صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزارت صحت کی جانب سے ہندوستان میں ڈینگو پر کنٹرول کے لئے حکمت عملی اور نقش راہ تیار کرنے کے لئے دو روزہ تکنیکی سمپوزیم کا انعقاد


ڈینگو کے مؤثر بندوبست اور اس پر قابو پانے کے لئے ڈینگو کے معاملوں کی بروقت تشخیص اور اطلاع پر زور دینے کی ضرورت:جناب راجیش بھوشن

ریاستوں پرزور دیا گیا ہے کہ وہ ڈینگو کے بندوبست اور کنٹرول کے لئے لائحہ عمل تیار کریں اور بین شعبہ جاتی تال میں اور لگاتار کوشش جاری رکھی جائے

Posted On: 22 MAR 2023 2:53PM by PIB Delhi

مرکزی ہیلتھ سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے ہندوستان میں ڈینگو کے کنٹرول کے لئے ایک حکمت عملی اور لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے دوروزہ تکنیکی سمپوزیم کا افتتاح کیا۔ اس سمپوزیم کا مقصد شناخت شدہ وزارتوں ، ریاستوں، سرکاری اداروں اور ترقیاتی ساجھیداروں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر ڈینگو کنٹرول کے لئے حکمت عملی اور لائحہ عمل تیار کیا جاسکے۔ سمپوزیم کا انعقاد مچھروں سے ہونے والی بیماریوں پر کنٹرول کے قومی مرکز اور صحت اور اور خاندانی بہبود کی وزارت نے مل کر کیا ہے۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب راجیش بھوشن نے ڈینگو نے مؤثر بندوبست اور اس پر کنٹرول کے لئے ڈینگو معاملوں کی بروقت تشخیص اور اطلاع کی ضرورت پر زور دیا۔

مرکزی حکومت میں مختلف وزارتوں میں اپنے ذاتی تجربے کو بیان کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ کس طرح مختلف وزارتوں کے تال میل سے ہندوستان میں ایس موسمیاتی بیماری کی روک تھام ہوسکتی ہے۔

مرکزی سکریٹری نے تمام فریقوں کے تال میل سے بین شعبہ جاتی کوششوں کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انھوں نے تمام ریاستوں پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں لائحہ عمل تیار کریں۔

محترمہ رولی سنگھ، اے ایس اینڈ ایم ڈی (این ایچ ایم)، ایم او ایچ ایف ڈبلیو نے بتایا کہ ہندوستان میں ڈینگو پر قابو پانے کے لئے متعدد اقداما ت کئے جارہے ہیں انھوں نے بتایا کہ مختلف وزارتوں کے ذریعہ مچھروں کے بندوبست کے مربوط اقدامات کئے جارہے ہیں۔

انھوں نے مطلع کیا کہ کارپوریٹ سوشل ریسپونسبلٹی میں بھی ڈینگو کنٹرول کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان کی حکومت نے سولہ مئی کو نیشنل ڈینگو ڈے اور جولائی کو ڈینگو کے انسداد کا مہینہ قرار دیا ہے۔

جناب راجیومانجھی، جوائنٹ سکریٹری اور خاندانی بہبود وزارت نے کہا کہ ڈینگو کے علاج کے لئے فی الحال کوئی دوا یا طریقہ علاج موجودنہیں ہے ۔لہذا احتیاطی تدابیر اور مچھروں پر قابو پانا ضروری ہے۔

ڈاکٹر ترن من، گروپ ہیڈ (ایمرجنسی ہیلتھ ) ڈبلیو ایچ او انڈیا نے مچھروں پر قابو پانے کے چار بنیادی اقدامات کو اجاگر کیا جن میں نگرانی ، کلنک میں تشخیص ، علاج اور تمام فریقوں کی مربوط کوشش شامل ہیں۔

دو روزہ سمپوزیم کے دوران ڈینگو کی روک تھام اور کنٹرول ، ڈینگو پر قابو پانے کے لئے شعبہ جاتی تعاون واشتراک پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ایک مکمل نقش راہ بھی تیار کیا جائے گا۔

آئی سی ایم آر ہیڈ کوارٹرز اور اس کے اداروں، میڈیکل کالج، ایمز (دہلی ، بھبنیشور، جودھپور) مسلح افواج میڈیکل کالج پنے، مختلف اداروں۔ این سی ڈی سی، سی ایچ ای بی، این آئی ایچ ایف ڈبلیو، سے شرکاء اس موقع پر موجود تھے۔ ان کے علاوہ شناخت شدہ ریاستوں، ڈبلیو ایچ او ، ہیڈکوارٹز، ڈبلیو ایچ او انڈیا، سبجیکٹ ایکسپرٹ، سی جی ایچ ایس اسپتالوں وغیرہ کے افسران سمپوزیم میں شامل ہوئے۔

پس منظر

حالیہ برسوں میں ڈینگو کے معاملے بڑھ رہے ہیں اور کئی ریاستوں سے بار بار ڈینگو پھیلنے اور نئے علاقوں میں معاملے سامنے آنے کی اطلاعات ملی ہیں۔ شہروں کا تیزی سے پھیلاؤ، آبادی میں اضافہ ، عالمگیریت ، آب وہوا میں تبدیلی، سماجی واقتصادی ترقی اور طرز زندگی میں تبدیلی۔ یہ وہ وجوہات ہیں جن کے سبب ڈینگو پھیلتا ہے۔

ڈینگو پھیلنے کی وجوہات عام طور سے اس نوعیت کی ہیں جو ہیلتھ سیکٹر کے دائرے سے باہر ہیں۔ لہذا مختلف وزارتوں اور شعبوں کے مابین تال میل سے ہی اسے مؤثر طور سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

*****

 

U.No:3135

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1909629) Visitor Counter : 86


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu