بجلی کی وزارت
سوبھاگیہ اسکیم کے تحت 2.86 کروڑ گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی تھی جن میں اضافی گھرانے بھی شامل تھے جو پہلے بجلی کاری کے لیے تیار نہیں تھے لیکن بعد میں راضی ہوگئے: مرکزی بجلی اور این آر ای وزیر جناب آر کے سنگھ
Posted On:
14 MAR 2023 4:11PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے اکتوبر 2017 میں پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا - سوبھاگیہ کا آغاز کیا جس کا مقصد ملک کے دیہی علاقوں میں بجلی سے محروم تمام گھرانوں اور شہری علاقوں میں تمام غریب گھرانوں کو بجلی کے کنکشن فراہم کر کے ہمہ گیر گھریلو بجلی کاری کو حاصل کرنا ہے۔ سوبھاگیہ کے زیراہتمام 31.03.2019 تک چھتیس گڑھ کے بائیں بازو کے انتہاپسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ علاقوں میں 18,734 گھرانوں کو چھوڑ کر ریاستوں کے ذریعہ تمام گھرانوں کو بجلی پہنچانے کی اطلاع دی گئی۔ اس کے بعد سات ریاستوں یعنی آسام، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، کرناٹک، منی پور، راجستھان اور اتر پردیش نے اطلاع دی تھی کہ تقریباً 19.09 لاکھ غیر برقی گھرانوں کی شناخت 31.03.2019 سے پہلے کی گئی تھی، جو پہلے نہیں چاہتے تھے لیکن بعد میں انہوں نے بجلی کا کنکشن حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس کی بھی منظوری دی گئی۔ ان تمام سات ریاستوں نے 31.03.2021 تک 100 فیصد گھرانوں کی بجلی کاری کی اطلاع دی تھی۔ 31.03.2021 تک سوبھاگیہ کے آغاز کے بعد سے کل 2.817 کروڑ گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی۔ اس کے بعد کچھ ریاستوں نے بتایا کہ 11.84 لاکھ گھرانوں کو بجلی فراہم کرنا باقی ہے، جس کے خلاف ریاستوں نے اطلاع دی کہ 4.43 لاکھ گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی ہے۔ سوبھاگیہ کے تحت کل 2.86 کروڑ گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی جس میں دو قسطوں میں اضافی گھرانے بھی شامل ہیں جو پہلے بجلی کے لیے تیار نہیں تھے لیکن بعد میں تیار ہو گئے۔ اسکیم 31.03.2022 تک بند ہے۔
جب کہ نئے گھرانوں کا تازہ ہونا ایک مسلسل عمل ہے اور اس طرح کے گھرانوں کی بجلی کاری کا خیال ڈسٹری بیوشن یوٹیلیٹیز کے ذریعے کیے جانے کی امید ہے۔ حکومت ہند ریاستوں کو ان تمام گھرانوں کو بجلی فراہم کرنے میں مدد کرنے کے لیے پرعزم ہے جو سوبھاگیہ کی منظوری کے وقت موجود تھے۔ اس سلسلے میں حکومت ہند نے حال ہی میں ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس) کے تحت ان کی برقی کاری کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں اور ریاستوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں بجلی کی وزارت کو اپنی ڈی پی آر پیش کریں۔
اے: سوبھاگیہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے تھا اور اس کے نفاذ کی مدت کے دوران کل 29 ریاستوں نے حصہ لیا تھا۔ کچھ دیگر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں یعنی گوا، گجرات، دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو، دہلی، کیرالہ، لکشدیپ نے اطلاع دی ہے کہ زیادہ تر گھروں میں سوبھاگیہ اسکیم کے آغاز سے پہلے ہی بجلی پہنچا دی گئی تھی اور اس کے مطابق انہوں نے سوبھاگیہ میں حصہ نہیں لیا تھا۔
سوبھاگیہ کے تحت ریاست مدھیہ پردیش اور کرناٹک میں گھریلو برقی کاری کی ضلع وار کیفیت ضمیمہ میں ہے۔
ضمیمہ
مدھیہ پردیش میں سوبھاگیہ کے تحت گھریلو برقی کاری کی ضلع وار کیفیت
نمبر شمار
|
ضلع
|
گھریلو بجلی کاری کی مجموعی تعداد
|
1
|
اشوک نگر
|
16430
|
2
|
بیتول
|
32851
|
3
|
بھنڈ
|
66285
|
4
|
بھوپال
|
16550
|
5
|
داتیا
|
30797
|
6
|
گونا
|
55595
|
7
|
گوالیار
|
13655
|
8
|
ہردا
|
8179
|
9
|
ہوشنگاباد
|
11254
|
10
|
مورینا
|
66123
|
11
|
شیوپور
|
31087
|
12
|
رائے سین
|
47177
|
13
|
راج گڑھ
|
62478
|
14
|
سیہور
|
17868
|
15
|
شیوپوری
|
67908
|
16
|
وِدیشا
|
48724
|
17
|
انوپ پور
|
45984
|
18
|
بالاگھاٹ
|
44967
|
19
|
چھترپور
|
45307
|
20
|
چھندواڑا
|
42003
|
21
|
داموہ
|
29353
|
22
|
ڈنڈوری
|
32011
|
23
|
جبل پور
|
13157
|
24
|
کٹنی
|
20333
|
25
|
منڈلا
|
36402
|
26
|
نرسمہاپور
|
18984
|
27
|
پنّا
|
34353
|
28
|
ریوا
|
54142
|
29
|
ساگر
|
52076
|
30
|
ستنا
|
38939
|
31
|
سیونی
|
36315
|
32
|
شہدول
|
45052
|
33
|
سدھی
|
61687
|
34
|
سنگرولی
|
46220
|
35
|
ٹیکم گڑھ
|
30380
|
36
|
اوماریا
|
14885
|
37
|
علی راج پور
|
32448
|
38
|
بروانی
|
26066
|
39
|
برہانپور
|
8240
|
40
|
دیواس
|
16947
|
41
|
دھر
|
46116
|
42
|
ایسٹ نیمار
|
23223
|
43
|
اندور
|
10161
|
44
|
جھبوا
|
48645
|
45
|
مندسور
|
3722
|
46
|
نیمچھ
|
3514
|
47
|
رتلام
|
27225
|
48
|
شاجاپور
|
10942
|
49
|
اجّین
|
23300
|
50
|
ویسٹ نیمار
|
20855
|
|
ریاست میں مجموعی تعداد
|
1636915
|
کرناٹک میں سوبھاگیہ کے تحت گھریلو برقی کاری کی ضلع وار کیفیت
نمبر شمار
|
ضلع
|
گھریلو بجلی کاری کی مجموعی تعداد
|
1
|
کوڈاگو
|
4138
|
2
|
بلاّری
|
15425
|
3
|
بیدر
|
17174
|
4
|
گلبرگہ
|
13604
|
5
|
کوپّل
|
8120
|
6
|
رائے چور
|
13704
|
7
|
یادگیر
|
16290
|
8
|
باگل کوٹ
|
11404
|
9
|
بیلگوم
|
28211
|
10
|
بیجا پور
|
4682
|
11
|
دھارواڑ
|
7389
|
12
|
گڈگ
|
7871
|
13
|
ہاویری
|
12938
|
14
|
اتر کنڑ
|
7516
|
15
|
بیلگوم - ہوکیری
|
8720
|
16
|
چکماگلور
|
1052
|
17
|
دکشن کنڑ
|
1069
|
18
|
شیموگا
|
12
|
19
|
اڈوپی
|
3537
|
|
ریاست میں مجموعی تعداد
|
182856
|
یہ اطلاع بجلی کے وزیر آر کے سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 2683)
(Release ID: 1907023)
Visitor Counter : 114