ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

جی-20 کے مندوبین نے گاندھی نگر میں ای سی ایس ڈبلیو جی  کے دوسرے اجلاس کے پہلے دن  مربوط آبی وسائل  کے بندوبست پر تبادلہ خیال کیا


ہندوستان کی روایتی اور جدید پانی کے انتظام کی صلاحیتوں سے مندوبین کو روبروکرایا گیا

Posted On: 27 MAR 2023 5:22PM by PIB Delhi

ماحولیات اور آب و ہوا کی پائیداری کے ورکنگ گروپ کی دوسری میٹنگ آبی وسائل کے انتظام پر توجہ کے ساتھ شروع ہوئی۔ گجرات کے گاندھی نگر میں مہاتما مندر میں منعقد ہونے والی میٹنگ میں19 جی-20  رکن ممالک ، 09 مدعو ممالک اور 13 بین الاقوامی تنظیموں کے 130 سے زیادہ مندوبین حصہ لے رہے ہیں۔

جل شکتی کی وزارت میں خصوصی سکریٹری محترمہ دیباشری مکھرجی نے اپنے افتتاحی خطاب میں جی 20 ممبران، مدعو ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے مندوبین کا خیرمقدم کیا اور اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ آبی وسائل کا ایک جامع انداز میں  آبی وسائل کا بندوبست ایک ملک کی ترقی اور اس کے نتیجے میں پانی سے محفوظ دنیا کے لئے ایک بنیادی ضرورت ہے۔ انہوں نے آبی وسائل کے شعبے میں تعاون اور علم کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ  ہندوستان کی صدارت میں جی-20  کے ممبران  ممالک کے ذریعہ آبی وسائل کے شعبہ میں قابل قدر کام، کامیاب پروگراموں اور اختراعات کی ستائش کی گئی ہے اور ہندوستان تکنیکی تجربات، بہترین طریقوں  ،جدید ترین آلات اورباہمی فائدہ کے لئے پانی کے شعبہ میں کامیاب دخل اندازیوں کے مستعمل  کےکیس اسٹڈیز کے تبادلہ کے ذریعے آبی وسائل کی ترقی اور انتظام میں اس تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

 

اس کے بعد، جی 20 کے اراکین اور دیگر شرکاء نے انڈونیشیا، برازیل، ارجنٹائن، کینیڈا، چین، یورپی یونین، فرانس، جرمنی، اٹلی، کوریا، میکسیکو، جاپان، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، برطانیہ،  یو ایس اے ،ڈنمارک ، سنگاپور ،ا سپین، عمان اور ہالینڈ کی پرزینٹیشن کےساتھ ساتھ بین الاقوامی تنظیموں جیسےخوراک اور زرعی تنظیم (ایف اے او)،بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے)، اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی)نے  اپنے بہترین طور طریقوں کو مشترک کیااور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے آبی وسائل کے انتظام پر اپنے بہترین طریقوں کی نمائش کی  ان کی پیشکشوں کے اہم موضوعات درج ذیل ہیں۔

· آبی وسائل/موافق ماحول کے بندوبست کا مربوط اوردیرپا استعمال

· آبی ذخائر کی بحالی / دریا کی بحالی

· بارش کے پانی کا انتظام

· زمینی پانی کا انتظام

· آب و ہوا کی تبدیلی کے موافقت کے ساتھ پانی کی کارکردگی کا نقطہ نظر

· خشک سالی/ سیلاب کے بندوبست

· سول سوسائٹی کی شرکت پر توجہ کے ساتھ واٹرشیڈ مینجمنٹ

· موثر آبی گورننس

· پینے کے پانی اور گندے پانی کا محفوظ انتظام

· پانی کی فراہمی میں اضافہ

· شراکتی زیر زمین پانی کے انتظام کے طریقے

اپنے اختتامی کلمات کے دوران، محترمہ مکھرجی نے مندوبین کی ان کی سرگرم شرکت اور آبی وسائل کے بندوبست پر بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ پانی کے مسائل اور چیلنجوں کی کثرت پر مشتمل دنیا بھر سے پیشکشیں اورجی-20 ممبران کی طرف سے ان سے خوش اسلوبی سے نمٹنے کے جدید طریقے یقیناً تمام جی-20  ممبران کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہوں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان ہمیشہ اس طرح کی مشترکہ سائنسی کوششوں میں ایک فعال کردار ادا کرتا ہے کیونکہ ہم ’عالمگیر بھائی چارے اور اجتماعی حکمت‘ کے تصور پر یقین رکھتے ہیں، اور ہمیشہ انسانیت اور اجتماعی طور پر بہتری کے لیے اپنا تعاون پیش کرتے ہیں، یہ ’ایک زمین، ایک خاندان اور ایک مستقبل‘ کی طرف آگے بڑھےگا۔

سیشن کے بعد مندوبین نے جل شکتی کی وزارت کے تحت تنظیموں کے ذریعہ لگائے گئے نمائشی اسٹالوں کا دورہ کیا جس میں مختلف موضوعات کی نمائش کی گئی اور اٹل جل، سوچھ بھارت مشن، جل جیون مشن، نمامی گنگے، جل شکتی ابھیان قومی آبی مشن وغیرہ  میں معیاری کام کا اشتراک کیا۔

بعد ازاں جی-20 کے مندوبین نے حسب ذیل مقامات پر سیر و تفریح کا دورہ کیا جس میں ہندوستان کے پانی کے بندوبست  کے طریقوں کو دکھایا گیاہے۔

· ادلج ویو- ہندوستان کے قدیم پانی کے انتظام کے طریقوں کا مظاہرہ۔

· سابرمتی سائفون - سابرمتی سائفون نے ہندوستان کی انجینئرنگ کی مہارت کا مظاہرہ کیا کیونکہ نرمدا ندی کا پانی دریا کی تہہ میں بنی ہوئی ایک بڑی سرنگ سے گزرتا ہے۔

· سابرمتی اسکیپ – سابر متی اسکیپ ہنگامی صورت حال میں نہر کے محفوظ انخلاء کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

· سابرمتی ریور فرنٹ- پروجیکٹ کا نقطہ نظر مجموعی طور پر ماحولیاتی بہتری، سماجی ترقی اور ریور فرنٹ کے ساتھ پائیدار ترقی کا عروج ہے۔

**********

ش ح ۔ ع ح ۔ م ش

U. No.3386



(Release ID: 1911357) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Gujarati , Hindi