عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

عوامی شعبے میں بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کے لیے آئی سی ٹی سے فائدہ اٹھانے کے موضوع پر ایک ذیلی پروگرام

Posted On: 01 MAR 2023 5:29PM by PIB Delhi

بھارت کی جی 20 کی صدارت کے تحت اولین جی 20 انسداد بدعنوانی ورکنگ گروپ (اے سی ڈبلیو جی) کی میٹنگ آج گروگرام، ہریانہ میں شروع ہوئی۔ میٹنگ کے تحت ’عوامی شعبے میں بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کے لیے آئی سی ٹی سے مستفید ہونے‘  کے موضوع پر ایک مختصر پروگرام منعقد کیا گیا۔ مختلف شعبوں کے سرکردہ ماہرین نے اس پروگرام میں اظہار خیال کیا۔ اس تقریب میں مختلف رکن ممالک کے مندوبین نے حصہ لیا۔

حالیہ برسوں میں بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کے لیے آئی سی ٹی کے کردار کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ مختلف ممالک اثرانگیزی میں اضافہ لانے، شفافیت کو فروغ دے کر بدعنوانی میں تخفیف لانے، عوامی جائزہ/ تجزیہ کے لیے سرکاری ڈاٹا کو اجاگر کرنے، سرکاری ضوابط کو خودکار بنانے، افسران کی صوابدید کو محدود کرنے اور اہم خدمات تک پہنچنے کے لیے گیٹ کیپرس/افسران کے ساتھ بات چیت کو روکنے کے لیے آئی سی ٹی کا تیزی سے استعمال کر رہے ہیں۔ آئی سی ٹی نہ صرف اطلاعات تک پہنچنے کے ذریعہ شہریوں کو بااختیار اور اہل بناتا ہے بلکہ عوامی خدمات کی بہم رسانی کے نظاموں میں درجہ بندی کو بھی یکساں کرتا ہے۔

عزت مآب جناب نریندر مودی سماج میں تمام سطحوں پر بدعنوانی کو روکنے کے لیے شفافیت، اطلاعات کی ترسیل اور مواصلات کو فروغ دینے کے لیے ڈجیٹائزیشن کی قوت اور ڈجیٹل تقسیم کو ختم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ اس مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے، اے سی ڈبلیو جی کی میٹنگ  کے مختصر پروگرام میں سرکاری ایجنسیوں جیسے الیکٹرانکس اور ا طلاعاتی تکنالوجی کی وزارت، براہِ راست فائدہ منتقلی اور گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس کی فعال شراکت داری دیکھی گئی تاکہ سرکاری ضوابط کی خودکاری کے ارتباط نے کیسے عوامی بہم رسائی  کو اثر انگیز بنا دیا ہے، اس پر تبادلہ خیالات کیے جا سکیں۔

بھارت میں ڈجیٹل ایکو نظام نے مختلف ضوابط کو کم کر دیا ہے اور سرکاری افسران کے ساتھ راست طور پر رابطہ قائم کیا ہے، اور مستند معلومات کو قابل رسائی اور کاغذ سے مبرا بنا دیا ہے۔ مثال کے طور پر، ڈجی لاکر کے 144.6 ملین سے زائد درج رجسٹر صارفین ہیں اور اُمنگ نے ڈجیٹل پلیٹ فارم کے توسط سے 3.36 بلین سے زائد لین دین انجام دیے ہیں۔ براہِ راست فائدہ منتقلی کے تحت بھارت نے اپنے  شہریوں کی 1.35 بلین سے زائد ڈجیٹل شناخت قائم کی ہیں اور شہریوں کی راست طور پر تمام سماجی بہبودی اسکیموں تک رسائی کے لیے 470 ملین سے زائد بنیادی کھاتے کھولے گئے ہیں۔ تقریباً 2.8 ملین فہرست بند مصنوعات کے ساتھ 11000 سے زائد مصنوعات کے زمرے اور گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس پر 2.5 لاکھ سے زائد خدمات دستیاب ہیں۔

اس ضمنی تقریب کے پینل میں صلاحیت سازی کمیشن کے چیئرپرسن جناب عادل زینل بھائی، یو این ڈی پی کی چیف ڈجیٹل آفیسر محترمہ کیزوم نگودوپ مسالی، قومی انسداد بدعنوانی اتھارٹی، اٹلی  کے صدر جناب گیوسپے بوسیا، یوآئی ڈی اے آئی کے سی ای او ڈاکٹر سوربھ گرگ، بیٹردین کیش الائنس کے ڈپٹی منیجنگ ڈائرکٹر جناب ٹیڈھر والڈ، عالمی بینک کے سینئر سوشل پروٹیکشن اسپیشلسٹ جناب امبریش شاہی، ایشین ڈیولپمنٹ بینک کے سینئر پروکیورمنٹ اسپیشلسٹ جناب اسٹیفن بیساڈی اور دیگر افسران شامل تھے۔

شفافیت کے توسط سے شمولیت اور آئی سی ٹی کے توسط سے اثر انگیزی ’’کم از کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی‘‘ کے اصول کو فروغ دے رہی ہے اور اس ضمنی تقریب کے دوران غوروخوض نے اس کو تقویت فراہم کی۔

**********

 

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:2208


(Release ID: 1903526) Visitor Counter : 126


Read this release in: English , Hindi , Punjabi