وزارت دفاع

ابھرتی ہوئی اختراعی   اور جدید ترین ٹیکنالوجیز پر سیمینار

Posted On: 16 MAR 2023 6:45PM by PIB Delhi

1.       فوجی ٹکنالوجی کے میدان میں  دوسروں سے زیادہ تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے، بیس ریپیئر ڈپو (بی آر ڈی ) ، پالم نے 16 مارچ 23 کونئی دہلی میں ’ابھرتی ہوئی اختراعی اور جدید ترین ٹیکنالوجی اور ان کا عسکری دنیا میں اطلاق‘ پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ ہندوستانی فضائیہ کی منٹیننس کمانڈ کے زیراہتمام منعقد ہونے والی اس تقریب کے مہمان خصوصی ایئر مارشل وبھاس پانڈے اے وی ایس ایم  وی ایس ایم ، اے او سی ۔ان۔ سی، منٹیننس کمانڈ تھے۔ اس تقریب میں ڈائریکٹر جنرل (ایئر کرافٹ)، اسسٹنٹ چیف آف ایئر اسٹاف انجینئرنگ (اے)، ایئر ہیڈ کوارٹرز کے اسسٹنٹ چیف آف ایئر اسٹاف (ایم پی) اور نہ صرف آئی اے ایف بلکہ انہی کی ساتھی خدمات ،  تعلیمی برادری /ڈی پی ایس یوز  اور سول ایجنسیوں سے تعلق رکھنے والے بہت سے دیگر نامور اور معزز مہمانوں نے بھی شرکت کی۔  خطبہ استقبالیہ کے بعد ایئر سی ایم ڈی ای ایس ایس ریہل، اے او سی بی آر ڈی، پالم، ایئر مارشل وبھاس پانڈے اے وی ایس ایم وی ایس ایم نے سیمینار کا افتتاح کیا اور کلیدی خطبہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ڈیجیٹائزیشن سب سے زیادہ اختراعی ٹیکنالوجی ہے جو اس دنیا میں  سامنے آئی  ہے‘‘، اور ’’تمام اختراعی اور جدید ترین ٹیکنالوجیز کے لیے، ان کو ہماری فوجی ایپلی کیشنز کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے باہمی ربط انتہائی اہمیت کا حامل ہے‘‘۔

2.       سیمینار کا پہلا سیشن، جس کا موضوع تھا ’’ انٹر کنکشن اور غیرارتکازی فیصلے‘‘ کی صدارت اے وی ایم پی ایس سرین ، اسسٹنٹ چیف آف ایئر اسٹاف انجینئرنگ (اے)  نے کی۔ اس سیشن کا مقصد ابھرتی ہوئی، اختراعی اور جدید ترین ٹیکنالوجیز کی نوعیت اور مسلح افواج میں ان کے استعمال کو سمجھنا تھا۔ جی پی کیپٹن وکاس دھنکر پہلے مقرر تھے جنہوں نے ’’مستقبل کی جنگ میں استعمال کے لیے ابھرتی ہوئی تباہ کن ٹیکنالوجیز کو سمجھنا‘‘ پر بات کی۔ اس کے بعد سنٹر فار ڈیجیٹل اکانومی پالیسی ریسرچ کے صدر پروفیسر جےجیت بھٹاچاریہ نے ’’ابھرتی ہوئی مستقبل کی ٹیکنالوجیز اور خود مختار نظاموں میں ہندوستانی دفاعی افواج کے لیے اسٹریٹجک آپشنز‘‘ کی تفصیلات بیان کیں۔ ’’بھارتی فضائیہ میں آئی ڈبلیو / سائبر ضرورتوں کےدرمیان سامنے آنے والی رکاوٹوں کے  درمیان آئی او ٹی/ آئی او پی سے استفادہ کرنا ‘‘ کے موضوع کا احاطہ اے وی ایم (ڈاکٹر) ڈی وتسا (ریٹائرڈ) نے کیا جو سائبر سیکورٹی اور کریٹیکل ٹیکنالوجیز ، ڈیٹا سیکورٹی کونسل آف انڈیا، نسکوم کے مشیر ہیں  ۔ آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے سینٹر فار سیکورٹی، اسٹریٹجی اینڈ ٹیکنالوجی میں ریسرچ اسسٹنٹ محترمہ شمونہ موہن نے اس کے بعد ’’موثر اور اخلاقی عسکری مصنوعی ذہانت اور مصنوعی ذہانت پر مبنی اسلحہ جاتی نظام کی دیکھ بھال میں چیلنجز‘‘پر بات کی۔

3.       اے وی ایم ایس کے  جین، اسسٹنٹ چیف آف ایئر اسٹاف (ایم پی ) کی زیر صدارت "ٹیکنالوجی اسسٹنس اور مشترکہ شعور" کے موضوع پر منعقدہ سیمینار کے دوسرے سیشن میں مسلح افواج کی ضروریات اور دفاعی مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی صلاحیتوں کو یکجا کرنے کی کوشش کی گئی۔ مسٹر یوگیش جے انعامدار، ایسوسی ایٹ نائب صدر اور ہیڈ آف آئی او ٹی اور آٹومیشن، ڈیجیٹل مینوفیکچرنگ، بھارت فورج لمیٹڈ نے ’’انڈسٹری 4.0 - یہ کس طرح دفاعی شعبے میں مینوفیکچرنگ اور مصنوعات کی تقسیم میں انقلاب لا سکتا ہے‘‘ کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے اپنی گفتگو کا سلسلہ جاری رکھا ۔ اس کے بعد، محترمہ ہیماوتی ایم، پرنسپل سائنسدان، سنٹرل ریسرچ لیبارٹری، بی ای ایل نے بلاک چین ٹکنالوجی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے  بالعموم ہندوستانی دفاعی افواج کے لئے اور بالخصوص بھارتی فضائیہ کے لئے بی ای ایل کے وژن کو تفصیل سے بیان کیا  ۔ اس کے بعد  آئی اے ایف کے یونٹ برائے ڈیجیٹائزیشن، آٹومیشن، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور ایپلیکیشن نیٹ ورکنگ سے جی پی کیپٹن منیش چند نے آئی اے ایف کے تجربات پر بات کی۔

4.       اس طرح اس  سیمینار میں مختلف تکنیکی شعبوں کے ماہرین کو ایک پلیٹ فارم کے تحت لانے پر توجہ مرکوز کی گئی  ،  جس کا مقصد ہندوستانی مسلح افواج کے لیے طاقت  میں زبردست اضافہ کے ایک وسیلہ کے طور پر ٹیکنالوجی کے استعمال کے طریقوں پر غور کرنا ہے۔ یہ بات اہمیت رکھتی ہے کیونکہ یہ ہندوستانی مسلح افواج کی جنگ لڑنے کی صلاحیتوں اور کارروائیوں کی تیاریوں میں انقلاب لانے کے طریقوں کامشاہدہ کرنے کی ایک انوکھی کوشش تھی جس میں ہمارے دیسی دفاعی مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی حمایت اور شمولیت کے ساتھ ’’آتم نربھر بھارت‘‘ کی زبردست اپیل کو مدنظر رکھا گیا تھا۔

**********

ش ح۔ س ب۔ ف ر

U. No.2863



(Release ID: 1907897) Visitor Counter : 79


Read this release in: English , Hindi , Punjabi