محنت اور روزگار کی وزارت

ای-شرم پورٹل غیر منظم کارکنوں کا ایک جامع ڈیٹا بیس بنانے کے لیے تمام غیر منظم شعبے کے کارکنوں کے رجسٹریشن کا تصور کرتا ہے


ای-شرم پورٹل پردھان منتری شرم یوگی مان دھن (پی ایم ایس وائی ایم) اسکیم کے ساتھ مربوط ہے تاکہ ای – شرم پر رجسٹر کرنے والوں کو آسانی سے پی ایم ایس وائی ایم اسکیم کا انتخاب کرنے کے قابل بنایا جاسکے

Posted On: 13 MAR 2023 5:11PM by PIB Delhi

محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ای-شرم پورٹل غیر منظم شعبے کے تمام ورکروں کے لئے رجسٹریشن کا تصور کرتا ہے تاکہ غیر منظم کارکنوں کا ایک جامع ڈیٹا بیس بنایا جا سکے۔ اس وقت پورٹل میں  28.62 کروڑ سے زیادہ ورکرس رجسٹرڈ ہیں۔ ای- شرم پر رجسٹریشن کے بعد، ورکرس کو ایک یونیورسل اکاؤنٹ نمبر (یو اے این) فراہم کیا جاتا ہے۔ ای-شرم کے تحت رجسٹریشن کی ریاست وار تعداد منسلک ہے۔ حکومت ہند کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) اور ریاستی سیوا کیندروں کو 20 روپئے فی کارکن کے حساب سے ای-شرم پر غیر منظم ورکروں کے رجسٹریشن کی سہولت کے لیے رجسٹریشن چارجز کے طور پر فراہم کرتی ہے۔  31 دسمبر 2022 تک سی ایس سی کو تقریباً  347 کروڑ روپے اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو  19.07 کروڑ روپے کی رقم بالترتیب رجسٹریشن اور  آئی ای سی سرگرمیوں کے لئے فراہم کی جاچکی ہے۔

مزید برآں، ای-شرم پورٹل کو پردھان منتری شرم یوگی مان دھن اسکیم (پی ایم ایس وائی ایم) کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے، جو کہ ایک رضاکارانہ اور معاون پنشن اسکیم ہے، جس کے تحت غیر منظم کارکنان فی ماہ اپنے تعاون کے طور پر  روپئے سے 200 روپے کا تعاون دیتے ہیں۔ اور اتنا ہی تعاون حکومت ہند کے ذریعے دیا جاتا ہے۔ 60 سال کی عمر کو پہنچنے پر، پی ایم ایس وائی ایم کے مستفیدین کو ماہانہ  3000 روپئے پنشن فراہم کیے جاتے ہیں۔ ای – شرم پر رجسٹر کرنے والے آسانی سے ای- شرم یونیورسل اکاؤنٹ نمبر کا استعمال کرتے ہوئے  پی ایم ایس وائی ایم اسکیم کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ، وزارت نے صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت کے تحت نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) کے ساتھ غیر منظم کارکنوں کا ای-شرم ڈیٹا شیئر کیا ہے جو کل  28.51 کروڑ (17.02.2023 تک) ہے۔ اعداد و شمار کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ تقریبا ً 40 فیصد ای-شرم پر رجسٹرڈ کارکنان پہلے ہی پی ایم جے اے وائی کے تحت رجسٹرڈ ہیں۔

 ضمیمہ-I

نمبر شمار

ریاست

کل رجسٹریشن

(5 مارچ 2023 تک)

  1.  

جزائر انڈمان و نیکوبار

28,531

  1.  

آندھرا پردیش

79,39,685

  1.  

اروناچل پردیش

1,40,854

  1.  

آسام

69,36,225

  1.  

بہار

2,85,72,148

  1.  

چنڈی گڑھ

1,74,211

  1.  

چھتیس گڑھ

82,65,483

  1.  

دہلی

32,53,475

  1.  

گوا

58,246

  1.  

گجرات

92,58,816

  1.  

ہریانہ

52,58,589

  1.  

ہماچل پردیش

19,23,993

  1.  

جموں و کشمیر

33,81,602

  1.  

جھارکھنڈ

91,57,309

  1.  

کرناٹک

74,92,880

  1.  

کیرالہ

59,04,853

  1.  

لداخ

29,225

  1.  

لکشدیپ

2,439

  1.  

مدھیہ پردیش

1,69,33,641

  1.  

مہاراشٹر

  1. بھنڈارا  3,73,767
  2. گونڈیا  4,45,142

1,35,00,465

  1.  

منی پور

4,05,326

  1.  

میگھالیہ

2,89,246

  1.  

میزورم

58,317

  1.  

ناگالینڈ

2,18,733

  1.  

اوڈیشہ

1,33,29,998

  1.  

پڈوچیری

1,76,497

  1.  

پنجاب

54,97,733

  1.  

راجستھان

1,28,18,143

  1.  

سکم

24,863

  1.  

تمل ناڈو

83,86,619

  1.  

تلنگانہ

41,21,569

  1.  

دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو

72,905

  1.  

تری پورہ

8,44,751

  1.  

اترپردیش

8,30,20,267

  1.  

اتراکھنڈ

29,72,888

  1.  

مغربی بنگال

2,58,04,580

 

کل

28,62,55,105

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 2622

 



(Release ID: 1906566) Visitor Counter : 98


Read this release in: English , Tamil