وزارات ثقافت

’’مشترکہ بودھ وراثت‘‘پر اپنی طرح کی پہلی ایس سی او بین الاقوامی کانفرنس کا آج افتتاح ہوا


یہ اجلاس نہ صرف بودھ مشترکہ ورثے کا جشن مناتا ہے بلکہ یہ ہمارے  ممالک کے درمیان مضبوط اور گہرے رشتے بھی قائم کرے گا:جناب جی کشن ریڈی

وراثت اور تاریخ تمام ایس سی او ممالک کو آپس میں جوڑتے ہیں:محترمہ میناکشی لیکھی

خود شناسی اور خود احتسابی کے لئے بودھ کی تعلیمات 21ویں صدی کے لیے بھی سود مند ہیں: جناب ارجن رام میگھوال

Posted On: 14 MAR 2023 4:58PM by PIB Delhi

شنگھائی  تعاون تنظیم(ایس سی او)کی ’’مشترکہ بودھ وراثت‘‘کے موضوع پر ایک دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں افتتاح کیا گیا،جس میں ایس سی او ممالک کے ساتھ ہندوستان کے ثقافتی ربط پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اس سیشن کی صدارت ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کے ریڈی نے کی،جبکہ ثقافت اور خارجہ امور کی وزیرمملکت محترمہ  میناکشی لیکھی ، ثقافت اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال انٹرنیشنل بودھک کنفیڈریشن  جناب ابھیجیت ہلدر اور چین، پاکستان ، روس، بحرین، میانمار، متحدہ عرب امارات کے مندوبین کی باوقار موجودگی رہی۔

اس موقع پر جناب  جی کے ریڈی نے کہا کہ یہ کانفرنس نہ صرف بودھ مشترکہ ورثے کا جشن منائے گی، بلکہ اس سے ہمارے ممالک کے درمیان مضبوط اور گہرے روابط بھی قائم ہوں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ داخلی غیر سگالی کے اپنے گہرے وژن کے ساتھ بودھ مذہب  دور دور تک پھیلا ہے اور اس نے صدیو ں نے ایس سی او کے تمام ممالک کے شہریوں کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے۔ آج ہم سب یہاں اپنی نوعیت کی اس  پہلی کانفرنس میں اسی داخلی کڑی کے سبب جمع ہوئے ہیں، جوہمیں ایک دوسرے کے ساتھ جوڑتی ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ اس کانفرنس کا مقصد ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات اور مشترکہ تاریخ کی تجدید کرنی ہے۔

شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے جناب ارجن رام میگھوال نے کہا کہ خود شناسی اور خود احتسابی کے تعلق سے بودھ کی تعلیمات 21ویں صدی کے لئے بھی انتہائی سود مند ہے۔ وزیر موصوف نے مشورہ دیا کہ  ایس سی او ممالک کو ہماری  مشترکہ بودھ وراثت پر پروگرام اور پروجیکٹ شروع کرنی چاہئے جو ہمیں ایک دوسرے سے جوڑتے ہیں۔ انہوں نے پالی میں بودھ مخطوطوں  کو ایس سی او ممالک کے لئے ایک عام زبان میں ترجمہ کرنے اور اُن تک ہر ایک  کی رسائی کو آسان  بنانے کا مشورہ دیا۔

اپنے خطاب میں محترمہ میناکشی لیکھی نے کہا کہ وراثت اور تاریخ تمام ایس سی او ممالک کو آپس میں جوڑتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھگوان بودھ نے اقدار پر مبنی زندگی کی بات کی ہے، جو ہمارے مشترکہ وجود کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایس سی او ممبر ملک بودھ فلسفے سے جڑے ہوئے ہیں، جو اخلاقیات اور اقداری نظام کے معاملے میں ایس سی او کو ایک مضبوط طاقت بنا سکتا ہے۔

ایس سی او کے ہندوستان کی قیادت میں (17ستمبر 2022 سے ستمبر 2023تک ایک سال کی مدت کے لئے)کا اپنی نوعیت کا یہ پہلا ایسا انعقاد ہے ، جو وسط ایشیاء، مشرقی  ایشیاء، جنوبی ایشیاء اور عرب ممالک کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لاتا ہے، تاکہ وہ ’’مشترکہ بودھ وراثت‘‘ پر گفتگو کرسکیں۔ایس سی او ممالک میں چین، روس  اور منگولیہ سمیت  ممبر ممالک مشاہد ریاستیں اور مکالماتی شراکت دار شامل ہیں۔ کئی فاضل ایس سی او کے نمائندے اس موضوع پر تحقیقی مکالوں پر ناراضگی کا اظہار بھی کررہے ہیں، جن میں چین کی دُنہانگ ریسرچ اکیڈمی، اسٹیٹ میوزیم آف ہسٹری آف ریلیجن ، انٹرنیشنل تھیراودا بھودھسٹ مشنری یونیورسٹی،  میانمار و دیگر شامل ہیں۔

 

001.jpg

 

002.jpg

 

004.jpg

 

005.jpg

 

اس دو روزہ کانفرنس کا انعقاد وزارت ثقافت ، وزارت خارجہ اور انٹرنیشنل بودھسٹ کنفیڈریشن (آئی بی سی-وزارت ثقافت کی ایک اہم اِکائی کے طورپر) کے ذریعے کیا جارہا ہے۔ اس پروگرام میں بودھ مذہب کے کئی ہندوستانی ماہرین اور عالم بھی حاصل لے رہے ہیں۔

کانفرنس کا مقصد ایس سی او ممالک کے درمیان میوزیم کی تدوین میں وسط ایشیاء کے بودھ آرٹ ، آثار قدیمہ کے مقامات اور مختلف فن و ثقافت کے درمیان بین ثقافتی ربط کو پھر سے قائم کرنا  اور اُن میں مماثلت کو تلاش کرنا ہے۔

دور قدیم سے فکر کا فروغ اور تشہیر اس دنیا کےفطری چمتکاروں میں سے ایک ہے۔ آسانی سے دشوار گزار پہاڑوں ، عظیم سمندروں اور قومی سرحدوں کو عبور کرناایسے خیالات جو دور دراز کی سرزمین پر فروغ پاتے ہیں اور ایسا کرکے وہاں موجود ثقافتوں کو مالا مال کرنا۔ بودھ مذہب کی ایسی خصوصیت نے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔

اس کی عالمگیریت وقت اور مقام دونوں کو پار کرگئی۔ اس کا انسانیت نواز وژن  دستکاری، مورتی سازی اور انسانی شخصیت کی چھوٹی چھوٹی صفات میں پھیلی ہوئی ہے، جو رحم دلی ، مشترکہ وجود ، پائیدار زندگی اور شخصیت سازی سے مملوع ہے۔

یہ کانفرنس دماغوں کا ایک انوکھا ملن ہے، جہاں مختلف جغرافیائی خطوں کے ممالک ، لیکن ایک مشترکہ ثقافتی ورثے کی بنیاد پر انہیں جوڑنے والے ایک عام اصول کے ساتھ بودھ مشنریوں کے ذریعے مضبوط کئے گئے ، جنہوں نے مختلف ثقافتوں، برادریوں اور خطوں کو مجموعی طور سے مربوط کرنے میں ایک اہم رول ادا کیا۔ ہندوستانی برصغیر اور ایشیاء دو دنوں کے مختلف موضوعات پر بات چیت کریں گے اور مستقبل میں صدیوں پروانے روابط کو قائم رکھنے کے طریقوں کا خاکہ تیار کریں گے۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ ن ع

 (14.03.2023)

(U: 2686)



(Release ID: 1906958) Visitor Counter : 118


Read this release in: Hindi , Odia , English , Marathi