نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

وائی-20 سیشن میں جدید ہندوستان کے لئے قانونی اصلاحات کی صورتوں کی تلاش

Posted On: 11 MAR 2023 9:05PM by PIB Delhi

کیا ہیں وہ قانونی اصلاحات جو ہمیں اپنی ترقی کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے درکار ہیں؟یہ وہ بنیادی موضوع ہے جسے پینلسٹوں نے وائی 20 کی چوتھی مشاورتی میٹنگ کے ایک سیشن میں دریافت کیا۔یہ میٹنگ آج پُنے میں حکومتِ ہند کی وزارت برائے امور نوجوانان اور کھیل  تعاون سے سمبیوسس انٹرنیشنل یونیورسٹی (ایس آئی یو) میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ کے دو مجموعی موضوعات تھے امن کی تعمیر اور مفاہمت - نا جنگ عہد کی شروعات - وسودھیو کٹمبکم کا فلسفہ اور کام کا مستقبل: صنعت چہارم، اختراع اور اکیسویں صدی کی مہارتیں۔

البرٹ لانونگ، چیف جوڈیشل مجسٹریٹ اور سکریٹری، ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی، ری-بھوئی ڈسٹرکٹ، میگھالیہ نے کہا کہ خاتون قانون سازوں کے خیالات اور مندرجات کا پارلیمنٹ میں زیادہ اثر ہوتا ہے۔ عبوری انصاف کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے لوگ ماضی سے نکل کر مستقبل کی زندگی گزارنا چاہتے تھے لیکن اب قانون کی حکمرانی ہے جس سے بہترین انصاف اور مساوات کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکثر بچے جرم کے حقیقی مرتکب نہیں ہوتے بلکہ بالغوں کی طرف سے ان پر زبردستی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم کسی معاہدے پر دستخط کرتے ہیں تو اس پر عمل درآمد کے لیے ایک ٹائم فریم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ صرف قانون بنانا ہی کافی نہیں عدلیہ اور ایگزیکٹو کے درمیان توازن برقرار رکھنا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے قانون سازی میں ذمہ داران سے زیادہ سے زیادہ مشاورت پر زور دیا جس میں بین اقوامی ذمہ داریوں کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔

وشواس مانگے پاٹل، ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس، مہاراشٹر نے مختلف پولیس اصلاحات اور اہلکاروں، تربیت اور پولیس کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے بارے میں مفصل طور پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے دہشت گردانہ حملوں کے وقت نفسیاتی نگہداشت کی اہمیت پر مزید گفتگو کی اور مصیبت کے وقت بحران اور میڈیا مینجمنٹ کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ممبئی کے 26/11 حملے کے بارے میں بصیرت فراہم کی اور تبدیلیوں اور اصلاحات، بیداری مہم، بحری چوکیداری کی مضبوطی، میڈیا مینجمنٹ اور فوری رد عمل والی ٹیموں کے قیام کا ذکر کیا۔ موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی پولیس سروس کے بجائے جدید عوامی پولیس سروس کا ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ممبران پارلیمنٹ کے قانون سازی اور پالیسی کے مشیر پراویر سریواستو نے کہا کہ ہندوستان اس مقام پر ہے جہاں ہم ضابطہ بنانے والے ہیں، دوسرے کے بنائے ضابطے پر عمل کرنے والے نہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نمائندگی کے بغیر کوئی مشاورت نہیں ہوتی۔

 

پینلسٹوں نے کہا کہ معاشرے میں امن قائم کرنے کے لیے نوجوانوں کو خیالات اور ذہانت کے ساتھ آگے آنا چاہیے۔

اس سیشن کی نظامت محترمہ لاسیا ویاکارنم، اسسٹنٹ پروفیسر، سمبیوسس لاء اسکول واقع پُنے نے کی۔

***

ش  ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1906077) Visitor Counter : 112


Read this release in: English , Marathi