زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے گویانا ،سورینام ، زامبیا، ماریشس اور سری لنکا کے وزرا کے ساتھ باہمی میٹنگیں کیں


موٹے اناج (شری انّ) سے متعلق عالمی کانفرنس کے دوران اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام کے ساتھ مفاہمت نامہ پر دستخط کئے گئے

Posted On: 19 MAR 2023 8:26PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج موٹے اناج (شری انّ)  سے متعلق عالمی کانفرنس میں شرکت کرنے والے مختلف ممالک کے وزرائے زراعت کے ساتھ دو طرفہ میٹنگیں کیں۔اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے ساتھ ایک  مفاہمت نامہ پر بھی دستخط کیے گئے۔ دریں اثنا، جناب تومر نے موٹے اناج کے بین الاقوامی سال (آئی وائی ایم) کے تحت شری انّ کو فروغ دینے کے مقصد سے ہندوستان کی طرف سے منعقد کی گئی عالمی کانفرنس کا حصہ بننے پر ان ممالک کے وزراء کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ موٹے اناج کا بین الاقوامی سال اس لیے منایا جا رہا ہے تاکہ ہندوستانی شری انّ، اس کی ترکیبیں اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کو عالمی سطح پر عوامی تحریک کے طور پر قبول کیا جائے۔انہوں نے مختلف ممالک کے ساتھ ہندوستان کے زرعی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی امید ظاہر کی۔

گویانا کے وزیر زراعت جناب ذوالفقار مصطفیٰ کے ساتھ ملاقات میں مرکزی وزیر جناب تومر نے گویانا کے صدر ڈاکٹر محمد عرفان علی اور نائب صدر بھارت جگدیو کے دورہ ہند کو یاد کیا اور کہا کہ زراعت دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا ایک بہت اہم شعبہ ہے۔  ہندوستان اورگویانا کے تعلقات میں مسلسل پیش رفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں ٹھوس تعاون کی امید ظاہر کی۔ جناب تومر نے خام تیل کی بڑی دریافت کے لیے گویانا کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سے گویانا خود کو توانائی کے ایک بڑے برآمد کنندہ کے طور پر قائم کرنے کے قابل بناسکے گا، جس میں اپنے لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے کی صلاحیت ہے۔ ہندوستان اور گویانا کے درمیان زراعت اور زرعی پروسیسنگ کی صنعتوں میں تعاون کے بے پناہ امکانات کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں کیونکہ گویانا کے پاس قابل کاشت زمین اور پانی کی وسیع دستیابی ہے اور ہندوستان کے پاس ٹیکنالوجی، مہارت اور ہنر مند افرادی قوت ہے، جس سے باہمی طور پر فائدہ ہوگا۔ دونوں ممالک ہندوستان اور گویاناکے درمیان زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ترقی میں اپنی مہارت اور تجربہ مشترک کرنے کے خواہاں ہیں، جس کے لیے ایک مفاہمت نامے کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ گویانا شوگر کارپوریشن کے انتظام کوتعاون دینے اورگویانا میں شوگر اسٹیٹس/پلانٹس کو بحال کرنے کے لیے تین سال کے لیے انڈیا سے آئی ٹی ای سی میں دو ماہرین کی تعینات  کئے جانے کی درخواست پر جلد از جلد غورکیاجائےگا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001O56B.jpg

 

جناب تومر نے سرینام کے وزیر زراعت جناب پرمانند پرہلاد سیوڈین کے ساتھ ایک میٹنگ میں کہا کہ ہندوستان اور سورینام کے درمیان قریبی، گرمجوشی اور دوستانہ تعلقات ہیں، جو 150 سالوں کے دوران ثقافتی اور عوام سے عوام کے رابطوں سے مضبوط ہوئے ہیں۔ انہوں نے سرینام میں ہندوستانیوں کی آمد کی 150 ویں سالگرہ کی تقریبات کی کامیابی کی خواہش کی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ جنوری 2023 میں صدر سنتوکھی کا ہندوستان کا سرکاری دورہ ہمارے دو طرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔انہوں نے اس بات پر خوشی اور فخر کا اظہارکیاکہ سورینام میں ہندی بڑے پیمانے پر بولی جاتی ہے۔ ہندوستان کی طرح سورینام بھی کثیر النسل اور تنوع والا ملک ہے، جہاں لوگ امن اور ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں۔ زراعت پر مشترکہ ورکنگ گروپ کی دوسری میٹنگ کے دوران ہوئی بات چیت کے مطابق، جناب تومر نے امید ظاہر کی کہ 5 سال (2023-27) کے لیے مشترکہ ایکشن پلان کا مسودہ جلد ہی تیار ہو جائے گا اور کہا کہ ہم سورینام سے لکڑی کی برآمد کی سہولت فراہم کریں گے۔ 22-2021 میں سورینام کو زرعی اشیاء کی ہندوستانی برآمدات 4.34 ملین امریکی ڈالر تھیں۔انہوں نےکہا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے وسیع امکانات ہیں، خاص طور پر ایگرو فوڈ پروسیسنگ میں۔ ہندوستان کے اہم  پروگراموں، ترقیاتی شراکت داری کے تحت، ہندوستان سورینام کو ضرورت کے مطابق تکنیکی مدد فراہم کرنے، صلاحیت سازی اور انسانی وسائل کی مہارت کی ترقی میں تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ شری انّ ممالک کو خود کفیل بنانے اور درآمد شدہ اناج پر انحصار کم کرنے کا ایک مثالی حل ہے۔ اگر سورینام کی طرف سے پیشکش کی جائے تو ہندوستان زرعی تعاون کے منصوبے شروع کر سکتا ہے، ساتھ ہی سورینام میں شری انّ کی کاشت کے لیے مطالعہ کرنے کے لیے ہندوستانی تکنیکی اور اقتصادی تعاون (آئی ٹی ای سی) پروگراموں کے تحت زرعی سائنسدانوں کو تعینات کر سکتا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002NFEV.jpg

 

زامبیا کے وزیر زراعت جناب ریوبن متولو فیری کے ساتھ میٹنگ کے دوران مرکزی وزیرجناب تومر نے کہا کہ ہندوستان اور زامبیا کے درمیان طویل عرصے سے خوشگوار تعلقات رہے ہیں۔ زامبیا کی آزادی کی جدوجہد کے رہنماؤں نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے رہنماؤں، خاص طور پر مہاتما گاندھی سے تحریک حاصل کی۔گاندھی جی زامبیا میں اپنے لیڈروں اور نوجوان نسل کو متاثر کرتے رہتے ہیں۔ زامبیا ان چند افریقی ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے ہندوستان کے ترقیاتی تعاون کے پروگرام سے بہت فائدہ اٹھایا ہے۔ بھارت ایگزم بینک کریڈٹ، ریلوے ویگنز، فلڈ ریلیف گرانٹ اور لائن آف کریڈٹ کے ساتھ بھارت-افریقہ فورم سمٹ (آئی اے ایف ایس) کے تحت مختلف اعلیٰ تعلیمی کورسز اورآئی ٹی ای سی ٹریننگ سلاٹس کے ساتھ ساتھ خصوصی صلاحیت سازی کے پروگراموں کے لیے وظائف فراہم کرتا ہے۔ زامبیا، اپنے بھرپور قدرتی وسائل کے ساتھ، مختلف شعبوں میں ہندوستانی سرمایہ کاری کے لیے ایک اہم مقام بن گیا ہے۔ ہندوستان 5  ارب امریکی ڈالر سے زیادہ کی پرعزم سرمایہ کاری کے ساتھ زامبیا میں سرکردہ سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے۔ ہندوستان اور زامبیا کے درمیان دو طرفہ تجارت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ حالیہ برسوں میں، زامبیا کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے ہندوستان میں نئے سرے سے دلچسپی پیدا ہوئی ہے، لیکن ایک بار پھر لاجسٹکس اور زامبیا کی معیشت کا چھوٹا حجم بنیادی رکاوٹیں اور محدود عوامل ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003OXAM.jpg

 

ماریشس کے زرعی صنعت اور خوراک کی یقینی فراہمی کے وزیر جناب منیش گوبن کے ساتھ ایک میٹنگ میں جناب تومر نے کہا کہ ہندوستان تاریخی، آبادیاتی اور ثقافتی وجوہات کی بنا پر ماریشس کے ساتھ قریبی، دیرینہ تعلقات رکھتا ہے۔ ہندوستانی نژاد لوگ جزیرے کی 1.2 ملین کی آبادی کا تقریباً 70 فیصد ہیں۔ ماریشس ان چند اہم ممالک میں سے ایک ہے جن کے ساتھ آزاد ہندوستان نے 1948 میں ماریشس کی آزادی سے پہلے ہی سفارتی تعلقات قائم کرلئے تھے۔ دونوں ممالک کی قیادتوں کے درمیان اعلیٰ سطح کا اعتماد اور باہمی اتفاق رائے پایا جاتا ہے ، جس کی عکاسی مسلسل اعلیٰ سطحی سیاسی مصروفیات  سے ہوتی ہے۔ اس خصوصی تعلقات کے نتیجے میں بحری سلامتی، ترقیاتی شراکت داری، صلاحیت سازی اور بین الاقوامی فورمز پر تعاون میں غیر معمولی قریبی تعاون ہواہے۔ہندوستان اور ماریشس کے درمیان پائیدار ثقافتی اور عوام سے عوام کے درمیان تعلقات کی پرورش ماریشس میں ہندوستانی ثقافت اور ہندی کے فروغ کے لئے ایک دو طرفہ تنظیم ورلڈ ہندی سکریٹریٹ کے ذریعہ کی جاتی ہے جو دنیا میں ہندوستان  کا سب سے بڑاثقافتی سکریٹریٹ ہے۔ہندوستان ،ماریشس کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دارملک ہے اور 22-2021دو طرفہ تجارت  69 فیصد بڑھ کر 786.72 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0043NJM.jpg

 

جناب تومر اور سری لنکا کے وزیر زراعت جناب مہندا امراویرا کے درمیان میٹنگ کے دوران  زراعت کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جناب تومر نے کہا کہ ہندوستان اور سری لنکا میں آبادی کا ایک بڑا حصہ زراعت پر منحصر ہے اور اس شعبے کو آگے لے جانے کے لیے دونوں فریقوں کی ترجیحات کافی حد تک یکساں ہیں۔ اس طرح زرعی شعبے میں دونوں فریقوں کے درمیان تعاون فطری ہو جاتا ہے۔ ہندوستان روایتی طور پر سری لنکا کے سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں میں سے ایک رہا ہے اور سری لنکا سارک میں ہندوستان کے سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005R8ZR.jpg

 

عالمی کانفرنس کے دوران، وزیر زراعت جناب تومر کی موجودگی میں ڈبلیو ایف پی اور حکومت ہند کے درمیان27-2023 کے درمیان تعاون کے مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ اس دوران یو این ڈبلیو ایف پی کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو ڈائریکٹر، مینجمنٹ اور چیف فنانشل آفیسر جناب منوج جونیجا اور ہندوستان میں ڈبلیو ایف پی کی نمائندہ اور کنٹری ڈائریکٹر محترمہ الزبتھ فاؤر موجود تھیں۔ اس مفاہمت نامے کو خوراک اور عوامی تقسیم کے محکمہ، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت، دیہی ترقی کی وزارت اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے ذریعے مشترکہ طور پر نافذ کیا جائے گا۔ جناب تومر نے خوراک میں خود کفالت کو فروغ دینے اور بھوک کے چیلنج کے طویل مدتی حل کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی اور عالمی کوششوں کی حمایت میں ڈبلیو ایف پی کے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے  موٹے اناج سے متعلق عالمی کانفرنس کا حصہ بننے کے لیے ڈبلیو ایف پی کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ ڈبلیو ایف پی اور حکومت ہند کے درمیان شراکت داری ہمارے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے نتیجہ خیز نتائج فراہم کرےگی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006HLKG.jpg

جناب تومر شری انّ سے بنی آئس کریم اور لائیو کوکنگ کاؤنٹر پر دیکھے جاسکتے ہیں:

 

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی  وزیر جناب نریندر سنگھ تومرنے، جوموٹے اناج کے بین الاقوامی سال  2023 کے ایک حصے کے طور پر منعقدہ موٹے اناج سے متعلق عالمی (شری انّ) کانفرنس کے دوران منعقدہ نمائش میں پہنچے، شری انّ سے بنی لذیذ آئس کریم کا مزہ لیا اور اس اختراع کے لیے اسٹال آپریٹر کی تعریف کی۔جناب تومر نے انڈین فیڈریشن آف کلنری ایسوسی ایشن کے لائیو کوکنگ کاؤنٹر پر انڈین شری انّ کے ساتھ ایک ایشیائی سلاد بھی تیار کیا اور خود بھی اسے چکھا اور ساتھ ہی اسے مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت اور کسانوں کی بہبود جناب کیلاش چودھری اور سکریٹری  جناب منوج آہوجا اور دیگر لوگوں کو پیش کیا۔معززین نے دیگر اسٹالز کا بھی دورہ کیا۔ اسکولوں اور کالجوں کے طلبہ  نمائش کو دیکھنے کے لیے  یہاں جمع ہوئے اور گزشتہ دو دنوں کے دوران ہزاروں بچے یہاں  آئے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007753T.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008MG5X.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0098S44.jpg

 

***********

 

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.2667



(Release ID: 1908672) Visitor Counter : 98


Read this release in: English , Hindi , Telugu