قانون اور انصاف کی وزارت

کابینہ نے بھارت کے 22ویں لا کمیشن کی مدت کار کو 31 اگست 2024 تک وسعت دینے کی تجویز کو اپنی منظوری دی

Posted On: 22 FEB 2023 12:40PM by PIB Delhi

مرکزی کابینہ نے معزز وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت کے 22ویں قانون کمیشن  کی مدت کار 31 اگست 2024 تک بڑھانے کی اپنی تجویز کو منظوری دے دی ہے ۔ بھارت کا قانونی کمیشن حکومت ہند کی جانب سے تشکیل دیے جانے والی ایک قانونی اختیارات سے مبرا انجمن ہے۔ یہ کمیشن اصلاً 1955 میں تشکیل دیا گیا تھا اور وقتاً فوقتاً اس کی تشکیل نو عمل میں آتی رہی ہے۔   موجودہ 22ویں لا کمیشن کی مدت کار 20 فروری 2023 کو مکمل  ہو رہی ہے۔

مختلف النوع لا کمیشن ملک کے قانون کی ترقی پسندانہ ترقی اور ضابطہ بندی میں اپنا اہم تعاون دے چکے ہیں۔ قانونی کمیشن نے اب تک 277 رپورٹیں داخل کی ہیں۔

22ویں لا کمیشن کے صدر نشین اور اراکین نے حال ہی میں اپنا عہدہ سنبھالا ہے اور تجزیہ کے لیے  متعدد التوائی پروجیکٹوں کو زیر غور لانے کا عمل انجام دیا ہے اور اس سلسلے میں ایک رپورٹ کی تیاری پیش رفت کے مراحل میں ہے۔ لہٰذا 22ویں لا کمیشن کی مدت کار 31 اگست 2024 تک بڑھا دی گئی ہے۔  یہ حسب دستور اپنے سابق انداز میں برقرار رہے گا جس کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

  1. ایک کل وقتی صدر نشین
  2. چار کل وقتی اراکین (رکن سکریٹری سمیت)
  3. قانونی امور کے محکمے کے سکریٹری، بلحاظ عہدہ رکن ہوں گے
  4. قانون ساز محکمے کے سکریٹری ، بلحاظ عہدہ رکن ہوں گے اور
  5. پانچ سے زائد جزوقتی اراکین نہیں ہوں گے

قانون کمیشن اپنی توسیع شدہ مدت کار کے دوران اپنی موجودہ ذمہ داریوں کو انجام دینا جاری رکھے گا جیسا کہ 21فروری 2020 کے احکام کے مطابق اسے سونپی گئی ہیں جن میں دیگر امور کے علاوہ درج ذیل  باتیں شامل ہیں۔

  1. ایسے قوانین کی شناخت جن کی افادیت اب باقی نہیں رہی ہے اور فرسودہ اور غیر ضروری قوانین کی منسوخی کی سفارش
  2. ایسے نئے قانون وضع کرنے کے سلسلے میں اپنی تجاویز پیش کرنا جو رہنما اصول نافذ کرنے کے لیے ضروری ہوں اور آئین کی تمہید میں متعین کردہ مقاصد کے حصول کے لیے درکار ہوں۔
  3. قانون اور عدالتی انتظامیہ سے متعلق موضوعات پر حکومت کو اپنے نظریات سے آگاہ کرنا جنہیں وزارت قانون اور انصاف (قانونی امور کے محکمے) کی جانب سے کمیشن کے حوالے کیا جائے ۔
  4. حکومت کی جانب سے وزارت قانون اور انصاف (قانونی امور کے محکمے) کے ذریعہ کسی غیر ملک کو تحقیقی خدمت فراہم کرنے کی درخواست پر غور کرنا۔
  5. مرکزی حکومت کو وقتاً فوقتاً تمام تر امور، معاملات ، مطالعات اور اس کے ذریعہ عمل میں لائی گئی تحقیق کی تفصیلات تیار کرنا اور داخل کرنا اور ایسی رپورٹوں کی سفارش کرنا جنہیں مرکز یا کسی ریاست کے ذریعہ مؤثر اقدامات کے طور پر نافذ کیا جانا درکار ہے۔
  6. ایسے دیگر امور انجام دینا جنہیں وقتاً فوقتاً مرکز کی جانب سے کمیشن کو سونپا جائے۔

 

******

ش ح۔م ن ۔ ا ب ن

U-NO.1946



(Release ID: 1901323) Visitor Counter : 146