نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
پُنے میں وائی 20 مشاورتی میٹنگ میں آب و ہوا کے رُخ پر کارروائی سے متعلق سیشن میں نوجوانوں سے موسمیاتی مسائل پر آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا
صارفین کو تعلیم دینا آب و ہوا کے مسائل پر بے خبری سے نمٹنے کا پہلا قدم
انفرادی اقدامات بے سود ہوں گے اگر ناموافق ماحولیاتی تبدیلیوں سے عالمی سطح پر نمٹا نہیں گیا
Posted On:
11 MAR 2023 3:51PM by PIB Delhi
آج سمبیوسس انٹرنیشنلیونیورسٹی (ایس آئییو)، لاوالے، پُنے میںیوتھ 20 (وائی 20) کی چوتھی مشاورتی میٹنگ میں 'کلائمیٹ ایکشن' کے موضوع پر دن کے پہلے سیشن میں پینلسٹوں نے نوجوانوں کو اآب و ہوا کے مسائل پر اپنی بات شجاعت سے بھر پور انداز میں اور کھل کر بولنے کی دعوت دی۔
سیشن سے خطاب کرتے ہوئے پینلسٹوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر پالیسی سازی کے عمل میں نوجوانوں کو ذمہ داران کے طور پر شامل کرنے کی ضرورت اور ہمہ گیر ترقی کے لیے چھوٹے، مقامی اور لا مرکز اقدامات کی حمایت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مقررین نے نوجوانوں سے زور دے کر کہا کہ وہ ساتھی انسانوں اور ماحول کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ زندگی گزاریں۔
ہنّوور سٹی کونسل کی منتخب رکن اور جرمنی میں آب و ہوا میں تبدیلی اور ماحولیاتی تحفظ کے ترجمان ڈاکٹر بالا رمانی نے دنیا بھر کے لوگوں کے باہمی ربط کو اجاگر کرتے ہوئے بحث کا آغاز کیا اور بتایا کہ ہمارا عمل ہزاروں میل دور رہنے والے لوگوں کی روزمرہ کی زندگی کا تعین کیسے کرتا ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ کس طرح جرمنی اپنے شعور سے بیدار ہوا ہے تاکہ دوبارہ قابل استعمال توانائی کے استعمال میں ایک مکمل مثالی انقلاب برپا کیا جا سکے۔ مختلف اقدامات میں بجلی پیدا کرنے کے لیے قابل تجدید بنیادی ڈھانچے میں کی گئی سرمایہ کاری شامل ہے، مثلاً انتظامی مقاصد کے لیے ای-موبلٹی گاڑیوں کا استعمال۔ جرمنی میں کاربن کے اخراج کے پروگراموں کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر بالا رمانی نے کہا کہ جرمنی قابل تجدید توانائی پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کرتا ہے، خواہ وہ ہوا ہو یا پانی۔ سٹی کونسل کاربن کے اخراج کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اپنے دور دراز ہائیڈروجن پروجیکٹ کے لیے بھی پرعزم ہے۔ ون نیشن، ون گرڈ پالیسی کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ تصور دنیا بھر کے ممالک پر لاگو ہوتا ہے۔ جب تک موسمیاتی تبدیلیوں کا عالمی سطح پر مقابلہ نہیں کیا جاتا ہم انفرادیطور پر کئے جانے والے اقدامات کے ساتھ انصاف نہیں کر سکیں گے۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پینلسٹ مسٹر پریہ درشن سہسرابدھے نےجو آبو ہوا میں تبدیلی کے ماہر اور چکراکار لائف اسٹائل سلوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ کے بانی ہیں، کہا کہ ہم میں سے ہر ایک کی حیثیت ایک ذمہ دار کی ہے جو سیارہ زمین کا مقروض ہے۔ مسئلے کا حل دنیا کو درپیش مسئلے میں ہی مضمر ہے اور یہیں سے کاروباری شخص کا سفر جدت کی طرف شروع ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ہمیں لوگوں میں اس رُخ پر کام کرنے اور پائیدار اور ماحول دوست ذرائع حاصل کرنے کی خواہش پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔پھر مرکزی دھارے کی معیشت کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے پالیسی ساز عناصرماحول دوست اور فضلہ کے انتظام کے ایجنڈوں کی تشہیر کے لیے میڈیا کے درست ذرائع کے استعمال کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ سماجی سطح پر موجود بے خبری سے کیسے نمٹا جائے مسٹر سہسرا بدھے نے کہا کہ صارفین کو تعلیم دینا سوچنے کے عمل میں تبدیلی لانے کی طرف پہلا قدم ہے اور اس کے لیے صحیح مواصلاتی ذرائع کا انتخاب اس کے بعد آتا ہے۔
گلیشیئر اور پانی کے تحفظ کے ماہر اور نویکرانا ٹرسٹ، لداخ، ہندوستان کے شریک بانی جناب لوبزانگ وانگٹاک نے آب و ہوا کے مسائل پر بات چیت کے لیے ایسا جامع پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے نوجوانوں اور کھیلوں کے امور کی وزارت کا شکریہ ادا کیا جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے فطرت کے ساتھ انسانوں کے ہم آہنگی کے ساتھ رہنے اور اعتقاد کے نظام پر زور دیا جسے لداخ کے لوگ اپنی سرزمین پر رکھتے ہیں۔
سیشن کی نظامت پروفیسر اور سینٹر فار سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ، گوکھلے انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹکس اینڈ اکنامکس واقع پُنے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر گروداس نولکرنے کی۔
مشاورتی میٹنگ کے سامعین میں نوجوان مندوبین، مقابلوں کے فاتحین، مدعوئین اور ہندوستان اور جی 20 ممالک کے طلبا شامل تھے۔
وائی 20 تمام جی 20 رکن ممالک کے نوجوانوں کے لیے ایک باضابطہ مشاورتی فورم ہے تاکہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کر سکیں۔وائی 20 کی چوتھی مشاورت کا موضوع ’’امن کی تعمیر اور مفاہمت: ناجنگ عہد کا آغاز- واسودھیوا کٹمبکم کا فلسفہ‘‘ ہے۔ آبو ہوا کے رُخ پر کارروائی مشاورت کے چھ ذیلی موضوعات میں سے ایک ہے۔
******
ش ح۔ع س۔ ک ا
(Release ID: 1906083)
Visitor Counter : 146