صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے  قومی فارمیسی ایجوکیشن ڈے کے موقع پر فارما انویشن-2023 کا افتتاح کیا


مرکزی وزیر مملکت نے ضرورت پر مبنی ادویات کی تیاری اور اے ایم آر (اینٹی مائکروبیل مزاحمت ) کے خلاف جنگ میں  دوا سازوں  کے اہم کردار پر توجہ مرکوز کی

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے فارمیسی کونسل آف انڈیا کے ‘ون اسٹاپ نان اسٹاپ’ڈیجیٹل جاب پورٹل کا آغاز کیا

پی سی آئی نے آئی پی اے، ایل ایس ایس ایس ڈی سی، کے ڈی پی ایم اے اور  آئی پی ایم ایف او پی ای کے ساتھ صنعت اور اکیڈمی کے فرق کو کم  کرنے، فیکلٹی اور طلباء کی تربیت کو مضبوط  کرنے  اور انٹرپرینیورشپ اور انفراسٹرکچر کی ترقی کو فروغ دینے کی غرض سےمفاہمت  نامہ پر دستخط کیے

یہ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم اپنے طریقہ کار میں  تبدیلی لائیں  اور ہمارے نصاب کو جدید ترین پیشرفتوں کے مطابق رکھتے ہوئے فارمیسی کی بہترین تعلیم فراہم کرنے کے  مقصد  پر توجہ مرکوز کریں: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

Posted On: 06 MAR 2023 5:23PM by PIB Delhi

’’ یہ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم اپنے طور طریقوں میں تبدیلی لائیں  اور فارمیسی کی بہترین تعلیم فراہم کرنے کے فریضے پر  توجہ مرکوز کریں تاکہ ہمارے نصاب کو اس شعبے میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت سے ہم آہنگ کیا جا سکے اور خصوصی ادویات کی وسیع تعلیم بھی فراہم کی جائے تاکہ ملک میں دوا سازوں کی رسائی  کو بڑھاوا دیا جاسکے’’۔ یہ بات وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے، قومی فارمیسی ایجوکیشن ڈے کے موقع پر فارما انویشن-2023 کا افتتاح  کرتے ہوئے کہی ۔ یہ دن پروفیسرایم ایل شراف کے یوم پیدائش کی یاد میں منایا جاتا ہے، جنہوں نے ہندوستان میں  دوا سازی کی تعلیم  کو متعارف کرایا۔اس تقریب کا انعقاد صنعت کے ساتھ علمی تحقیق کا اشتراک کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کے وژن کے ساتھ کیا گیا تھا تاکہ اکیڈمی اور صنعت کے درمیان تحقیقی نتائج کے فوائد کا تبادلہ کیا جا سکے۔ اس سے  تعلیمی اداروں  اور صنعتی برادری کے درمیان باہمی ربط کی بنیاد پر تجارتی مقصد کو حاصل  کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

 

2.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003AP9M.jpg

 

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے فارمیسی کونسل آف انڈیا (پی سی آئی ) کو تحقیق اور اختراع کو فروغ د ینے کی غرض سے  صنعتی اکیڈمی کو  فروغ دیتے ہوئے  ‘‘فارما انویشن 2023’’ کے انعقاد کے لیے مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اس شعبے میں ‘‘پروفیسر ایم ایل شراف’’ کے تعاون پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ایک فارماسسٹ اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ مریضوں کی  بیماریوں اور دیگر صحت کے مسائل کے علاج میں مدد کرنے میں ڈاکٹر اور نرس ہوتے ہیں۔ فارماسسٹ طب  کے ظاہر و باطن کو  بہت اچھی طرح جانتے ہیں ۔ وہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ مریضوں کو زندگی بچانے والے نسخوں کی صحیح خوراک ملے۔ ایک مریض کو تعلیم دے کر اور اس بات کو یقینی بنا کر کہ ان کا نسخہ ان کی صحت کی دیگر حالتوں اور ادویات کے ساتھ لینے کے لیے محفوظ ہے، فارماسسٹ ان کے معیار زندگی کو بہتر بناتے ہیں اور ممکنہ طور پر ایک زندگی کی حفاظت    بھی کرتے  ہیں۔ کووڈ  وبائی مرض کے دوران،  دوا ساز  افراد اور اداروں  نے ضروری ادویات کی سپلائی چین کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ان  الفاظ کو دہراتے ہوئے  کہ  ‘‘جدت طرازی کو صرف ہماری سائنس کا مقصد نہیں ہونا چاہئے، بلکہ اختراع کو سائنسی عمل کو بھی آگے بڑھانا چاہئے"، انہوں نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ ضرورت پر مبنی ادویات کی تیاری پر کام کریں اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے  ۔ اے ایم آر (اینٹی  مائکربیل  مزاحمت )ے خلاف جنگ میں دوا سازوں  کے اہم کردار پر زور دیا ۔ انہوں نے پی سی آئی اور فارمیسی اداروں کو  دواؤں اور  ان  کے استعمال، حفظان صحت کی اہمیت، معاشرتی  بیماریوں سے بچاؤ، سروے اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی تجویز بھی دی۔

ڈاکٹر پوار نے  اس معاملے پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیشانہ  قیادت میں حکومت ہند نے ملک کے صحت کے نظام سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پروگرام کی  کامیابی کے ساتھ بنیاد رکھی ہے۔ حکومت ہند نے ایک لچکدار، موثر اور ماحول سے  موافقت رکھنے والےصحت کی دیکھ بھال کے نظام کو تیار کرنے کے لیے اپنے انسانی وسائل کو ترقی دینے کو ترجیح دی ہے۔

مستقبل کی صحت کی دیکھ بھال کے منظر نامے کی  بہترسازی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر پوار نے صحت کی دیکھ بھال کے مستقبل میں دوا سازوں کے اہم کردار پر زور دیا، جو ادویات کی فراہمی سے آگے بڑھ کر آپ کی صحت کی دیکھ بھال کی ٹیم کا ایک لازمی حصہ بنتے ہیں۔‘‘مریض کی مشاورت اور مریضوں کے طبی کوائف  کو برقرار رکھنا بھی دواؤں کے بہتر استعمال اور منفی واقعات کو کم کرنے کے لیے ہماری توجہ کا مرکز ہو سکتا ہے۔ ایسا کرنے سے علاج کے اخراجات کو کم کرنے میں مدد ملے گی’’۔

 وزیرمملکت نے  اس بات پر زور دیا کہ پی سی آئی کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ نہ صرف عالمی تبدیلیوں کے ساتھ رفتار کو برقرار رکھے بلکہ اس شعبے میں تحقیق کی قیادت بھی کرے تاکہ ہندوستانی  ادویہ سازی کا شعبہ  جدت طرازی میں دنیا کی قیادت کرے۔ دنیا آج ہندوستان پر بھروسہ کرتی ہے اور اس اعتماد نے ہندوستان کو ‘‘دنیا کے دواخانہ’’  کا خطاب دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ ملک میں تیار کردہ اور بین الاقوامی صارفین کی طرف سے استعمال کی  جانے والی دوائیں اعلیٰ معیار کی ہوں اور معیاری عالمی مینوفیکچرنگ  اصولوں اور ضوابط  پر پورا اترتی ہوں، اس طرح یہ یقینی بنایا جائے کہ‘‘دنیا میں ہندوستان کی ساکھ کو "کلیدی فارمیسی’’ کے طور پر یقینی بنایا جائے اور صارفین کو اعلیٰ معیار والی  دوا سازی کی مصنوعات فراہم کرائی جائیں ۔ یہ ملک میں بہتر معیار کی عام ادویات ، طبی آلات تیار کرکے اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (آر اینڈ ڈی)، اختراعات اور پیداواری صلاحیت کو بڑھا کر کیا جا سکتا ہے۔

3.jpg

 انہوں نے  فارمیسی کونسل آف انڈیا کا ایک ‘ون اسٹاپ نان اسٹاپ’ ڈیجیٹل جاب پورٹل بھی لانچ کیا، جو فارما پروفیشنلز کے ساتھ ساتھ انڈسٹری سے لوگوں کی  بھرتی کرنے والوں کے لیے بھی کارآمد ہوگا۔ یہ چھوٹے شہروں اور دیہاتوں سے آنے والے طلباء کے لیے  بڑے پیمانے پر  تبدیلیاں لانے والا  ثابت ہوگا۔

4.jpg

اس تقریب میں، پی سی آئی نے کرناٹک ڈرگس اینڈ فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (کے ڈی پی ایم اے)، لائف سائنس سیکٹر اسکل ڈیولپمنٹ کونسل، ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (ایل ایس ایس ایس ڈی سی)، انڈین فارما الائنس (آئی پی اے) اور فیڈریشن آف فارما انٹرپرینیورس(ایف او پی ای) کے ساتھ ۔ صنعت اور اکیڈمی کے فرق کو کم کرنے، فیکلٹی اور طلباء کی تربیت کو مضبوط کرنے اور انٹرپرینیورشپ اور انفراسٹرکچر کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کیے ۔

ڈاکٹر راجیو سنگھ رگھوونشی، ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا نے صنعتی اکیڈمی کو مضبوط بنانے کے ذریعے بین شعبہ جاتی تحقیق اور اختراع کو فروغ دینے کی ضرورت پر وضاحت سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ فارما کے کاروبار کا مرکز معیار ہے اور ہندوستان نے گزشتہ 25 سالوں میں اس شعبے میں بہت تیزی سے ترقی کی ہے۔ انہوں نے جدت طرازی کو فروغ دینے کے لیے خوف سے پاک ماحول اور خطرات پسندی  کا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

ڈاکٹر مونٹو کمار پٹیل، صدر، پی سی آئی، انیل متل، رجسٹرار کم سکریٹری، پی سی آئی، پروفیسر۔ وائیڈ کے گپتا، سربراہ، ایمس، بی آر سیکری، سکریٹری، انڈین ڈرگ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن(آئی ڈی ایم اے) ، ڈاکٹر۔ جی این سنگھ، سکریٹری-کم-سائنٹیفک ڈائریکٹر، انڈین فارماکوپیا کمیشن، ڈاکٹر راجیو دیسائی، سینئر ٹیکنیکل ایڈوائزر، انڈین فارما الائنس، ہریش کے جین، صدر، کے ڈی پی ایم اے کے علاوہ ، وزارت، آئی پی سی، آئی پی اے، صنعت کے سینئر حکام کے ساتھ ماہرین اور مختلف اداروں کے نمائندے میٹنگ میں موجود تھے۔

*************

 ( ش ح ۔ س ب۔ ر ض(

U. No.2399

 


(Release ID: 1904823) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Telugu