کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کوچی میں این ایم پی کی دوسری علاقائی ورکشاپ کا انعقاد


این ایم پی کے استعمال میں بہترین استعمال کے معاملات کا مظاہرہ

Posted On: 11 MAR 2023 4:05PM by PIB Delhi

تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان(این ایم پی) پلیٹ فارم کو وسیع پیمانے پر اپنانے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے علاقائی ورکشاپس کا ایک سلسلہ منعقد کیا جا رہا ہے تاکہ ریاستی حکام کو اس کے بارے میں حساس بنایا جا سکے۔ یہ ورکشاپس مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مزید طاقت اور ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں جس کے نتیجے میں ریاستوں اور مرکزی وزارتوں/محکموں کے درمیان باہمی سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ سنٹرل اور ویسٹرن زون کے لیے پہلی علاقائی ورکشاپ کا انعقاد 20 فروری 2023 کو گوا میں کیا گیا۔ جنوبی خطے کی 9 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، یعنی کیرالہ، آندھرا پردیش، کرناٹک، تمل ناڈو، تلنگانہ، انڈمان اور نکوبار، دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو، لکشدیپ اور پڈوچیری کے ساتھ دوسری علاقائی ورکشاپ کا انعقاد 10 اور11 مارچ 2023 کوچی، کیرالہ میں  کیا گیا۔

ورکشاپ کے دوران ڈی پی آئی آئی ٹی کی لاجسٹک کی خصوصی سکریٹری محترمہ سمیتا داؤرا نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کاروباری انجمنوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مستقل بنیادوں پر بات چیت کرنے کی درخواست کی، تاکہ لاجسٹک لاگت کو کم کرنے اور کارکردگی کو بہتربنانے  سے متعلق مسائل کی نشاندہی کی جا سکے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ لاجسٹکس سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک بین ڈپارٹمنٹل سروسز میں بہتری کا گروپ تشکیل دیا جا سکتا ہے اور لاجسٹک لاگت کو کم کرنے کے لیے ایکشن پلان مرتب کیا جا سکتا ہے تاکہ ملٹی موڈل انفراسٹرکچر سے متعلق اقدام کے لیے ترجیحی شعبوں کی درست نشاندہی کی جا سکے۔ اگلے 5-10 سالوں کے لیے لاجسٹکس کی کارکردگی کے لیے طلب پر مبنی نقطہ نظر، لاجسٹک سے متعلق بنیادی ڈھانچے میں نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور لاجسٹکس کی کارکردگی کو فروغ دینے کے حل کے لیے اسٹارٹ اپس کو شامل کرنے کے لیے مال برداری کے بہاؤ کی میپنگ کا بھی ان کے تبصرے میں ذکر کیا گیا۔ انہوں نے لاجسٹک ایکو سسٹم کی منصوبہ بندی کے دوران ٹیکنالوجی کے استعمال اور سبز اقدامات پر بھی زور دیا جس میں نئے ہندوستان کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور ایک موثر لاجسٹکس ایکو سسٹم تیار کرنا دونوں شامل ہیں۔

این ایم پی  ایک تبدیلی کا طریقہ ہے جو پورے ملک میں ملٹی موڈل اور آخری میل کنیکٹیوٹی کے لیے مربوط منصوبہ بندی اور مطابقت پذیر عمل درآمد کے لائق بناتا ہے۔ اس کا آغاز وزیر اعظم نے 13 اکتوبر 2021 کو حکومت میں محکمہ جاتی  سائلوز کو توڑنے اور بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں اسٹیک ہولڈرز کے لیے جامع منصوبہ بندی کو ادارہ جاتی بنانے کے وژن کے ساتھ کیا تھا۔

کوچی میں علاقائی ورکشاپ کے پہلے دن، مرکزی وزارتوں کی طرف سے این ایم پی کے استعمال میں بہترین استعمال کے معاملات کا مظاہرہ کیا گیا۔تجربہ، بہترین طریقوں اور این ایم پی /ایس ایم پی  پلیٹ فارم کے استعمال  کے وژن کو 9 شریک ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں  نے شیئر کیا۔

کوچی میں علاقائی ورکشاپ کے دوسرے دن، نیشنل لاجسٹکس پالیسی، ریاستی لاجسٹکس کی پالیسیوں، مختلف ریاستوں میں لاجسٹک ایز (ایل ای اے ڈی ایس ) اور سٹی لاجسٹکس پلان پر بات چیت ہوئی۔ پی ایم جی ایس  کے ذریعے پورٹ کنیکٹیوٹی اور ملٹی موڈیلیٹی کو بڑھانے کے لیے، کوچین پورٹ اتھارٹی کی طرف سے ایک پریزنٹیشن پیش کی گئی جس کے بعد کوچین کی 4 بڑی بندرگاہوں، کاماراجر وشاکھاپٹنم اور نیو منگلور بندرگاہ کے ساتھ پینل ڈسکشن کی گئی۔ پورٹ کنیکٹیوٹی اور ساحلی پروجیکٹوں کا مطالعہ کرنے کے لیے کوچی کے ایک سائٹ کے دورے کا بھی اہتمام کیا گیا ۔

ریاست/مرکزکے زیرانتظام علاقے  لاجسٹک پالیسی کو 18 ریاستوں نے نوٹیفائی  کیا ہے۔ مختلف ریاستوں میں لاجسٹک آسانی کی ترقی  2023-24 کی رپورٹ کا آغاز بھی ایک فریم ورک کے مطابق مختلف ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لاجسٹک ایکو سسٹم کا تجزیہ کرنے اور ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو لاجسٹکس کی آسانی پر درجہ بندی کرنے کے مقصد سے شروع ہوا ہے۔ ورکشاپ کے دوران، ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنی لاجسٹک پالیسی کا جائزہ بھی پیش کیا جس میں دیگر چیزوں کے ساتھ درج ذیل کا ذکر کیا گیا:

تمل ناڈو نے ریاست میں برآمدی- درآمدات کے ساتھ ساتھ گھریلو تجارت کے لاجسٹکس کی لاگت میں کمی پر توجہ مرکوز کی (5 سے 6 فیصد تک کمی کی توقع)۔

کرناٹک نے لاجسٹکس میں ریاست کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر اپنی توجہ  مرکوزکی۔

آندھرا پردیش نے لاجسٹکس اور سپلائی چین میں بنیادی ڈھانچے کے خلا کو دور کرنے اور مشرقی ساحل سے تجارت کو فروغ دینے کے اپنے مقصد کو اجاگر کیا۔

تلنگانہ نے ایم ایم ایل پی، ڈرائی پورٹس، کولڈ اسٹوریج وغیرہ کے ذریعے ایک مضبوط لاجسٹکس ایکو سسٹم تیار کرنے کے اپنے مقصد پر زور دیا۔

انڈمان اور نکوبار جزائر نے ملٹی موڈل کنیکٹیوٹی کو فعال کر کے کارکردگی کو بڑھا کر لاجسٹک لاگت کو کم کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کی۔

ورکشاپ کے اختتام پر پورٹ کنیکٹیوٹی اور ملٹی موڈیلٹی پر ایک پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا۔ بحث میں بندرگاہ کی قیادت میں صنعت کاری، آندھرا پردیش میں بڑی تعداد میں بندرگاہوں کی ترقی اور تلنگانہ پر ایک بڑے اندرونی علاقے کے طور پر توجہ مرکوز کرنے کا احاطہ کیا گیا۔ اس کے لیے دونوں ریاستوں کو ہندوستانی بندرگاہوں کے لیے ایک اہم توجہ کے طور پر مربوط ترقی اور ساحلی جہاز رانی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

پی ایم گتی شکتی ‘پوری حکومت’ کے نقطہ نظر کے تسلسل میں اور پی ایم گتی شکتی این ایم پی کی تکمیل کے لیے، قومی لاجسٹک پالیسی (این ایل پی) کو ہموار کرنے کے عمل، ریگولیٹری فریم ورک،ہنرمندی کی ترقی، اعلی تعلیم میں لاجسٹکس کو مرکزی دھارے میں لانےاور مناسب ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے ذریعے خدمات اور انسانی وسائل میں کارکردگی کو بہتر بنانے کے اجزاء سے نمٹنے  کے لیے شروع کیا گیا تھا۔

قومی لاجسٹک پالیسی لاجسٹک سیکٹر کے لیے ایک وسیع بین الضابطہ، کراس سیکٹرل اور کثیر دائرہ اختیاری فریم ورک کا تعین کرتی ہے اور لاجسٹک ایکوسسٹم میں تمام ذیلی شعبوں کےلئے ایک جامع پالیسی فریم ورک  فراہم کرتی ہے، جو کہ موثر لاجسٹکس کے لئے اہم ہیں ۔

قومی لاجسٹکس پالیسی کا وژن تیز رفتار اور جامع ترقی کے لیے ملک میں تکنیکی طور پر قابل، مربوط، لاگت کے قابل، لچکدار، پائیدار اور قابل اعتماد لاجسٹکس ایکو سسٹم کو تیار کرنا ہے۔ اس کے مطابق، این ایل پی کے وژن کو حاصل کرنے کے وسیع اہداف یہ ہیں: (i) ہندوستان میں لاجسٹکس کی لاگت کو 2030 تک عالمی معیارات کے مقابلے میں کم کرنا۔ (ii) لاجسٹکس پرفارمنس انڈیکس کی درجہ بندی کو بہتر بنانا - کوشش ہے کہ 2030 تک سرفہرست 25 ممالک میں شامل ہو، اور (iii) ایک موثر لاجسٹکس ایکو سسٹم کے لیے ڈیٹا پر مبنی فیصلے کی حمایت کا طریقہ کار بنانا۔

************

(ش ح ۔اک ۔ ع آ)

U -2600

 



(Release ID: 1906291) Visitor Counter : 97


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Malayalam