وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ ہند نے، سنگیت ناٹک اکیڈمی فیلوشپس اور اکیڈمی ایوارڈز پیش کیے


صدر جمہوریہ ہند  کا کہنا ہے کہ فن لسانی تنوع اور علاقائی خصوصیات کو ایک دھاگے میں پروتاہے

جناب جی کشن ریڈی کا کہنا ہے کہ سنگیت ناٹک اکیڈمی ملک کے تمام حصوں میں آرٹ کی متعدد اقسام کے تحفظ اور فروغ میں شامل ہے

جناب ارجن رام میگھوال کا کہنا  ہے سنگیت ناٹک اکیڈمی کا ادارہ ایک بھارت شریسٹھ بھارت ویژن کی تکمیل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے

Posted On: 23 FEB 2023 7:21PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج  (23 فروری 2023) کو نئی دہلی میں 2019، 2020 اور 2021 کے لیے سنگیت ناٹک اکیڈمی کی فیلوشپس (اکیڈمی رتن) اور سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈز (اکیڈمی پرسکار) پیش کیے۔  اس کے علاوہ ایوارڈ تقریب میں ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر جناب جی کشن ریڈی، پارلیمانی امور اور ثقافت کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال، سنگیت ناٹک اکیڈمی کی چیرپرسن  ڈاکٹر سندھیا پوریچا،  وزارت ثقافت  کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ اوما ندنوری بھی موجود تھیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WBR8.jpg

اس موقع پر خطاب  کرتے ہوئے صدر  جمہوریہ نے کہا کہ تہذیب کسی قوم کی مادی کامیابیوں کو ظاہر کرتی ہے ،لیکن غیر مادی  ورثہ اس کی ثقافت سے ظاہر ہوتا ہے۔ ثقافت ہی کسی ملک کی اصل پہچان ہوتی ہے۔ ہندوستان کے منفرد پرفارمنگ آرٹس نے ہماری ناقابل یقین ثقافت کو صدیوں سے زندہ رکھا ہے۔ ہمارے فنون اور فنکار ہمارے شاندار ثقافتی ورثے کے حاملین ہیں۔  'تنوع میں اتحاد' ہماری ثقافتی روایات کی سب سے بڑی خصوصیت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002W88L.jpg

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہماری روایت میں آرٹ ایک روحانی عمل ہے، سچائی کی تلاش کا ذریعہ ہے، دعا اور عبادت کا ذریعہ ہے، عوامی بہبود کا ذریعہ ہے۔ اجتماعی جوش و خروش اور اتحاد کا اظہار ،رقص اور موسیقی کے ذریعے بھی ملتا ہے۔ آرٹ لسانی تنوع اور علاقائی خصوصیات کو ایک دھاگے میں پروتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ ہمیں اس حقیقت پر فخر کرنا چاہئے کہ ہمارے ملک میں فن کی قدیم ترین اور بہترین تعریفیں اور روایات پروان چڑھی ہیں۔ ہمارے ثقافتی اقدار جدید دور میں زیادہ کارآمد ہو گئے  ہیں۔ آج کے دور میں، جو کہ کشیدگی اور تنازعات سے بھرا ہوا ہے، ہندوستانی فنون امن اور ہم آہنگی پھیلا سکتے ہیں۔ ہندوستانی فنون بھی ہندوستان کی سافٹ پاور کی بہترین مثال ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ جس طرح ہوا اور پانی جیسے قدرت کے تحفے انسانی محدودیت کو تسلیم نہیں کرتے، اسی طرح فن کی شکلیں بھی زبان اور جغرافیائی حدود سے بالاتر ہیں۔ ایم ایس سبولکشمی، پنڈت روی شنکر، استاد بسم اللہ خان، لتا منگیشکر، پنڈت بھیم سین جوشی اور بھوپین ہزاریکا کی موسیقی زبان یا جغرافیہ سے بے نیاز ہے۔ اپنی لازوال موسیقی کے ساتھ، انہوں نے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں موسیقی کے شائقین کے لیے ایک انمول ورثہ چھوڑا ہے۔

ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی خطے کی  ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ سنگیت ناٹک اکیڈمی ملک کے تمام حصوں میں آرٹ کی کئی شکلوں کے تحفظ اور فروغ میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے نوجوان فنکاروں میں جو صلاحیت  موجود ہے ،اس پر ملک کو فخر ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ZMU3.jpg

وزیر موصوف نے کہا کہ ہمارے ملک کے غیر مادی ثقافتی ورثے کا ، نہ صرف ہندوستان میں بلکہ عالمی سطح پر بھی احترام کیا جاتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ چونکہ ہندوستان اس سال جی- 20 کی صدارت کر رہا ہے، یہ بین الاقوامی مندوبین کے سامنے اپنے ورثے، تنوع اور فن کو پیش کرنے کا بہترین  موقع ہے۔

جی کشن ریڈی نے فنکاروں سے خطاب کرتے ہوئے درخواست کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں کریں کہ ہمارے ملک کی ثقافت مختلف فن پاروں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ فنون لطیفہ ایک عالمگیر کشش رکھتا ہے اور یہ  اختلافات کو عبور کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

ثقافت اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے کہا کہ سنگیت ناٹک اکیڈمی کے قیام کے وقت سے لے کر 70 سالوں میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس ادارے نے ایک بھارت شریستھ  بھارت ویژن کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے فنکاروں کی روایت رہی ہے کہ وہ کسی بھی پرفارمنس سے قبل  ماں سرسوتی کو سلام پیش کرتے ہیں۔ یہ اشارہ موسیقی سے حاصل ہونے والی بڑی تعلیم اور حکمت کی علامت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004AKGB.jpg

وزیر موصوف نے کہا کہ سال 2023 ہندوستان اور فنکاروں کے لیے بہت اہم ہے۔  ہندوستان کے لئے، اس لئے کہ  اس کے پاس جی - 20 کی صدارت ہے اور فنکاروں کے لئے، اس لئے کہ  وہ  امرت کال کے پہلے سال میں اعزاز حاصل کر رہے  ہیں ۔

اکیڈمی کی فیلوشپ (اکیڈمی رتن) میں 3,00,000 روپے (صرف تین لاکھ روپے) اور اکیڈمی ایوارڈز (اکیڈمی پرسکار) میں  1,00,000  روپے (صرف ایک لاکھ روپے) کی  مجموعی  رقم  ادا کی جارہی  ہے ۔ اس ایوارڈ میں ایک تمرا پترا اور انگاوسترم بھی شامل ہے۔

ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی مکمل فہرست کے لئے یہاں کلک کریں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-2024


(Release ID: 1901921) Visitor Counter : 139


Read this release in: English , Hindi , Punjabi