عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا سب تک رسائی کے لئے ٹیکنالوجی سے چلنے والی برقی حکمرانی پر زور
وزیر موصوف کا مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی موجودگی میں بھوپال میں اچھی حکمرانی پر دوسری علاقائی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب
حکمرانی سے متعلق ویزن انڈیا ایٹ 2047 حقیقی معنوں میں ای- ویزن انڈیا ایٹ 2047 ہے جو مرکزی بجٹ میں واضح کردہ اگلے 25 برسوں کے لئے وزیر اعظم کے ‘‘پنچ پرن’’ کے ہدف کے مطابق اعلیٰ معیار کی سیر شدہ اور مثالی برقی خدمات سے عبارت ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار معاشرے اور علمی معیشت میں بدلنے کے نظم و نسق کی خاطر آئندہ دہائی میں ڈیجیٹل جدت طرازی ایک اہم کردار ادا کرے گی
Posted On:
06 MAR 2023 4:59PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی اورارضیاتی علوم کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج سب تک رسائی کے لیے ٹیکنالوجی سے چلنے والی برقی حکمرانی پر زور دیا۔
بھوپال میں اچھی حکمرانی پر دوسری علاقائی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گورننس پر ویژن انڈیا ایٹ 2047 صحیح معنوں میں ای- ویژن انڈیا ایٹ 2047 ہے جو مرکزی بجٹ میں واضح کردہ اگلے 25 برسوں کے لیے وزیر اعظم کے "پنچ پران" کے ہدف کے مطابق اعلیٰ معیار کی سیر شدہ اور مثالی برقی خدمات سے عبارت ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ کانفرنس ایک اہم وقت پر ہو رہی ہے جب ہندوستان جی 20 ورکنگ گروپ کے صدر کے طور پر اہم سربراہی اجلاس سے قبل میٹنگوں اور موقع کی تقریبات میں کئی مرکزی وزارتوں سے متعلق کلیدی مسائل پر کثیر شعبہ جاتی موقف اختیار کر رہا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ یہی موقع ہے کہ ہندوستان عالمی سطح پر تسلیم شدہ سافٹ پاور کے علاوہ کئی شعبوں میں اپنی کامیابیوں کو ظاہر کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان 2047 تک ایک ترقییافتہ ہندوستان کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے تیزی سے تیاری کر رہا ہے جس کی رفتار اور پیمانے پر برقی حکمرانی میں ڈیجیٹل تبدیلیوں کے ذریعے سہولت فراہم کی گئی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت آئی ٹی اور نئے دور کی ٹیکنالوجی کے میدان میں شہریوں کو بہتر طرز کی حکمرانی فراہم کرنے کے لیے کئی قدم اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار معاشرے اور علمی معیشتمیں تبدیل کرنے کے نظم و نسق کی خاطر آئندہ دہائی میں ڈیجیٹل جدت طرازی ایک اہم کردار ادا کرے گی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم کی باتوں سے تحریک حاصل کی ہے جنہوں نے حکمرانی اور انصاف کی فراہمی کے نظام سے غریب سے غریب، پسماندہ اور پسماندہ علاقوں میں رہنے والی خواتین تک کو فیض پہنچانے میں ٹیکنالوجی کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتِ ہند نے اطلاعاتی ٹکنالوجی کی ضرورت کو پیش نظر رکھا ہے اور اسے حکمرانی کے ہر پہلو میں شامل کیا ہے اور مختلف شعبوں میں جامع ترقی کو فروغ دینے کا عہد کیا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم کے تیکنیکی خواب کو ایک بھرپور اور ہمہ گیر ڈیجیٹل حکمرانی کے ذریعے شرمندہ تعبیر کیا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دے کر کہا کہ جب ہندوستان اپنی آزادی کے 75 ویں سال کو آزادی کا امرت مہوتسو کے طور پر منا رہا ہے وزیر اعظم نے حکومت اور شہریوں کے درمیان فاصلوں کو ختم کرنے والی اصلاحات پر زور دیا ہے۔ اور وزیر اعظم کے انتظامی اصلاحات کے اس وژن کو ڈیاے آر پی جی نے تندہی سے حقیقت میں بدل دیاہے۔ سکریٹریٹ میں اصلاحات، سوچھتا مہم، مثالی حکمرانی اور معیاری خدمات، عوامی شکایات کا ازالہ اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا، میرٹوکریسی کو تسلیم کرنا اور اچھی حکمرانی کے طریقوں کو دہرانا اچھی حکمرانی کے ہندوستان کے ماڈل کا بنیادی حصہ ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اچھی حکمرانی کے طریقوں پر علاقائی کانفرنس مرکزی ریاستی اور ضلعی سطح پر مختلف انتظامی اصلاحات کے ذریعے حکومت اور شہریوں کو قریب لانے کی ایک کوشش ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ زیادہ سے زیادہ گورننس، کم از کم حکومت" کے پالیسی مقصد کے ساتھ اگلی نسل کی اصلاحات اور اختراعات کو آگے بڑھانے والی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال سے اس کی گرفت کی جا رہی ہے۔
ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری جناب وی سری نواس نے کہا کہ ڈی اے آر پی جی ویب اے پی آئی کے ذریعے سی پی جی آر ایم ایس کے ساتھ ریاستی اور ضلعی پورٹلوں کے انضمام پر عمل پیرا ہے تاکہ شکایات کا بے خلل ازالہ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی ون نیشن ون پورٹل کیپالیسی کے مطابق ہے اور اس سلسلے میں کافی کام مکمل ہو چکا ہے۔ سی پی جی آر ایم ایس سائز اور معیار میں بڑھ گیا ہے۔ ہندوستان میں کام کرنے والے متعدد شکایات کے ازالے کے پلیٹ فارم کے ساتھ اس کا انضمام شہریوں کو بروقت اور معیاری شکایات کا ازالہ فراہم کر سکتا ہے۔ اے آئی/ایم ایل ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے والا ذہین شکایات کا انتظام کرنے والا ڈیش بورڈ تیار کیا گیا ہے اور تجزیاتی بصیرت کے لیے ایک ڈیٹا اسٹریٹجییونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ اس سے شکایات کے ازالے کے معیار میں نمایاں بہتری آئے گی۔ اس کے علاوہ، فیڈ بیک کال سینٹر برائے سی پی جی آر ایم ایس قائم کیا گیا ہے تاکہ شہریوں سے براہ راست رائے حاصل کی جا سکے۔

آفس آٹومیشن - ای-آفس، تاخیر، مالیاتی اختیارات کی ڈیلی گیشن، ڈیجیٹل سینٹرل رجسٹریشنیونٹس اور ڈیسک آفیسر سسٹم کو اپنا کر اداروں میں ڈیجیٹل تبدیلی لائی گئی ہے۔ مکمل طور پر ڈیجیٹل مرکزی سیکرٹریٹ، ڈیجیٹل اسٹیٹ سیکرٹریٹ، ڈیجیٹل ڈسٹرکٹ کلکٹریٹس اداروں کی ڈیجیٹل تبدیلی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ای-آفس ورژنز کو مسلسل اپ گریڈ کرنے اور انہیں ڈیٹا اینالیٹکس سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ فیصلہ سازی میں کارکردگی میں اضافہ ہو۔
ای-آفس کا آغاز زیادہ موثر، موثر، شفاف اور معیاری دفتری طریقہ کار کے ذریعے حکومت کے کام کاج کو بہتر بنانے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔ اس طرح حکومت کے اندر اور حکومتی لین دین میں جوابدہی اور ذمہ داری میں اضافہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں ایک موثر حکومتی انتظامیہ اور پبلک ڈیلیوری سسٹم سامنے آتا ہے۔ یہ سرکاری دفاتر کے لیے کام کی جگہ کا ایک مکمل ڈیجیٹل حل ہے اور یہ سینٹرل سیکریٹریٹ مینول آف ای-آفس پروسیجر پر مبنی ہے جسے محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات نے تیار کیا ہے۔ ای آفس ای فائل ایپلیکیشن (ای فائل وی7.0) کو جدید ترین ٹولز اور ٹیکنالوجیز کو اپناتے ہوئے جون 2020 میں نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (این آئی سی) کے ذریعے دوبارہ تیار اور لانچ کیا گیا۔
انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے نے 2019 میں نیشنل ای گورننس سروس ڈیلیوری اسیسمنٹ کو اپنے مینڈیٹ کے ایک حصے کے طور پر ای-گورنمنٹ کی کوششوں کو فروغ دینے اور ڈیجیٹل حکومت کی عمدہ کارکردگی کو آگے بڑھانے کے لیے تشکیل دیا تھا۔ دو سالہ مطالعے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا جائزہ لیا جاتا ہے اور مرکزی وزارتوں کو ای-گورننس سروس ڈیلیوری کی تاثیر پر مرکوز کیا جاتا ہے۔ نیشنل ای گورننس سروس ڈیلیوری اسیسمنٹ متعلقہ حکومتوں کو شہریوں پر مبنی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے اور تمام ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی وزارتوں کے لیے ملک بھر میں بہترین طریقوں کا اشتراک کرتا ہے۔
سوچھتا اور سرکاری دفاتر میں زیر التواء کو کم کرنے پر خصوصی مہم دوئم کا انعقاد 2-31 اکتوبر 2022 سے تمام مرکزی وزارتوں/محکموں اور ان سے منسلک/ ماتحت دفاتر/ سرکاری زمرے کے اداروں/ خود مختار تنظیموں میں کیا گیا تھا۔ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے نے رہنما خطوط جاری کیے اور ایک وقف پورٹل
https://www.pgportal.gov.in/scdpm22
پر اصل وقت کی نگرانی کے ذریعے مرکزی وزارتوں اور ان کے دفاتر میں مہم کو مربوط کیا۔
گڈ گورننس کے طریقوں کو دہرانے کی حوصلہ افزائی کے لیے، انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے 28 اپریل 2022 سے شروع ہونے والے سال 2022-23 کے دوران ایک ماہ میں ایک ویبینار کے حساب سے 13 نیشنل گڈ گورننس ویبیناروں کا انعقاد کر رہا ہے۔
ڈی اے آر پی جی کے کاموں میں سے ایک کام منتخب پی ایم ایوارڈ اور ای گورننس ایوارڈ جیتنے والے اقدامات کو سامنے لانا ہے۔ اس کا مقصد اچھی حکمرانی کے طریقوں کو پھیلانے کے لیے تمام مرکزی وزارتوں، ریاستی اور مرکزی حکومتوں اور ماہرین تعلیم کو اپنی اختراعات پیش کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ تجربے کا اشتراک کرنے اور دوسری جگہوں پر نقل کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
گورننس کے بہتر معیار کے رُخ پرحکومت ہند میں کی جانے والی تبدیلیاں ریاستوں اور اضلاع میں ظاہر ہونی چاہئیں۔ اس کا مقصد ایسی حکمرانی فراہم کرنا ہے جو شفاف اور قائم شدہ اصولوں اور طریقہ کار کے مطابق ہو۔ نئے ہندوستان کی طرف سفر کو اسی صورت کامیاب بنایا جا سکتا ہے۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1905164)