شہری ہوابازی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

74 ہوائی اڈوں سے مربوط 469 راستوں کو اُڑان اسکیم کے تحت  مصروف عمل بنایا گیا


منتخبہ ایئر لائن آپریٹروں کے لیے تقریباً 2433 کروڑ روپئے کے بقدر وی جی ایف رقم  جاری کی جا چکی ہے

Posted On: 16 MAR 2023 5:10PM by PIB Delhi

شہری ہوابازی اور فولاد کے وزیر جناب جیوتی رادتیہ ایم سندھیا  کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب کے تحت یہ اطلاع فراہم کی گئی کہ شہری ہوابازی کی وزارت نے 21 اکتوبر 2016 کو علاقائی کنکٹیویٹی اسکیم (آر سی ایس)- اُڑان (اُڑے ملک کا عام شہری) کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد علاقائی ہوائی کنکٹیوٹی کو بہتر بنانا اور عوام کے لیے ہوائی سفر کو قابل استطاعت بنانا ہے۔ اُڑان ایک سیلف فائنینسنگ اسکیم ہے۔ اڑان کے تحت، 9 ہیلی پورٹس اور 2 واٹر ایروڈرومس سمیت 74 اَن سروڈ اور  انڈر سروڈ ہوائی اڈوں کو مربوط کرنے والے 469 راستوں  کو 28 فروری 2023 تک مصروف عمل بنایا جا چکا ہے۔

مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ہوائی اڈے کے آپریٹروں  کی جانب سے مراعات کے ذریعے منتخب ایئر لائن آپریٹروں (ایس اے اوز) کی مدد کر کے اڑان کے تحت علاقائی ہوائی رابطے کی استطاعت کو فروغ دینے کا تصور پیش کیا گیا ہے، جس کا مقصد علاقائی روٹس پر ایئر لائن آپریشنز کی لاگت کو کم کرنا اور ایسے اُڑان راستوں پر ایئر لائن آپریشنز کی لاگت اور متوقع آمدنی کے درمیان فرق کو پورا کرنے کے لیے مالیاتی (وائبلٹی گیپ فنڈنگ یا وی جی ایف) مدد فراہم کرانا ہے۔

اسکیم کے تحت دی جانے والی رعایتیں حسب ذیل ہیں:

ایئر پورٹ آپریٹرس:

 

  1. ہوائی اڈے کے آپریٹرز آر سی ایس پروازوں پر لینڈنگ اور پارکنگ چارجز عائد نہیں کریں گے۔
  2. اے اے آئی ، آر سی ایس پروازوں پر کوئی ٹرمینل نیویگیشن لینڈنگ چارجز (ٹی این ایل سی) عائد نہیں کرے گا۔
  3. آر سی ایس پروازوں پر عام شرحوں کی @42.50 فیصد کے بقدر رعایت کی بنیاد پر اے اے آئی کے ذریعہ روٹ نیوی گیشن اور فیسلی ٹیشن چارجز (آر این ایف سی) عائد کیے جائیں گے۔
  4. منتخب ایئر لائن آپریٹرز کو تمام ہوائی اڈوں پر اسکیم کے تحت آپریشنز کے لیے خود گراؤنڈ ہینڈلنگ کی اجازت ہوگی۔؛

مرکزی حکومت:

  1. اس اسکیم کے نوٹیفکیشن کی تاریخ سے تین (3) برس کی ابتدائی مدت کے لیے آر سی ایس ہوائی اڈوں سے منتخب ایئر لائنز آپریٹروں کے ذریعے خریدے گئے ہوابازی ٹربائن ایندھن(اے ٹی ایف) پر 2فیصد کی شرح سے ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔
  2. منتخب ایئر لائن آپریٹرز کو مقامی اور بین الاقوامی ایئر لائنز کے ساتھ کوڈ شیئرنگ کے انتظامات میں داخل ہونے کی آزادی ہوگی۔؛

ریاستی حکومتیں اپنی ریاستوں کے اندر آر سی ایس ہوائی اڈوں پر:

 

  1. ریاستوں کے اندر واقع آر سی ایس ہوائی اڈوں پر اے ٹی ایف پر 10 برسوں کی مدت کے لیے وی اے ٹی میں تخفیف کرکے اسے ایک فیصد یا اس سے کم کرنا۔
  2. آر سی ایس ہوائی اڈوں کی ترقی کے لیے کم از کم اراضی، اگر ضرورت ہو تو، کی مفت اور بوجھ سے مبرا فراہمی اور ضرورت کے مطابق ملٹی موڈل انٹرلینڈ کنیکٹیویٹی کی فراہمی۔
  3. آر سی ایس ہوائی اڈوں پر سیکورٹی اور فائر سروسز مفت فراہمی۔
  4. آر سی ایس ہوائی اڈوں پر کافی حد تک رعایتی نرخوں پر بجلی، پانی اور دیگر افادیت کی خدمات فراہم کرنا، یا فراہم کرنے کا سبب۔
  5. طے شدہ وی جی ایف کے ایک خاص حصے (شمال مشرقی ریاستوں کے علاوہ دیگر ریاستوں کے لیے 20 فیصد جہاں تناسب 10فیصد ہوگا) کی فراہمی ۔

اُڑان کے تحت بولی کے مختلف مرحلوں کے دوران، گجرات، آسام، تلنگانہ، آندھرا پردیش، انڈمان اور نکوبار جزائر، گوا، ہماچل پردیش اور لکش دیپ کی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 56 سمندری جہاز کے راستوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو 25 واٹر ایروڈوم کو مربوط کرتے ہیں۔

ایک ہوائی اڈہ جو ریجنل کنیکٹیویٹی اسکیم (آر سی ایس ) – اُڑان (اُڑے ملک کا عام شہری) کے تفویض کردہ  راستوں میں شامل ہے اور جس کی آر سی ایس آپریشنز کے آغاز کے لیے جدیدکاری/ترقی کی ضرورت ہے، ’’اَن سروڈ اور اَنڈر سروڈ ہوائی اڈوں کی بحالی‘‘ اسکیم کے تحت تیار کیا گیا ہے۔

علاقائی کنکٹیویٹی اسکیم کے تحت چلنے والے 74 ہوائی اڈوں کی سال کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ-A میں دی گئی ہیں ۔

اُڑان ایک سیلف فائنینسنگ اسکیم ہے۔ اُڑان پروازوں کے  آپریشن کے لیے 28 فروری 2023 کو منتخبہ ایئر لائن آپریٹروں کے لیے تقریباً 2433 کروڑ روپئے کے بقدر کی وی جی ایف رقم جاری کی گئی۔

ضمیمہ۔ اے

مصروف عمل بنائے گئے آر سی ایس ہوائی اڈوں کی فہرست

نمبر شمار

ریاست

ہوائی اڈہ

سال

  1.  

آندھرا پردیش

کڈاپا (انڈرسروڈ) (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

کرنول ہوائی اڈہ

2021

  1.  

آسام

جورہاٹ (انڈرسروڈ) (مرحلہ۔2)

2018

  1.  

 

لیلا باری (انڈر سروڈ) (مرحلہ۔2)

2019

  1.  

 

تیز پور (انڈرسروڈ) (مرحلہ ۔2)

2018

  1.  

 

روپسی

2021

  1.  

اروناچل پردیش

تیزو

2021

  1.  

 

پسی گھاٹ

2021

  1.  

 

ہولونگی (مرحلہ-4.3)

2023

  1.  

بہار

دربھنگہ (مرحلہ۔1)

2020

  1.  

چھتیس گڑھ

جگدل پور (مرحلہ۔1)

2018

  1.  

 

بلاس پور (مرحلہ۔1)

2021

  1.  

دمن اور دیو

دیو (انڈر سروڈ) (مرحلہ۔1)

2018

  1.  

گجرات

بھاؤنگر (انڈر سروڈ) (مرحلہ۔1)

2018

  1.  

 

جام نگر (انڈرسروڈ) (مرحلہ۔1)

2018

  1.  

 

کاندلہ (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

کیشوڈ (مرحلہ۔2)

2022

  1.  

 

مندرا (مرحلہ۔1)

2018

  1.  

 

پوربندر (انڈرسروڈ) (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

اسٹیچو آف یونٹی (ڈبلیو) (مرحلہ۔3)

2020

  1.  

 

سابرمتی ریورفرنٹ (ڈبلیو) (مرحلہ۔3)

2020

  1.  

ہریانہ

ہسار (مرحلہ۔2)

2021

  1.  

ہماچل پردیش

شملہ (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

کلو (انڈر سروڈ) (مرحلہ۔3)

2019

  1.  

 

منڈی۔ہیلی پورٹ (اَن سروڈ)

2021

  1.  

 

رامپور – ہیلی پورٹ (اَن سروڈ)

2021

  1.  

جھارکھنڈ

دیوگھر (مرحلہ- 4.1)

2022

  1.  

 

جمشید پور (مرحلہ۔1)

2023

  1.  

کرناٹک

بیلگام (انڈر سروڈ) (مرحلہ۔3)

2019

  1.  

 

ہوبلی (انڈرسروڈ) (مرحلہ۔2)

2018

  1.  

 

میسور (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

ودیانگر (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

کالابرگی (گلبرگہ) (مرحلہ۔3)

2019

  1.  

 

بیدر (مرحلہ۔1)

2020

  1.  

کیرلا

کنور (مرحلہ۔2)

2019

  1.  

مدھیہ پردیش

گوالیار (انڈرسروڈ) (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

مہاراشٹر

گونڈیا

2022

  1.  

 

جلگاؤں (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

کولہاپور (مرحلہ۔1)

2018

  1.  

 

ناندیڑ (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

اوزر (ناسک) (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

سندھو درگ

2021

  1.  

میگھالیہ

شیلانگ (انڈر سروڈ) (مرحلہ۔1)

2018

  1.  

ناگالینڈ

دیماپور (انڈرسروڈ) (مرحلہ۔3)

2019

  1.  

اڈیشا

جھرسوگوڈا (مرحلہ۔1)

2018

  1.  

 

جیپور (مرحلہ۔1)

2022

  1.  

 

روڑکیلا (مرحلہ۔1)

2023

  1.  

پونڈی چیری (مرکز کے زیر انتظام علاقہ)

پونڈی چیری (انڈر سروڈ) (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

پنجاب

آدم پور (مرحلہ۔1)

2018

  1.  

 

بھٹنڈا (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

لدھیانہ (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

پٹھان کوٹ (مرحلہ۔1)

2018

  1.  

راجستھان

بیکانیر (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

جیسلمیر (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

کشن گڑھ (مرحلہ۔2)

2018

  1.  

سکم

پکیانگ (مرحلہ۔2)

2018

  1.  

تمل ناڈو

سالیم (مرحلہ۔1)

2018

  1.  

اترپردیش

آگرہ (انڈرسروڈ) (مرحلہ۔1)

2017

  1.  

 

الہٰ آباد (انڈرسروڈ) (مرحلہ۔2)

2018

  1.  

 

کانپور (چکیری) (مرحلہ۔1)

2018

  1.  

 

ہنڈن (مرحلہ۔2)

2019

  1.  

 

بریلی

2021

  1.  

 

کشی نگر

2021

  1.  

اتراکھنڈ

پنت نگر (انڈر سروڈ) (مرحلہ۔1)

2019

  1.  

 

پتھورا گڑھ (مرحلہ۔2)

2019

  1.  

 

سہستر دھارا – ہیلی پورٹ (مرحلہ ۔ 2)

2020

  1.  

 

چنیالی سور – ہیلی پورٹ (مرحلہ۔2)

2020

  1.  

 

گوچر – ہیلی پورٹ (مرحلہ۔2)

2020

  1.  

 

نیو ٹہری – ہیلی پورٹ (مرحلہ۔2)

2020

  1.  

 

سری نگر- ہیلی پورٹ (مرحلہ-2)

2020

  1.  

 

ہلدوانی – ہیلی پورٹ (مرحلہ۔2)

2021

  1.  

 

الموڑا – ہیلی پورٹ (مرحلہ۔2)

2022

  1.  

مغربی بنگال

درگاپور (انڈر سروڈ) (مرحلہ۔1)

2019

  1.  

 

کوچ بہار (ان سروڈ) (مرحلہ۔1)

2023

 

**********

 

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:2834


(Release ID: 1907844) Visitor Counter : 118


Read this release in: English , Manipuri , Tamil