امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن کے قومی پلیٹ فارم(این پی ڈی آر آر)   کا تیسرا اجلاس نئی دہلی میں اختتام پذیر، وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری نے اختتامی پروگرام سے خطاب کیا


آفات کے خطرے میں کمی اور اس کا بندوبست وزیر اعظم کے تصور کے مطابق عوامی تحریک میں تبدیل ہو رہا ہے: پی کے مشرا

’’وزیراعظم کا 10 نکاتی ایجنڈا مقامی صلاحیتوں اور پہل قدمیوں کی تشکیل اور خاص طور پر قدرتی آفات کے خطرے کے بندوبست میں خواتین کی قیادت کی ضرورت پر زور دیتا ہے‘‘

’’قدرتی آفات کے خطرے  سے نمٹنے  کے نظام کو  پیشہ ورانہ بنانا اور ایسے پروگراموں اور اقدامات  کو تیار کرنا جو لوگوں کی ضروریات کے مطابق ہوں آگے بڑھنے کا راستہ ہے‘‘

’’اگر ہم سب سے زیادہ کمزور لوگوں کی مدد کرنے اور ان کی زندگی اور معاش کی حفاظت کرنے کے قابل نہیں ہیں، تو ہمارے کام کا پورا مقصد ہی ختم ہو جائے گا‘‘

بارہ سو(1200)سے زیادہ مضامین کے ماہرین، پریکٹیشنرز، ماہرین تعلیم اور مندوبین نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور سینڈائی فریم ورک کے ذریعہ دیے گئے قدرتی آفات کے خطرے کی  تخفیف کے حوالے سے 10 نکاتی ایجنڈے کی بنیاد پر تباہی کے خطرے میں کمی کے مختلف  غیر معمولی  مسائل پر غور کیا

Posted On: 11 MAR 2023 7:38PM by PIB Delhi

نیشنل پلیٹ فارم فار ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن(این پی ڈی آر آر )  کا تیسرا اجلاس آج نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوا۔ وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری جناب پی کے مشرا نے اختتامی پروگرام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جناب نتیا نند رائے، مرکزی داخلہ سکریٹری، ممبر اور سکریٹری (انچارج)، این ڈی ایم اے، این ڈی آر ایف کے ڈائریکٹر جنرل، ایم ایچ اے، این ڈی ایم اے، این ڈی آر ایف، این آئی ڈی ایم اور دیگرمتعلقہ افراد  بھی موجود تھے۔

1.jpg

اپنے خطاب میں جناب پی کے مشرا نے بات چیت کے وسیع دائرہ کار اور ملک بھر میں منعقد کی گئی بات چیت کی وسعت اور گہرائی کے بارے میں خوشی کا اظہار کیا جو ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن (ڈی آر آر)  کے تمام متعلقہ موضوعات کا احاطہ کرنے والے  اس سے قبل  ہونے والے 19پروگراموں میں  کی گئی ہے۔ آفات کے خطرے میں کمی سے متعلق پروگرام کو ‘ عوامی تحریک’ میں تبدیل کر دیا گیا ہے جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا تھا۔ پرنسپل سکریٹری نے سیشن کے موضوع ‘‘بدلتے ہوئے آب و ہوا میں مقامی لچک پیدا کرنا’’کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ یہ ایسے وقت میں قدرتی آفات کے نظام کو مقامی بنانے کی ضرورت سے ہم آہنگی رکھتا ہے جب آفات کے خطرات نہ صرف بڑھ رہے ہیں بلکہ خطرات کی نئی نئی شکلیں  اُبھر کر سامنے آرہی  ہیں۔ جناب مشرا نے وزیر اعظم کے اُس  10 نکاتی ایجنڈے کا حوالہ بھی دیا جس میں مقامی  افراد کی صلاحیتوں اور مقامی سطح  پر کئے جانے والے اقدامات کی ضرورت اور خاص طور پر آفات کے خطرے کے انتظام میں خواتین کی قیادت پر زور دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اجلاسوں کی کارروائیوں سے استفادہ کرتے ہوئے وزیراعظم کے دس نکاتی ایجنڈے اور سینڈائی فریم ورک پر عمل درآمد کیا جا سکے گا۔

2.jpg

 جناب  مشرا نے دو ایسے موضوعات تجویز کئے  جنہیں  شراکت داروں کے ذریعہ  آگے بڑھایا جائے گا ۔ ان میں سے پہلا موضوع، ریاستی اور ضلعی سطحوں پر قدرتی آفات کے خطرے کے بندوبست  کے نظام (ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ سیٹ اپ )کو پیشہ ورانہ بنانے سے متعلق ہے، اور دوسرا، ایسے پروگراموں اور اقدامات  کی تخلیق کرنے سے متعلق ہے جو لوگوں کی ضروریات کے مطابق ہوں۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاری اور آفات کی تخفیف کو  قدرتی آفات سے نمٹنے میں  اپنائے جانے والے طور طریقوں کے  پیشہ ورانہ خطوط پر پیشہ ورانہ بنانے کی ضرورت ہے جو این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف  کی آمد کے ساتھ ہی سامنے آیا ہے۔  انہوں نے اپنی  گفتگوکا سلسلہ  جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ریاستوں کے پاس کافی وسائل ہیں اور این ڈی ایم اے، این آئی ڈی ایم اور این ڈی آر ایف کی طرف سے مربوط انداز میں ان کی مدد کی جائے گی۔ انہوں نے پیشہ ورانہ حیثیت دینے اور پروگرام کی ترقی کے دونوں کاموں کے لیے وسائل کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

3.jpg

پرنسپل سکریٹری نے اپنی تقریب کے اختتام میں ، شراکت داروں کو  سینڈائی فریم ورک پر سست  رفتاری کے ساتھ ہونے والی پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا، جس کی آٹھویں سالگرہ ایک ہفتے  کے اندر آنے والی ہے۔ ‘‘اس 15 سالہ فریم ورک کے لئے معین کردہ نصف سے زیادہ وقت گزر چکا ہے اور دنیا سینڈائی اہداف کو حاصل کرنے سے ابھی بہت دور ہے۔ ہمیں قدرتی آفات کے خطرے کے بندوبست کا ایک زیادہ موثر، زیادہ ذمہ دارانہ نظام تخلیق کرنے  کے لیے خود کو ایک بار پھر سے  وقف کردینا چاہیے تاکہ زیادہ دفاعی قوت رکھنے والے افراد کےساتھ مل کر ایک محفوظ ملک اور محفوظ دنیا کے لیے کام کیا جا سکے’’۔

4.jpg

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جمعہ کو این پی ڈی آر آر کے تیسرے اجلاس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن کے شعبے میں اختراع پر مبنی نظریات و خیالات ، اقدامات،  وسائل  اور ٹیکنالوجیز کی نمائش کرنے کے لیے ایک نمائش کا بھی افتتاح کیا۔اس نمائش میں 100 سے زیادہ نمائش کنندگان حصہ لے رہے ہیں جو اب 13 مارچ 2023 تک عوام کے لیے کھلی ہے۔ یہ نمائش ڈی آر آر  کے شعبے سے تعلق رکھنے والے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہی  پیدا کرنےکے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔

5.jpg

تیسری این پی ڈی آر آر کا اہتمام وزارت داخلہ(ایم ایچ اے) ، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) ، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ(این آئی ڈی ایم) نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ این پی ڈی آر آر  چار مکمل اجلاسوں، ایک وزارتی اجلاس، اور آٹھ موضوعاتی اجلاسوں پر مشتمل تھا۔ دو دنوں کے دوران، 1200 سے زیادہ مضامین کے ماہرین، پریکٹیشنرز، ماہرین تعلیم اور مندوبین نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور سینڈائی فریم ورک کے ذریعہ دیے گئے ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن پر 10 نکاتی ایجنڈے کی بنیاد پر تباہی کے خطرے میں کمی کے مختلف غیر معمولی مسائل پر غور کیا۔

یہ میٹنگ امرت کال کے دوران ہوئی تھی، اور  این پی ڈی آر آر  کے تیسرے اجلاس پر غور و خوض سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن-2047 کے تحت 2030 تک ہندوستان کو آفات سے محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔

******

( ش ح ۔ س ب۔ ر ض(

U. No.2602


(Release ID: 1906308) Visitor Counter : 140


Read this release in: Hindi , English , Manipuri , Kannada