صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ٹی بی کے خاتمے کے لیے ملک گیر بیداری مہم کی خاطر 75 ٹرکوں کو جھنڈی دکھائی
71,000 سے زیادہ کی-شے متر آگے آئے ہیں اور آج 10 لاکھ سے زیادہ ٹی بی کے مریضوں کی مدد کر رہے ہیں: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ
’’بھارت کا حفظان صحت کا اپنا ماڈل ہے جس میں مشترکہ سماجی اور قومی ذمہ داریاں ہیں، میں سب سے گزارش کرتا ہوں کہ جن بھاگیداری کے جذبے سے آگے آئیں‘‘
’’صرف مشترکہ کوششوں اور تعاون سے ہی ہم 2025 تک ہندوستان کو ٹی بی سے پاک بنانے کا ہدف حاصل کر سکتے ہیں‘‘
Posted On:
16 MAR 2023 6:27PM by PIB Delhi
’’پورا ملک ٹی بی کے خاتمے کی خاطر کام کرنے کے لیے جن بھاگیداری کے جذبے سے پرجوش اور متحرک ہے۔ ایس ڈی جی 2030 کے ہدف سے پانچ سال پہلے ملک میں ٹی بی کو ختم کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے واضح کال کے ساتھ ہم آہنگ ہوکر، 71,000 سے زیادہ کی-شے متر آگے آئے ہیں اور آج 10 لاکھ سے زیادہ ٹی بی کے مریضوں کی غذائی مدد اور دیگر ذرائع سے مدد کارپوریٹس، این جی اوز، عوامی نمائندوں، افراد وغیرہ کے تمام شعبوں کے حصص داروں کو متحرک کرنے کے ذریعے ٹی بی کے خاتمے کے لیے مرکزی حکومت کی نی-کشے اسکیم کے ایک حصے کے طور پر کر رہے ہیں۔‘‘ یہ بات صحت اور کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج یہاں تپ دق کے خلاف شراکت داری اقدام (پارٹنرشپ ایکشن اگینسٹ ٹیوبرکلوسس - پی اے سی ٹی) سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر مانڈویہ نے ٹی بی بیداری کے پیغامات کے ساتھ 75 ٹرکوں کو بھی جھنڈی دکھا کر روانہ کیا، جو اپولو ٹائرز فاؤنڈیشن کی طرف سے فراہم کیے گئے ہیں اور جو کہ نی-کشے اسکیم کی سرگرم حمایت کر رہے ہیں۔ یہ ٹرک تمام ریاستوں میں تپ دق سے پاک ہندوستان کے پیغامات لے کر جائیں گے۔
مرکزی وزیر صحت نے اس تقریب میں ٹی بی کے متعدد مریضوں کے مابین نیوٹریشن باسکیٹ بھی تقسیم کیے۔
مرکزی وزیر صحت نے وضاحت کی کہ ’’انڈیا کا حفظان صحت کا اپنا ماڈل ہے جس میں مشترکہ سماجی اور قومی ذمہ داریاں شامل ہیں۔ دوسرے حصص داروں کے تعاون سے فائدہ اٹھاتے ہوئے قومی ٹی بی کے خاتمے کے پروگرام کی حمایت میں کثیر شعبہ جاتی مشغولیت ایک اہم ستون ہے۔ صرف مشترکہ کوششوں اور تعاون کے ذریعے ہی ہم 2025 تک ہندوستان کو ٹی بی سے پاک بنانے کا ہدف حاصل کر سکتے ہیں۔ میں سبھی سے جن بھاگیداری کے جذبے سے آگے آنے کی اپیل کرتا ہوں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نکشے متر ٹی بی کے مریضوں کو نہ صرف مالی اور غذائی امداد فراہم کرتے ہیں، بلکہ ان کی مجموعی صحت کو یقینی بنانے کے لیے نکشے متر پورٹل پر ذاتی طور پر ان کے ساتھ مشغول رہتے ہیں۔
ڈاکٹر مانڈویہ نے اس اختراعی طریقے کی تعریف کی جس میں اپولو ٹائرز فاؤنڈیشن نے تپ دق کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ملک کی 19 ریاستوں میں 32 مقامات پر ہیروز آن وہیلز (ٹرک ڈرائیور) اور دیگر کمزور گروپوں کو شامل کرکے ٹی بی فری انڈیا مہم کو تیز کیا ہے۔ انہوں نے پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان کے تحت ٹی بی کے 75 مریضوں کو بھی گود لیا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ٹرک ڈرائیورز ٹی بی کے مریضوں کا ایک اہم گروہ ہیں، ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ بروقت جانچ، علاج کے کورس کو مکمل کرنے وغیرہ کے ذریعے ٹی بی کی روک تھام اور کنٹرول کے بارے میں بیداری بڑھانا ضروری ہے۔ پانچ مقامات (دہلی، مدرا پورٹ- گجرات، حیدرآباد، جالندھر اور اگرتلہ) سے ٹرک ڈرائیوروں کی کمیونٹیز اور کمیونٹی سے قریبی طور پر وابستہ دیگر افراد میں ٹی بی سے نمٹنے کی کوششوں کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے دیگر کارپوریٹس، اداروں، تجارتی اداروں، انجمنوں اور افراد پر بھی زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور تپ دق کے خلاف ہندوستان کی جنگ میں سرگرم تعاون کریں۔
محترمہ رولی سنگھ، ایڈیشنل سکریٹری اور ایم ڈی این ایچ ایم، وزارت صحت نے کارپوریٹس اور شراکت دار ایجنسیوں کا شکریہ ادا کیا کہ وہ اکٹھے ہوئے اور پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان کے لیے اپنی اپنی حکمت عملیوں کے ذریعے تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹر آخری میل تک پہنچنے اور کمیونٹی کو حکومت کے مختلف اقدامات سے جوڑنے میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ 300 کارپوریٹس نے کارپوریٹ ٹی بی حلف لیا ہے۔
دی انٹرنیشنل یونین فار لنگ ڈیزیز اینڈ ٹی بی کے جنوب مشرقی ایشیا خطہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کلدیپ سنگھ سچدیوا، اپولو ٹائرز لمیٹڈ کے چیف فنانشل افسر جناب گورو کمار اور سسٹین ایبلٹی اینڈ سی ایس آر، اپولو ٹائرز کی سربراہ محترمہ رینیکا گروور، اس موقع پر موجود تھے۔
اس پروگرام کو اس لنک پر دیکھا جاسکتا ہے: https://youtube.com/live/SySolzPQFWI?feature=share
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 2846
(Release ID: 1907785)
Visitor Counter : 118