صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر صحت ڈاکٹرمنسکھ مانڈویہ نے 10 کروڑ سے زیادہ مریضوں کو ٹیلی میڈیسن خدمات فراہم کرانے کا شاندار سنگ میل حاصل کرنے پر ’ ای سنجیونی‘ کی ستائش کی
سنجیونی سے مستفید ہونے والوں میں 57 فیصد سے زیادہ خواتین ہیں اور تقریباً 12 فیصد مستفیدین بزرگ شہری ہیں: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ
ملک میں ترجمان کے طور پر 1,15,234 سے زیادہ صحت اور تندرستی کے مراکز کام کر رہے ہیں
ایک دن میں 5 لاکھ سے زیادہ مریضوں کو ٹیلی مشاورتی خدمات فراہم کی جاتی ہیں
آئندہ دو ہفتوں میں ای سنجیونی 2.0 کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شروع کیا جائے گا
Posted On:
16 FEB 2023 5:14PM by PIB Delhi
صحت اورخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹرمنسکھ مانڈویہ نے آج یہاں کہا کہ ’’ای سنجیونی ملک کے صحت کے شعبے میں ایک انقلاب ہے۔ ہندوستان نے اپنے ای ہیلتھ کے سفر میں ایک تاریخی سنگ میل کو عبور کیا ہے۔ حکومت ہند کے قومی ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارم ’ای سنجیونی‘ نے 10 کروڑ مستفیدین کو ٹیلی مشاورتی خدمات فراہم کرکے ایک اور کارنامہ انجام دیاہے ۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے ٹیلی مشاورت کی فراہم کی جانے والی صحت دیکھ بھال خدمات کی مزید تعریف کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویہ نےکہا کہ 115234 ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹرز میں (بطور ترجمان) 15,731 مراکز اور 1,152 آن لائن او پی ڈیز کے ذریعے 100.11 ملین مریضوں کو خدمات فراہم کی گئیں ،ان مراکز میں 229057 میڈیکل ماہرین اور سپراسپیشلسٹ خدمات فراہم کرارہے ہیں جو ٹیلی میڈیسن کے تربیت یافتہ ہیں ۔ ا ی سنجیونی میں مزید اضافہ کیا گیاہے تاکہ وہ روزانہ ایک ملین مشورے فراہم کراسکیں ، اب تک، پلیٹ فارم نے ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 5,10,702 مریضوں کی خدمت کی ہے۔
آج پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں، وزیر موصوف نے کہا:
’’ملک کے شہریوں کو گھر بیٹھے ماہر ڈاکٹروں کا مشورہ فراہم کراتےہوئے ملک نے آج 10 کروڑ ای سنجیونی ٹیلی مشورے کانشانہ حاصل کرلیا ہے ۔ وزیراعظمNarendraModi @جی کی قیادت میں ملک ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم میں مسلسل مضبوط ہورہاہے ۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان کی ٹیلی میڈیسن خدمت ای سنجیونی بنیادی صحت کی دیکھ بھال میں قائم کی جانے والی دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی میڈیسن ہے۔ ای سنجیونی نے خصوصی طور پر دیہی علاقوں میں لوگوں کو بہت فائدہ پہنچایاہے ،جہاں صحت دیکھ ریکھ تک رسائی بہت مشکل تھی۔ اس کے بعد سے صحت کے تمام شعبو ں میں اس کو وسیع پیمانے پرنافذ کیاگیا اور اسنے ہمارے ملک میں بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی کایا پلٹ کردی ہے ۔ یہ بات پورےاعتماد کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ آئی سی ٹی کے ذریعے ای سنجیوانی نے صحت کی دیکھ ر یکھ کو جمہوری شکل دی ہے۔ یہ دیکھ کرکافی اطمینان ہوتاہے کہ ای سنجیونی کے استفادہ کنندگان میں سے 57 فیصد سے زیادہ خواتین ہیں اور تقریباً 12فیصد استفادہ کنندگان بزرگ شہری ہیں۔ اس پلیٹ فارم سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پلیٹ فارم آبادی کے زیادہ کمزور طبقوں تک پہنچ رہا ہے جہاں پر اسکا زیادہ اثر دکھائی دے رہا ہے۔ اس سے ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارم کے بارے میں کافی کچھ معلومات حاصل ہو جاتی ہے اور ہندوستان میں صحت کی دیکھ ریکھ کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنےکے لئے اپنے قیام سے بعد کی مدت کے دوران اس پلیٹ فارم نے کس طرح اپنی تجدید کی ہے ، اس کابھی پتہ چلتا ہے ‘‘،
ای سنجیونی مشاورت کے کام کاج کو ظاہر کرنےوالاگراف
ای سنجیوانی کو اپنانے کے معاملے میں سرفہرست 10 ریاستوں میں آندھرا پردیش (31701735)، تمل ناڈو (12374281)، مغربی بنگال (12311019)، کرناٹک (11293228)، اتر پردیش (5498907)، مہاراشٹر (4780259)، تلنگانہ (94259) مدھیہ پردیش (4015879)، بہار (3220415) اور گجرات (2988201) شامل ہیں (ریاست وار اورمرکز کے زیر انتظام خطہ وار جدول آخر میں دیا گیا ہے)۔
کلاؤڈ سے چلنے والے ای سنجیونی پلیٹ فارم کو دو موڈس میں شروع کیا گیا تھا:
ای سنجیونی اے بی ۔ ایچ ڈبلیو سی (ایک فراہم کنندہ سے فراہم کنندہ ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارم): ایک معاون ٹیلی میڈیسن کا نظام جو مریضوں کو ہیلتھ اینڈویلنس سنٹر میں صحت کے کارکنوں اور طبی افسران کے ذریعہ مریضوں کو ثانوی/ تیسری سطح پر قائم کئے گئے مراکز میں یا میڈیکل کالجوں میں ڈاکٹروں اور ماہرین سے جوڑتا ہے۔ یہ ویریئنٹ ہب اینڈ اسپوک ماڈل پر کام کرتےہیں ۔
ای سنجیورنی او پی ڈی (ایک مریض سے فراہم کنندہ ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارم): یہ شہریوں کو اپنے گھروں میں رہتے ہوئے اسمارٹ فون اور لیپ ٹاپ وغیرہ سے بیرونی مریضوں کی خدمات تک رسائی کا اختیار دیتا ہے۔
یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ڈیجیٹل انڈیا کے وژن کے بھی مطابق ہے جہاں معیاری صحت دیکھ ریکھ کی خدمات دور دراز علاقوں تک ای-ہیلتھ کیئر کے ذریعہ فراہم کرائی جاتی ہیں ۔اس پلیٹ فارم ای سنجیونی کو نومبر 2019 میں شروع کیا گیا تھا۔ یونیورسل ہیلتھ کوریج حاصل کرنے کے لئے دنیا کےسب سے بڑےہیلتھ انشورنس آیوشمان بھارت اسکیم کے ایک حصہ کے طور پر ای سنجیونی اس حقیقت کو بھی نمایاں کرتی ہے کہ ڈیجیٹل ہیلتھ اب ہندوستان میں عام ہوگئی ہے ۔ای سنجیونی نے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو ڈیجیٹل طور پر دیہی علاقوں اور دور درازکے علاقوں میں رہنےوالے عوام تک پہنچایا ہے۔ اپنی نوعیت کے اس پہلے حکومت کی ملکیت والے ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارم نے سبھی کو مفت مشورہ فراہم کراتے ہوئے ڈجیٹل ہیلتھ ایکوسسٹم کے دائرہ میں ایک بڑی آبادی (ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ مریضوں) کوشامل کیا ہے ۔ اس اقدام سے صحت سے متعلق معلومات کا ڈیجیٹلائزیشن ہوا ہے، جس سے پالیسی سازوں کو موثرطریقے سے اور بروقت صحت کی پالیسیاں تیار کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
کووڈ 19 کے ہندوستانی ساحلوں کو چھونے اور حکومت کی طرف سے ٹیلی میڈیسن پریکٹس کے رہنما خطوط کے اجراء کے فوراً بعد ملک میں ای سنجیونی لاکھوں شہریوں کے لیے واحد امید تھی جس کے ذریعہ وہ اپنے گھروں میں رہتے ہوئے محفوظ طریقے سے غیر کووِڈ 19 اور کووڈ 19 طبی حالات کے لیے ڈاکٹروں اور طبی ماہرین تک رسائی حاصل کر سکتے تھے۔ اپنے فرض کی ادائیگی کے لئے اور ملک کی خدمت کرنے کے لیے، مرکزی وزارت صحت کی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے، ای سنجیونی کے مریض سے ڈاکٹر تک کے پلیٹ فارم کو تیزی سے تیار کیا گیا اور سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ کی موہالی برانچ میں ٹیلی میڈیسن کے علمبرداروں نے اسے مارچ 2020 میں پہلے قومی لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے کام کرتے ہوئے اسے شروع کیا تھا ۔ ملک کے اندر تیار کی گئی ای سنجیونی ٹیکنالوجی سے صحت سے متعلق معلومات کی ڈیجیٹلائزیشن کوڈجیٹلائز کرتے ہوئے ہیلتھ انفارمیٹکس کے شعبے میں ایک اہم تبدیلی ا ٓئی ہے۔ مانگ پر صحت دیکھ ریکھ کی سہولت فراہم کرائے جانےکے براہراست فائدے کے علاوہ ای سنجیونی نے انفارمیشن ٹکنالوجی کی صلاحیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جغرافیائی رسائی، لاگت اور دوری سے متعلق چیلنجوں پر کامیابی سے قابو پا یا ہے اور ہندوستان بھر کی آبادیوں کو منصفانہ اور معیاری صحت کی دیکھ ریکھ کی خدمات فراہم کرائی ہے ۔تیزی رفتار صلاحیت سازی کے ساتھ ساتھ صحت دیکھ ریکھ کو مضبوط کرنے کے لیے ڈجیٹل ٹکنالوجی کو استعمال کرنے کے معاملے میں بھی ای سنجیونی ایک پیمانہ ثابت ہوئی ہے۔ ای سنجیونی آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کی بنیاد بھی تیار کر رہی ہے جس کا مقصد ملک کے مربوط ڈیجیٹل ہیلتھ انفراسٹرکچر کی مدد کے لئے ضروری سہاراتیار کرنا ہے۔ اس پہل کی کامیابی ڈیجیٹل انڈیا مشن کے اثرات اور کامیابی کے مترادف ہے۔
ٹیلی مشاورت کی صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کرنے کے بعد، مرکزی وزارت صحت ای سنجیونی کی نئی شکل میں ٹیلی تشخیص کی آئندہ منطقی جہت کا اضافہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ اس میں ایک وسیع اسپیکٹرم پوائنٹ آف کیئر ڈائیگنوسٹک ڈیوائسز (پی او سی ڈیز) کا بغیر کسی رکاوٹ کے انضمام شامل ہے، جسے مریض کے قریب ٹیسٹنگ بھی کہا جاتا ہے۔ پی او سی ڈیز تیزی سے تشخیص اور فوری فیصلوں کی سہولت فراہم کرتے ہوئے وہاں ٹیسٹ لینے کے چند منٹوں میں جسمانی پیرامیٹرز سمیت مختلف طبی ٹیسٹوں کے نتائج فراہم کرتے ہیں۔
ای سنجیونی 2.0 ٹکنالوجی کے ساتھ ساتھ اختراع کے لحاظ سے بھی نئی خصوصیات کے ساتھ ٹیلی میڈیسن کے تجربے کو مزید فروغ دے گی ۔ اس کا آرکیٹکچر اب اضافی مطالبات کو پورا کرنے کے لیے توسیع کئے جانے پر زیادہ محفوظ ہے۔
جدول (ای سنجیوانی مشاورت – ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کابریک ا پ)
ای سنجیونی مشاورت
|
نمبرشمار
|
16.02.2023
|
کل (ایچ ڈبلیو سی اور او پی ڈی)
|
ای سنجیونی
اے بی ۔ اےچ ڈبلیو سی
|
ای سنجیونی او پی ڈی
|
|
|
ہندوستان
|
10,01,17,675
|
9,04,18,022
|
96,99,653
|
|
1
|
آندھراپردیش
|
31701735
|
31668610
|
33125
|
|
2
|
تملناڈو
|
12374281
|
10627311
|
1746970
|
|
3
|
مغربی بنگال
|
12311019
|
12300222
|
10797
|
|
4
|
کرناٹک
|
11293228
|
8171744
|
3121484
|
|
5
|
اترپردیش
|
5498907
|
3719931
|
1778976
|
|
6
|
مہاراشٹر
|
4780259
|
4582456
|
197803
|
|
7
|
تلنگانہ
|
4591028
|
4572269
|
18759
|
|
8
|
مدھیہ پردیش
|
4015879
|
4009244
|
6635
|
|
9
|
بہار
|
3220415
|
3154283
|
66132
|
|
10
|
گجرات
|
2988201
|
2030465
|
957736
|
|
11
|
آسام
|
1066556
|
1036412
|
30144
|
|
12
|
چھتیس گڑھ
|
934758
|
933651
|
1107
|
|
13
|
اتراکھنڈ
|
910672
|
163045
|
747627
|
|
14
|
اڈیشہ
|
710516
|
710139
|
377
|
|
15
|
راجستھان
|
682518
|
579341
|
103177
|
|
16
|
کیرالہ
|
654574
|
178141
|
476433
|
|
17
|
جھارکھنڈ
|
644597
|
631929
|
12668
|
|
18
|
جموں و کشمیر
|
382588
|
239305
|
143283
|
|
19
|
پنجاب
|
360455
|
356204
|
4251
|
|
20
|
ہریانہ
|
359580
|
189717
|
169863
|
|
21
|
ہماچل پردیش
|
286097
|
280910
|
5187
|
|
22
|
میگھالیہ
|
75538
|
75524
|
14
|
|
23
|
دادر و نگرحویلی، دمن و دیو
|
74162
|
74099
|
63
|
|
24
|
چنڈی گڑھ
|
47131
|
33922
|
13209
|
|
25
|
منی پور
|
44024
|
35311
|
8713
|
|
26
|
دہلی
|
43669
|
0
|
43669
|
|
27
|
لداخ
|
24428
|
24350
|
78
|
|
28
|
سکم
|
16876
|
16861
|
15
|
|
29
|
تریپورہ
|
16252
|
16097
|
155
|
|
30
|
میزورم
|
4615
|
4424
|
191
|
|
31
|
پڈوچیری
|
932
|
888
|
44
|
|
32
|
اروناچل پردیش
|
825
|
260
|
565
|
|
33
|
لکدشیپ
|
532
|
532
|
0
|
|
34
|
گوا
|
387
|
70
|
317
|
|
35
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
249
|
176
|
73
|
|
36
|
ناگالینڈ
|
192
|
179
|
13
|
|
**********
ش ح۔ ا گ۔ ف ر
U. No.1852
(Release ID: 1900728)
Visitor Counter : 173