقع پر آیوش کی وزارت نے بھی میانمار کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی تاکہ آیوروید اور روایتی ادویات پر تعاون پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ اس کے لیے 29 اگست 2016 کو وزارت آیوش، ہندوستان اور وزارت صحت، میانمار کے درمیان ایم او یو پر جو دستخط کیے گئے تھے اس کی میعاد خودکار طور پر بڑھا دی گئی ہے اور اب یہ 28 اگست 2026 تک کارآمد ہے۔ ہندوستانی وفد کی قیادت آیوش اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر جناب سربانند سونووال نے اور میانمار کی طرف کی قیادت عزت ماب ڈاکٹر تھیٹ کھنگ ون، وزیر، وزارت صحت، میانمار نے کی۔

اس کانفرنس میں کل 214 شرکا نے شرکت کی جن میں سے 83 16 ایس سی او ممالک کے بین الاقوامی مندوبین اور 131 ہندوستانی مندوبین تھے۔ مذکورہ تقریب کے دوران کل 30 پریزنٹیشنز پیش کی گئیں جن میں سے 19 ایس سی او ممالک کی تھیں۔ ہندوستان کی طرف سے 11 پریزنٹیشنز پیش کی گئیں، جن میں آیوش کی وزارت اور صنعت کی پیشکشیں شامل ہیں۔ مذکورہ کانفرنس کے دوران کل 11 سیشنز منعقد ہوئے۔ تمام نمائندوں کی مختلف مباحث/پریزنٹیشنز، تجارتی سرگرمیوں اور ساتھ ساتھ جاری قومی آروگیہ چوٹی کانفرنس اور ایکسپو میں لوگوں کی فعال شرکت ایک قابل ذکر کامیابی تھی۔

گوہاٹی میں بی ٹو بی  ایکسپو میں صنعتوں، تعلیمی اداروں اور آیوش خدمات فراہم کرنے والوں سمیت 56 نمائش کنندگان نے اپنی مصنوعات، اداروں اور بنیادی ڈھانچوں کی نمائش کی شامل تھی۔ 11 ممالک کے 60 خریداروں کی طرف حوصلہ افزا ردعمل  گہری دلچسپی کی صورت میں آیا۔ کانفرنس اور ایکسپو کے دوران خریداروں اور فروخت کنندگان کے درمیان 125 سے زیادہ ون ٹو ون ملاقاتیں ہوئیں۔ ایس سی او کے 13 ممالک سے آیوروید کی تعلیم، روایتی ادویات کی مصنوعات اور طبی قدر کے سفر کے لیے آیوروید اور یوگا فراہم کرنے کے لیے انفراسٹرکچر کو ترقی دینے کے شعبوں میں تجارتی دلچسپی حاصل کی گئی۔ ان بی ٹو بی میٹنگ کے شرکا کا تعلق تاجکستان، آرمینیا، ازبکستان، منگولیا، قازقستان، بحرین، میانمار، سری لنکا اور ہندوستان سے تھا۔

بی ٹو بی کانفرنس کا انعقاد "اسکور" ایس سی او کے موضوع کے مطابق کیا گیا جہاں 'ایس'  شہریوں کے لیے سیکورٹی کا مخفف، 'ای' سے مراد اقتصادی ترقی، 'سی' یعنی کنیکٹیویٹی، 'یو' کا مطلب اتحاد، 'آر' سے مراد خود مختاری اور علاقائی اتحاد اور 'ای' سے مراد ماحولیات کا تحفظ  ہے۔ ہندوستان میں ایس سی او کی تقریبات کے دوران ان موضوعات کا مندرجہ ذیل طریقے سے احاطہ کیا گیا:

  • ایس سی او ممالک نے مل کر روایتی ادویات سے متعلق مختلف امور پر غور کیا، ایس سی او ممالک میں روایتی ادویات کی تجارت میں نرمی کی گئی اور روایتی ادویات کو فروغ دیا گیا۔ ایس سی او ممالک کے درمیان صحت کی حفاظت کے نشانے کو پار کرنے کے لیے ان امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جو کہ ایس سی او کے تحفظ (صحت) سے متعلق ہیں۔
  • اقتصادی ترقی کے موضوع کو مدنظر رکھتے ہوئے ایونٹ کے دوران 10 ایل او ایل موصول ہوئے جس کے ساتھ  590 کروڑ سے زیادہ کی براہ راست تجارتی دلچسپی سامے آئی۔ اسی طرح شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگرممالک کے لیے بھی مواقع دستیاب ہوں گے۔
  • سولہ  ایس سی او ممالک ایک پرچم تلے روایتی ادویات کی ترقی اور اس کے فعال فروغ کے اہم ایجنڈے پر غور و خوض کے لیے اکٹھے ہوئے یہ چیز ایس سی او کے ارتباط کے موضوع کو نمایاں کرتا ہے۔
  • ایس سی او کے رکن ممالک کے ماہرین کے درمیان ایس سی او کے تحت ٹی ایم پر ای ڈبلیو جی کے ضوابط پر اتفاق رائے پیدا کیا گیا جو ایس سی او کے اتحاد کے موضوع سے متعلق ہے۔

ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے تحت آیوش کی وزارت کی طرف سے منعقد ہونے والا یہ پروگرام نہ صرف ہندوستان کی صدارت میں شنگھائی تعاون تنظیم کی مباحث اور تعاون کی کوششوں کی نمایاں کرتا ہے بلکہ عالمی روایتی ادویات کے شعبے میں ایس سی او ممالک کے درمیان ترقی اور ہم آہنگی کے امکانات کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

*****

 

U.No:3473

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1911805)