کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ہندوستان-امریکہ 5ویں تجارتی مکالمہ 2023 کا انعقاد


نئے اور ابھرتے ہوئے علاقوں کا احاطہ کرنے والی نئی اور جامع توجہ کے ساتھ، تجارتی مکالمے کا دوبارہ آغاز

لچکدار اور محفوظ سپلائی چینز کی تعمیر اور تنوع پر توجہ مرکوز

ہنر مندی، وبائی امراض کے بعد کی اقتصادی بحالی سمیت، خاص طور پر ایس ایم ایز اور اسٹارٹ اپ کے لیے، ٹیلنٹ کی فروغ میں تعاون

Posted On: 10 MAR 2023 6:46PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل کی دعوت پر، امریکہ کی کامرس کی وزیر، جینا ریمنڈو نے 7 سے 10 مارچ 2023 تک نئی دہلی، ہندوستان کا دورہ کیا تاکہ- ہندوستان امریکہ دو طرفہ تجارتی مکالمہ 2023 میں شرکت کرسکیں۔ - وزیر اور سکریٹری کی صدارت میں، تجارتی مکالمہ امریکہ-ہندوستان جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے جاری کوششوں کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے سی ای او فورم کے لیے امریکی سی ای اوز کے ایک اعلیٰ سطحی تجارتی وفد کی قیادت کی۔ سی ای او فورم بھی نتائج پر مبنی انداز میں مشترکہ جامع ترجیحات پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ سی ای او فورم کو بھی نومبر 2022 میں دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔

دورے کے دوران، انہوں نے وزیر دفاع کی رہائش گاہ پر ہولی کی تقریبات میں شرکت کی۔ انہوں نے دیگر وزراء کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے خواتین اور پائیداری پر توجہ مرکوز کرنے والے ہینڈلوم ہاٹ، جن پتھ میں ٹیکسٹائل نمائش کا بھی دورہ کیا۔

انڈیا-یو ایس کمرشل ڈائیلاگ میٹنگ 10 مارچ 2023 کو ونجیہ بھون، نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ کے دوران، وزیر مووف اور سیکرٹری نے تسلیم کیا کہ دو طرفہ اشیا اور خدمات کی تجارت، 2014 کے بعد سے تقریباً دوگنی ہو گئی ہے، جو 2022 میں ریکارڈ کیے گئے 191 بلین ڈالر مالیت سے زیادہ ہے ۔ دونوں فریقوں نے اپنے تجارتی تعاون کو بڑھانے اور متعدد شعبوں میں مارکیٹ کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے مزید اقدامات کا خیرمقدم کیا اور چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) اور اسٹارٹ اپس کے لیے سرمایہ کاری کے لیے ماحول کو بھی فعال کیا۔

سکریٹری ریمنڈو نے قومی بنیادی ڈھانچہ پائپ لائن اور پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کی ستائش کی۔ وزیر اور سکریٹری نے اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی (آئی سی ای ٹی) پر امریکہ-ہند اقدام کا خیرمقدم کیا۔ وزراء نے ایک محفوظ فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ بیس تیار کرنے اور اہم اور اسٹریٹجک معدنیات (نایاب زمین سمیت) کے لیے سپلائی چین کو متنوع بنانے میں امریکہ کے ساتھ شراکت میں ہندوستان کی دلچسپی کو بھی واضح کیا۔

اہم نتائج میں سے ایک سیمی کنڈکٹر سپلائی چین اور ہندوستان – امریکہ تجارتی مکالمہ کے لائحہ عمل کے تحت، اختراعی شراکت قائم کرنے پر مفاہمت نامہ (ایم او یو) پر دستخط کرنا تھا۔

تجارتی مکالمے کے دیگر اہم نتائج:

دونوں وزراء نے اس بات کو تسلیم کیا کہ چھوٹے کاروبار اور کاروباری افراد، امریکہ اور ہندوستانی معیشتوں کی جان ہیں اور دونوں ممالک کے ایس ایم ایز کے درمیان تعاون کو آسان بنانے اور اختراعی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کی ضرورت ہے جو ان کی وبائی امراض کے بعد کی اقتصادی بحالی اور ترقی میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔ اس تناظر میں، دونوں فریقوں نے تجارتی مکالمے کے تحت، ٹیلنٹ، اختراع اور شمولیاتی پر ایک نئے ورکنگ گروپ کے آغاز کا اعلان کیا۔

اس سے ڈیجیٹل اور ایمرجنٹ ٹیکنالوجیوں سمیت اسٹارٹ اپس، ایس ایم ایز، مہارت کی ٖ فروغ اور انٹرپرینیورشپ میں تعاون مزید بڑھے گا۔

یہ خاص طور پر ان مخصوص ضابط جاتی رکاوٹوں کی نشاندہی کرنے میں، ورکنگ گروپ آئی سی ای ٹی کے تحت کی جانے والی کوششوں کی بھی حمایت کرے گا، جو تعاون اور ہمارے اختراعی ماحولیاتی نظام (بشمول ٹیک اسٹارٹ اپس) کے درمیان زیادہ سے زیادہ رابطے کو فروغ دینے میں رکاوٹ ہیں۔

ٹریول اینڈ ٹورازم ورکنگ گروپ کو دوبارہ آغازکیا گیا تاکہ وبا سے پہلے کی پیشرفت کو جاری رکھا جا سکے اور ایک سفر اور سیاحت کے مضبوط شعبے کی تشکیل کے لیے بہت سے نئے چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے جا سکے۔ اس ورکنگ گروپ کی سرگرمیاں ایس ایم ایز کو بھی معاونت فراہم کرتی ہیں کیونکہ ٹریول اینڈ ٹورازم کے شعبہ میں ہوٹل، ریستوراں، ٹریول ایجنٹ، دستکاری وغیرہ جیسے ایس ایم ایز شامل ہیں۔

معیاری تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے، امریکہ کی جانب سے اے این ایس آئی (امریکن نیشنل اسٹینڈرڈ انسٹی ٹیوٹ) اور بی آئی ایس (بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز) کے درمیان شراکت داری میں معیاری اور موافقت تعاون پروگرام (مرحلہ III)کا آغاز کیا گیا۔

ای اے ایم اور سیکرٹری ریمنڈو نے ’’جامع تجارتی مکالمے‘‘ کا آغاز کیا جس میں برآمداتی کنٹرولز پر توجہ دی جائے گی، ہائی ٹیکنالوجی کامرس کو بڑھانے کے طریقے تلاش کیے جائیں گے اور دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی کو آسان بنایا جائے گا۔

امریکی فریق 2024 میں ایک سینئر سرکاری اہلکار کی قیادت میں، صاف توانائی اور ماحولیاتی ٹیکنالوجی کاروباری ترقیاتی مشن ہندوستان بھیجے گا۔ تجارتی مشن گرڈ کی جدید کاری اور اسمارٹ گرڈ حل، قابل تجدید توانائی، توانائی، اسٹوریج، ہائیڈروجن، مائع قدرتی گیس، اور ماحولیاتی ٹیکنالوجی کے حل میں امریکی-ہندوستانی تجارتی شراکت کو مزید فروغ دینے کا ایک موقع ہوگا۔

دونوں فریقوں نے گلوبل بائیو فیولز الائنس اور ہائیڈروجن ٹیکنالوجیوں کی ترقی اور تعیناتی میں مل کر کام کرنے کا بھی عہد کیا۔

یو ایس -انڈیا انرجی انڈسٹری نیٹ ورک (ای آئی این) کے بارے میں اعلان کلین ایج ایشیا اقدام میں، امریکی صنعت کی شمولیت کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک وسیع پلیٹ فارم کے طور پر، پورے ہند-بحرالکاہل خطے میں پائیدار اور محفوظ صاف توانائی کی منڈیوں کو بڑھانے کے لیے امریکی حکومت کا دستخطی اقدام ہے۔ای آئی این ہندوستانی توانائی کے شعبے میں مواقع پر تبادلہ خیال کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہوگا اور ہندوستانی کمپنیاں بھی ای آئی این (گول میز مباحثے، ویبینار اور دیگر سرگرمیاں) کے تحت ہونے والی سرگرمیوں میں حصہ لے سکیں گی۔

دونوں فریقوں نے 6جی سمیت ٹیلی مواصلات میں اگلی نسل کے معیارات تیار کرنے میں مل کر کام کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔

سکریٹری ریمنڈو نے ہندوستان کی جاری جی20 صدارت کا خیرمقدم کیا۔ وزراء نے 2024 میں واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی اگلی کمرشل ڈائیلاگ میٹنگ کا انتظار کرنے میں دلچسپی ظاہر کی، جس سے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان بڑھتے ہوئے جامع اور اقتصادی تعلقات میں مدد ملے گی۔

ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

*****

U.No. 2882

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1908316) Visitor Counter : 97


Read this release in: English , Hindi , Marathi