زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

کسانوں کا مفاد سب سے اہم ہے، حکومت جلد ہی اچھے معیار کے بیجوں کے لیے سیڈ ٹریس ایبلٹی سسٹم شروع کرے گی :جناب تومر


وزیر اعظم مودی نے ڈیڑھ ہزار ایسے قوانین کو ختم کر دیا ہے جو    ازکار رفتہ ہو چکے تھے

مرکزی وزیر زراعت نے نیشنل سیڈ ایسوسی ایشن کی انڈین سیڈ کانگریس سے خطاب کیا

Posted On: 04 MAR 2023 7:57PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند کے لیے کسانوں کے مفادات سب سے اہم ہیں۔ اس سمت میں، ہمارے کسانوں کو اچھے معیار کے بیجوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے مودی حکومت جلد ہی سیڈ ٹریس ایبلٹی سسٹم شروع کرے گی۔ اس سے بیج کی تجارت کے شعبے میں غلط کام کرنے والوں کو روکا جا سکے گا۔ مرکزی وزیر جناب تومر نے یہ بات آج دہلی میں نیشنل سیڈ ایسوسی ایشن آف انڈیا کے زیر اہتمام دو روزہ انڈین سیڈ کانگریس کے دوران بطور مہمان خصوصی کہی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001S9FT.jpg

جناب تومر نے کہا کہ سیڈ ٹریس ایبلٹی سسٹم پر متعلقہ فریقوں سے تجاویز لی گئی ہیں، اسے شروع کرنے سے کسانوں کے ساتھ ساتھ بیج کے شعبے میں اچھا کام کرنے والے تمام لوگوں کو فائدہ پہنچے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جاسکے گا کہ بیج کا شعبہ صحیح طریقے سے یقین کے ساتھ کام کرنے کی سمت میں گامزن ہوگا۔ بیج کے شعبے کے کام کی راہ میں جو بھی رکاوٹیں ہیں،حکومت ان کے سلسلے میں بہت سنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں یہ پہلی حکومت ہے جس نے ملک کی آزادی کے 75 سال کے دوران غیر متعلقہ /ازکار رفتہ قوانین کو ختم کر دیا ہے۔ اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے سخت ہدایات دی ہیں اور تقریباً ڈیڑھ ہزار ایسے قوانین کو ختم کر دیا گیاہے، تاکہ کسی ادارے یا شخص کے خلاف ان کا غلط استعمال نہ ہو سکے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک میں تجارت اور صنعت کا شعبہ بغیر کسی خوف کے صحیح طریقے سے کام کر سکے اور مودی حکومت نے ایسا کر کے دکھایا ہے۔ مودی حکومت نے پہلی بار ملک کے ٹیکس دہندگان کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ تمام طبقات کے مفاد میں قانونی اصلاحات کر کے ملک کے تمام طبقات میں اعتماد کا ماحول پیدا کیا ہے۔ اس سے حکومت کا وژن ظاہر ہوتا ہے۔ اگر ہم آنے والے وقت میں اپنے ملک کو ایک ترقی یافتہ قوم بنانا چاہتے ہیں تو باہمی اعتماد کے اس ماحول کو نہ صرف بہتر کرنا ہو گا بلکہ اسے مضبوط بھی کرنا ہو گا، حکومت صنعت کے اس جذبے کو سراہے گی اور صنعت اس پر مہر لگانے کا کام کرے کہ اگرآپ نے ہم پر بھروسہ کیا ہے تو یقیناً ہم بھی کچھ غلط نہیں کریں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00280BZ.jpg

جناب تومر نے کہا کہ ہمارا زرعی شعبہ خوشحال ہے اور یہ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ زراعت میں ہندوستان سرفہرست ہے، اس کے باوجود تلہن ، کپاس جیسے کچھ شعبے، جن میں ہم ابھی تک خود کفیل نہیں ہیں، ان میں ملک کو خود کفیل بنانے کیلئے بیج کے شعبے کے حصص دار اپنا تعاون دیں ۔ اس سمت میں بیج کی صنعتوں کو ایک روڈ میپ تیار کرنے اور اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ آنے والا کل ہندوستان کے لیے بہت خوش آئند ہے۔ سب نے دنیا کا سیاسی منظر نامہ دیکھا ہے، ہندوستان کی ساکھ اور ہماری اہمیت آج دنیا کے سیاسی فورموں پر اتنی مضبوط دکھائی دے رہی ہے جتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔ آج دنیا کا ایک بڑا حصہ ہندوستان سے مانگنے کی توقع رکھتا ہے۔ وزیر اعظم جناب مودی کی موثر اور مضبوط قیادت اور ملک کی ترقی میں سب کے تعاون کی وجہ سے یہ بہتر صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان نے ’میک ان انڈیا‘ کے ذریعے تیزی سے قدم اٹھائے ہیں، جبکہ پی ایم گتی شکتی پروگرام آنے والے کل میں ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد کو مضبوط کرنے والا ہے۔ زراعت کے شعبے میں کام کرنے والے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم سال 2050 تک بڑھتی ہوئی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک اور دنیا کی متوقع ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ موسمیاتی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ تبدیلی اور مسائل کو حل کرتے ہوئے ملک کو صف اول کی پوزیشن پر لانا، یہ بھی ہم سب کے لائحہ عمل میں شامل ہونا چاہیے۔ زراعت کے شعبے کی مسلسل ترقی میں بیج کے شعبے کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ بیج تخلیق ہے، بیج کی ترقی دنیا کی ترقی ہے۔ کھیت کوئی بھی ہو، بیج اہم ہے، بیج کا معیار یقیناً کسی بھی کھیت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ زراعت کے میدان میں بیجوں کا معیار، اس کی نشوونما، عددی اعتبار سے اضافہ، کسانوں کے ذریعے استعمال کرنااور انسانوں کے ذریعے اس سے فائدہ اٹھانا (کنزیوم کرنا)  ایک بڑا سفر ہے، اس سفر میں جو لوگ شریک ہیں وہ اپنا کاروبار تو کرہی رہے ہیں تاہم ساتھ ہی اس شعبے کے تئیں ان انسانی ذمہ داری بھی بہت اہم ہے جسے سبھی کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ جناب تومر نے انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) سے وابستہ تمام اداروں کے سائنس دانوں کی آب و ہوا کے موافق اور بایوفورٹیفائیڈ اقسام کے ساتھ ساتھ بیجوں کی دیگر اچھی اقسام کے فروغ میں تعاون کی بھی تعریف کی۔ اس موقع پر جناب تومر نے ’سیڈس فار گلوبل یونیٹی‘ وال کی نقاب کشائی بھی کی۔ ایسوسی ایشن کے عہدیداران جناب ایم پربھاکر راؤ، جناب دنیش پٹیل،جناب ویبھو کاشیکر، ڈاکٹر بی بی۔ پٹنائک، جناب آر کے ترویدی بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003RA6Q.jpg

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔م م۔ ع ن۔

U- 2349



(Release ID: 1904493) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu