امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
مرکز نے گندم کی ریزرو قیمت میں کمی کی، جس سے آٹے کی قیمت بھی کم ہو گئی
این سی سی ایف/ این اے ایف ای ڈی /کیندریہ بھنڈار/ریاستی حکومت، امداد باہمی/ فیڈریشنوں کو فروخت کے لیے گندم کی قیمت 21.50 روپے کلوگرام تک کم کی گئی
این سی سی ایف/ این اے ایف ای ڈی/ کیندریہ بھنڈار/ ریاستی حکومت کے لیے رعایتی دام ۔ امداد باہمی /فیڈریشنز کے لئے رعایتی دام، اطلاق صرف اس صورت میں ہوتا ہے جب وہ گندم کو آٹے میں تبدیل کرتے ہیں اور عوام کو ایم آر پی پر فروخت کرتے ہیں جس کی قیمت 27.50روپے کلو گرام سے زیادہ نہ ہو
او ایم ایس ایس کے تحت ایف اے کیو کے لئے گندم کی فروخت کی ریزرو قیمت 2350روپے کوئنٹل(پین انڈیا) اور کسی نقل وحمل کی لاگت کے حصے کے بغیر یو آر ایس گندم کے لئے 2300 روپے کوئنٹل (پین انڈیا) ہوگی
Posted On:
10 FEB 2023 7:48PM by PIB Delhi
گندم اور آٹے کی قیمتوں کو کم کرنے کی غرض سے محکمہ خوراک اور پی ڈی نے وزارت خزانہ کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے، فیصلہ کیا ہے کہ او ایم ایس ایس کے تحت ایف اے کیو کے لئے گندم کی فروخت کی ریزرو قیمت 2350 روپے کوئنٹل (پین انڈیا) ہوگی اور کسی نقل وحمل کی لاگت کاحصہ شامل کئے بغیر آر ایم ایس 2023-24 سمیت تمام فصلوں کی یو آر ایس گندم کے لیے 2300 روپے کوئنٹل (پین انڈیا) ہوگی۔ اس سے ملک کے مختلف حصوں میں عوام کو مناسب قیمت پر گندم کی فراہمی میں مدد ملے گی۔
اس کے علاوہ، ریاستوں کو ا س بات کی اجازت دی جاسکتی ہے کہ وہ ای- نیلامی میں شرکت کئے بغیر مذکورہ ریزو قیمتوں پر اپنی ہی اسکیم کے لیے ایف سی آئی سے گندم خریدیں ۔
مزید برآں گندم کی شرح کم کرکے 21.50 روپے کلو گرام کردی گئی ہے تاکہ گندم کی فروخت۔ این سی سی ایف/ این اے ایف ای ڈی /کیندریہ بھنڈار/ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ امداد باہمی /فیڈریشنز وغیرہ کے علاوہ کمیونٹی کچن/خیراتی/این جی اوز وغیرہ جو کہ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں/ مہاجر مزدوروں/ کمزور گروپوں کے لیے ریلیف کیمپ چلا رہے ہیں، کو کی جاسکے۔
نفیڈ/ این سی سی ایف/کیندریہ بھنڈار/ریاستی سرکار ، امداد باہمی/ فیڈریشنز وغیرہ کے لیے یہ رعایتی شرح اس شرط کے ساتھ قابل اعتراف ہوگی کہ وہ گندم کو آٹے میں تبدیل کریں گے اور اسے 27.50 روپے کلو گرام سے زیادہ نہ ہونے والی ایم آر پی پر عوام کو پیش کریں گے۔
وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی صدارت میں ضروری اشیاء کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے 25.01.2023 کو وزراء کی کمیٹی کی ایک میٹنگ ہوئی۔ کمیٹی نے اوپن مارکیٹ سیل اسکیم(او ایم ایس ایس) کے ذریعے ایف سی آئی اسٹاک سے 30 ایل ایم ٹی گندم جاری کرنے کا فیصلہ کیا: جو حسب ذیل ہے:
- تاجروں، آٹا ملوں وغیر کے لئے ای نیلامی کے ذریعے25 ایل ایم ٹی پیش کش کی گئی،جبکہ معمول کی پروسیس کے مطابق پیش کش ایف سی آئی کے ذریعہ کی گئی۔ بولی دہندگان 3000 میٹرک ٹن کی زیادہ سے زیادہ علاقہ فی علاقہ فی نیلامی کے لئے ای نیلامی میں حصہ لے سکتے ہیں۔
- فی ریاست 10,000 میٹرک ٹن ان کی اسکیموں کے لئے نیلامی کے بغیر ریاستی سرکاروں کو 2 لاکھ میٹرک ٹن فراہم کی جائے گی ۔
- ای نیلامی کے بغیر کیندریہ بھنڈار/ این سی سی ایف/ نفیڈ وغیرہ جیسے گورنمنٹ پی ایس یوز امداد باہمی/ فیڈریشنز وں کے لئے 3 لاکھ میٹرک ٹن پیش کی جائے گی۔ یہ اس شرط کے ساتھ مشروط ہوگا کہ وہ گندم کو آٹے میں تبدیل کریں اور اسے عوام کو 29.50 روپے فی کلوگرام سے زیادہ نہ ہونے والی ایم آر پی پر پیش کریں۔
اس کے بعد، اس محکمہ نے کیندریہ بھنڈار/ نفیڈ/ این سی سی ایف کو ان کی ضروریات کے مطابق 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم مختص کیا ہے۔ کیندریہ بھنڈار، نفیڈ اور این سی سی ایف کو بالترتیب 1.32 لاکھ میٹرک ٹن، ایل،1 لاکھ میٹرک ٹن اور 0.68 لاکھ میٹرک ٹن مختص کیا گیا تھا۔
ایف سی آئی نے یکم اور 2 فروری 2023 کو ہونے والی پہلی ای نیلامی کے دوران 25 لاکھ میٹرک ٹن میں سے 9.26 لاکھ میٹرک ٹن گندم تاجروں، فلور ملز وغیرہ کو فروخت کی ہے۔
او ایم ایس ایس پالیسی کے اعلان کے بعد، حکومت نے مشاہدہ کیا ہے کہ گندم کی مارکیٹ کی قیمتیں اب بھی بہت زیادہ ہیں۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ او ایم ایس ایس کے تحت نیلامی کے لیے بنیادی قیمتوں میں کرایا بھاڑہ کی چارجز شامل کرنے کی وجہ سے، پنجاب، ہریانہ اور مدھیہ پردیش کی دور دراز کی ریاستوں میں نیلامی کی شرحیں خاص طور پر شمال مشرقی خطہ، مشرقی خطہ اور جنوبی علاقہ بہت زیادہ ہیں، ۔
*************
( ش ح ۔ ح ا ۔ ر ض(
U. No.1904
(Release ID: 1901003)
Visitor Counter : 149