سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیرڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ خلاء ، ڈرون اور جغرافیائی پالیسی کا مثلث اب سے کچھ سالوں میں ہندوستان کو ایک اہم تکنیکی طاقت کے طورپرآگے بڑھائے گا


وزیرموصوف دہلی میں ‘‘ملک کی ترقی کے لئے جغرافیائی پالیسی ’’ پرایک قومی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے

سال 2021میں ہندوستانی  جغرافیائی معیشت نے گھریلوبازارمیں پھیلے تقریبا پانچ لاکھ لوگوں کو روزگاردیا ، جس کے 2025تک 10لاکھ سے زیادہ بڑھنے کی امید ہے : ڈاکٹرجتیندرسنگھ

Posted On: 21 FEB 2023 5:28PM by PIB Delhi

مرکزی وزیرمملکت (آزادانہ چارج) سائنس اورٹکنالوجی ؛وزیرمملکت (آزادانہ چارج)ارضیاتی سائنس ؛پی ایم او، عملہ ، عوامی شکایات ، پینشن ، جوہری توانائی اورخلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے آج کہاکہ خلاء ، ڈرون اورجغرافیائی پالیسی کا مثلث ہندوستان کو اب سے کچھ سالوں میں ایک اہم تکنیکی طاقت کے طورپر آگے بڑھائے گا۔

01.jpg

دہلی میں ‘‘ملک کی ترقی کے لئے جغرافیائی پالیسی ’’موضوع پر ایک قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہا ، ‘‘جون 2020میں نجی شراکت داری کے لئے خلائی شعبہ کو کھولنا ، فروری 2021میں جغرافیائی ڈیٹا کے لئے  لبرلائزڈ رہنما خطوط جاری کرنا اوردسمبر 2022میں جغرافیائی پالیسی کو  حتمی منظوری دینا اور لبرلائزڈ ڈرون ضابطہ ، اس کے بعد شہری ہوابازی کی وزارت کے ذریعہ نوٹیفائی ڈرون ترمیمی ضابطہ -2022، یہ تمام تبدیلی پیداکرنے والے ، گیم چینجرفیصلے مئی 2019کے بعد وزیراعظم نریندرمودی کی دوسری مدت کارکے دوران آئے ہیں ۔’’

جغرافیائی پالیسی پربات کرتے ہوئے ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ یہ تکنیک 21ویں صدی کے ہندوستان میں تبدیلی کاایک ذریعہ بننے جارہی ہے کیونکہ بڑے پیمانے پرمحصولات پیداہونے کی صلاحیت کے علاوہ یہ روزگارکے بڑے دروازے بھی کھولے گی ۔ انھوں نے کہاکہ  ایک صنعت کے اندازے کے مطابق 2021میں ہندوستانی جغرافیائی معیشت میں گھریلوبازار (صارف صنعتوں ، سرکاری خدمات اور برآمدی خدمات سمیت ) میں پھیلے ملک بھرمیں تقریباپانچ لاکھ لوگوں کو روزگاردیا ، جس کے 2025تک 10سے زیادہ ہونے کی امید ہے ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ وزیراعظم جناب مودی کے وژن کے موافق ، ہندوستان جغرافیائی انقلاب  کی بلندی پر ہے اورحکومت ، صنعت اورسائنسی برادری کے درمیان ایک صحت مندتال میل سے اقتصادی پیداوارمیں زبردست اضافہ ہوگا اورہندوستان کو 2030تک 10بلین ڈالرز کی معیشت بننے میں مدد ملے گی ۔ انھوں نے کہاکہ زراعت ، ماحولیاتی تحفظ ، بجلی ، پانی ، مواصلات اورصحت وغیرہ کے شعبوں میں جغرافیائی معلومات کا اہم رول ہے۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ ملک کے جغرافیائی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے میں پرائیویٹ سیکٹرکا کردار بہت اہم ہوگا اور ڈیٹا کا حقیقی ذخیرہ اورمیلان  اور اسے آگے بڑھانے سے متعلق جغرافیائی رہنما خطوط کے موافق پرائیویٹ سیکٹرکی شراکت داری کے ساتھ  تیزی کی جانی ہے ۔ انھوں نے زوردیکر کہاکہ متعدد جغرافیائی /مقامی حل سے متعلق شہریوں کی ضروریات کو  بنیادی طورپر  پرائیویٹ سیکٹرکے ذریعہ ایس اوآئی اورمختلف جغرافیائی ڈیٹاتھیم کی نوڈل وزارتوں اورایجنسیوں کے ساتھ ایک سہولت آمیز رول میں مکمل کیاجاناہے ۔ وزیرموصوف نے کہاکہ پرائیویٹ سیکٹرکو جغرافیائی شعبے کی تعمیر  اوررکھ رکھاؤ اور بنیادی ڈھانچے کی پیمائش ، اختراعات اور عمل آوری میں بہتری اورجغرافیائی  ڈیٹاکو جمع کرنے میں اہم رول  اداکرناہے ۔

 

 

وزارت سائنس اورٹکنالوجی کے سکریٹری ڈاکٹرچندرشیکھرنے اپنے خطاب میں کہاکہ سروے آف انڈیا جغرافیائی بنیادی ڈھانچے کومضبوط کرنے کے لئے پرائیویٹ سیکٹرکے ذریعہ ڈیٹاکو جمع کرنے اورمیلان کے لئے بنیاد فراہم کرے گا۔ انھوں نے امید کا اظہارکیا کہ آنے والے سالوں میں اس شعبے میں زیادہ سے زیادہ  اسٹارٹ اپ کھلیں گے ، جس سے روزگارکے مواقع میں اضافہ ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ آئندہ دس برسوں میں اس شعبے میں تیزی سے ترقی ہوگی ۔

خلائی محکمے کے سکریٹری ڈاکٹرایس سومناتھ نے کہاکہ نئی نسل کے آنے کے ساتھ  مختلف شعبوں میں ہندوستان کو ڈجیٹل انڈیا میں بدلنے کے لئے جغرافیائی شعبہ ایک اہم حصہ ہوگا۔ سال 2015میں وزیراعظم کے ذریعہ وگیان بھون میں اسرو اور لائن  وزارتوں کے ساتھ بلائے گئے  مشاورتی اجلاس کا ذکرکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ یہ میٹنگ ایک اہم موڑتھی اورآج مرکزی حکومت کی ہرایک وزارت /محکمے کے پاس کم از کم ایک خلائی پروجیکٹ ہے ۔

ڈاکٹرسومنا تھ نے کہاکہ خلائی اور ڈرون پالیسیوں کے بعد جغرافیائی شعبے کو ہندوستان کو ایک ڈجیٹل معیشت میں بدلنے کے  شانداراحساس میں مدد کرے گا۔

ہندوستانی حکومت کے سابق سکریٹری اورجغرافیائی ڈیٹا پروموشن اینڈ ڈیولپمنٹ کمیٹی (جی ڈی پی ڈی سی ) کے نومنتخب چیئرمین جناب آرایس شرمانے کہا کہ  جغرافیائی پالیسی ہندوستان کو ایک حقیقی عالمی طاقت کے طورپرابھرنے میں مدد کرنے کے لئے حکومت اورپرائیویٹ سیکٹردونوں کو ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنے کے قابل بناتی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ جغرافیائی شعبہ سمیت کوئی بھی تکنیک جامع ، کھلی ( ای پی آئی پرمبنی )، سستی اورعام آدمی کے لئے  زندگی میں آسانی پیداکرنے والی ہونی چاہیئے ۔

وزارت سائنس اورٹکنالوجی میں جوائن سکریٹری سنیل کمارنے اپنی استقبالیہ تقریرمیں کہاکہ جغرافیائی ٹکنالوجی کااستعمال زراعت سے لے کرصنعتوں ، شہری یا دیہی بنیادی ڈھانچے کی ترقی ، زمین کا بندوبست ، بینکنگ اور اقتصادی سرگرمیوں سے لے کر  معیشت کے تقریباہرشعبے  جیسے مالیات ، وسائل ، کان کنی ، پانی ، قدرتی افات کے انتظات ، سماجی پالیسی ، سپلائی سے متعلق خدمات وغیرہ میں ہوتاہے ۔ انھوں نے کہا کہ جغرافیائی ڈیٹا کواب بڑے پیمانے پرایک اہم قومی بنیادی ڈھانچے  اور اطلاعات کے وسائل کے طورپرتسلیم کیاجاتاہے ۔ جس میں معاشرتی ، اقتصادی اورماحولیاتی اقدارہیں ، جو سرکاری نظام ، خدمات اور پائیدار قومی ترقیاتی اقدام کو ایک حوالہ جاتی فریم کے طورپر محل وقوع کا استعمال کرکے مربوط کئے جانے کے قابل بناتاہے ۔

جغرافیائی پالیسی  کی کچھ اہم ایپلی کیشنس

وزارت دیہی ترقی  کے ڈجیٹل انڈیا زمینی ذرائع کی جدت طرازی کے پروگرام (ڈی آئی ایل آرایم پی)نے بڑی تعداد میں زمین سے متعلق نقشوں کو ڈجیٹل اور جغرافیائی حوالہ سے جوڑنے کے ساتھ ایک بڑے مقامی ڈیٹا کی شکل دی ہے ۔ ہندوستان کا بڑاپروگرام  ‘نمامی گنگے ’ندی طاس مینجمنٹ اورندی کے کنارے مجوزہ  محفوظ اور ریگولیٹری علاقوں کو باضابطہ کرنے کے لئے جغرافیائی ٹکنالوجیوں کا استعما ل کرتاہے ۔

پنچایتی راج کی وزارت  کی سوامتو(گاؤں کی آبادی کا سروے اوردیہی علاقوں کی  بہترتکنیک کے ساتھ پیمائش )اسکیم کے تحت دیہی آبادی والے علاقوں کی  بڑے پیمانے پر پیمائش میں  گاؤں کی جائیداد کا پائیدارریکارڈ بنایاہے ، جو دیہی سطح کے وسیع  منصوبے میں مددکرے گا۔

امرت یوجناکے تحت تیارکئے گئے شہری جغرافیائی ڈیٹابیس نے ریاستی شہری مقامی ادارو ں کو اپنے شہرکے ماسٹرپلان تیارکرنے کے قابل بنایاہے اور علاقائی اسکیموں  ، بنیادی ڈھانچے کی اسکیم کے استعمال کے منصوبے ، ماحولیات کے تئیں حساس علاقوں کی حفاظت اوربندوبست  ، غیرقانونی طریقے سے قبضے کی نگرانی ، جغرافیائی گورننس اور میونسپلٹی کی ترقی کی سہولت فراہم کی ہے ۔

پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹرپلان حکومت کے ذریعہ مختلف اقتصادی شعبوں کو ملٹی ماڈل کنکٹی وٹی انفراسٹرکچرفراہم کرکے ہندوستان کی اقتصادی ترقی  اورپائیدارترقی کو مضبوط کرنے کے لئے شروع کیاگیاہے ۔اس پروگرام کو ایک ڈجیٹل ماسٹرپلاننگ ٹول کے طورپر تیارکیاگیاہے اور متحرک جغرافیائی نظام ( جی آئی ایس ) پلیٹ فارم میں تیارکیاگیاہے جس میں تمام وزارتوں /محکموں کے مخصوص ایکشن پلان پرڈیٹا کوایک وسیع ڈیٹا بیس میں شامل کیاگیاہے ۔

***********

 

 (ش ح ۔ع ح۔ ع آ)

U -1938

 



(Release ID: 1901258) Visitor Counter : 160


Read this release in: English , Hindi , Tamil