دیہی ترقیات کی وزارت

دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ وزارت دیدیوں کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ان کے جدید خیالات اور مصنوعات کو فنڈ کرنے کے لیے خواتین ایس ایچ جی (سیلف ہیلپ گروپ) بینک بنانے کے خیال پر غور کر رہی ہے۔


وزیرموصوف اترپردیش کے نوئیڈا میں سرس آجیویکا میلہ 2023 میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے

Posted On: 18 FEB 2023 6:37PM by PIB Delhi

 

دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے آج کہا کہ وہ خواتین ایس ایچ جی (سیلف ہیلپ گروپ) بینک کے قیام کے خیال پر غور کر رہے ہیں تاکہ دیدیوں کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ان کے اختراعی خیالات اور مصنوعات کو فنڈ فراہم کیا جاسکے۔

نئے سال کے پہلے آجیویکا میلے نوئیڈا میں سرس آجیویکا میلہ 2023 میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ یہاں 9 کروڑ سے زیادہ خواتین ایس ایچ جی ممبران ہیں اور اگرہر  دیدی کو ماہانہ 100روپے کی بچت ہوگی تو بینک زیادہ تر دیدی (خواتین ایس ایچ جی ممبران) کے ذریعہ زیادہ رقم جمع کروانے میں کامیاب ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017F66.jpg

جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وزیر اعظم مودی کے "ووکل فار لوکل" منتر کو مکمل طور پر پیش کیا جائے اور میلے میں موجود سبھی لوگوں اور ملک کے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ خواتین کاریگروں سے مصنوعات خریدیں اور ایس ایچ جی ممبران کے کھانے کے اسٹال میں لذیذ اور نسلی کھانوں سے لطف اندوز ہوں۔

350 سے زیادہ خواتین ایس ایچ جی ممبروں نے 180 ریاستوں سے 27 اسٹال لگائے ہیں۔ اس کے علاوہ، انڈیا فوڈ کورٹ میں ایس ایچ جی ممبروں کی 23 دکانیں ہیں جن میں 100 سے زیادہ سکھیوں نے شرکت کی ہے۔

جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا 10 تک 2024 کروڑ ایس ایچ جی ممبروں کا ہدف حاصل کرلیا جائے گا کیونکہ وزارت نئی خواتین سکھیوں (ممبروں) کو شامل کرنے کے لیے ایک فعال طریقہ کار پر کام کر رہی ہے۔

جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ مئی 2014 میں جب مودی نے عہدہ سنبھالا تھا تو ایس ایچ جی کے ارکان کی تعداد 2.35 کروڑ تھی لیکن گذشتہ 9 برسوں میں دیہی غریب خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ایس ایچ جی ممبروں کی تعداد بڑھ کر 9 کروڑ سے زیادہ ہوگئی ہے اور 2024تک یہ تعداد  10کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

جناب گری راج سنگھ نے بتایا کہ 2014سے پہلے ایس ایچ جیز کو مجموعی قرض تقریباً 80کروڑ روپے تھا اور اب گذشتہ 6 برسوں میں بینک وں کا رابطہ 25.9 لاکھ کروڑ سے تجاوز کر گیا ہے، جس کا این پی اے صرف 2.08 فیصد ہے۔ انھوں نے کہا کہ این پی اے کو ایک فیصد سے کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ فائدہ اٹھانے والی ہر خاتون کو مقامی مصنوعات کی فروخت کے ذریعے سالانہ کم از کم ایک لاکھ روپے کی بچت کرنی چاہیے جو وزیر اعظم کا ویژن ہے۔ انھوں نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ وہ چند برسوں میں 10 لاکھ لکھپتی دیدیوں کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے اور مزید کہا کہ وہ دن دور نہیں جب کچھ لکھپتی دیدیاں کروڑ پتی دیدیاں بن جائیں گی۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے خود انحصار پچ کا حوالہ دیتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا کہ آج ایس ایچ جی کی بہترین مصنوعات بھی مختلف ممالک کو برآمد کی جارہی ہیں اور ای کامرس پلیٹ فارماور دیگر ذرائع کے ذریعہ مقامی اور عالمی سطح پر ان کی مصنوعات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002HBPI.jpg

دیہی ترقی کے وزیر نے بتایا کہ این آر ایل ایم دیہی ایس ایچ جی خواتین کے ذریعہ چلائے جانے والے کاروباروں کی مدد کرنے کے لیے متعدد کوششیں کر رہا ہے جو غذائی مصنوعات، دستکاری اور ہینڈ لوم وغیرہ کی پیداوار میں مصروف ہیں۔ پروڈیوسروں کو بازاروں سے جوڑنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، این آر ایل ایم اور ایس آر ایل ایم نے سراس گیلری، ریاست کی مخصوص خوردہ دکانوں، جی ای ایم، فلپ کارٹ، ایمیزون جیسے ای کامرس پلیٹ فارمجیسے متعدد چینلوں کے ذریعہ ایس ایچ جی اور ایس ایچ جی ممبر انٹرپرینیورز سے تیار کردہ مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ دو دن قبل ایم او آر ڈی نے بنگلورو کے ای کامرس پلیٹ فارم میشو کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے تاکہ خواتین ایس ایچ جیز کے مارکیٹنگ کے اختیارات کو وسعت دی جاسکے۔

مرکزی وزیر مملکت برائے دیہی ترقی و اسٹیل جناب فگن سنگھ کلاستے نے اپنے خطاب میں کہا کہ دیہی ترقی کی وزارت تمام ریاستی دارالحکومتوں، بڑے شہروں اور میٹرو، ہوائی اڈوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر خواتین ایس ایچ جیز کے ذریعہ سراس اسٹال لگانے کے لیے اقدامات کرے گی تاکہ مارکیٹنگ کی رسائی کو وسیع کیا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو نسلی اور گھریلو دستکاری، پینٹنگز، کھلونوں، کھانے اور دیگر اشیا سے روشناس کرایا جائے گا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ فائدہ اٹھانے والی ہر خاتون کو مقامی مصنوعات کی فروخت کے ذریعہ سالانہ کم از کم ایک لاکھ روپے کی بچت کرنی چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0034JLQ.jpg

مرکزی وزیر مملکت برائے دیہی ترقی اور صارفین کے امور، فوڈ اینڈ پبلک ڈسٹری بیوشن سادھوی نرنجن جیوتی نے وزیر اعظم مودی کے آتم نربھر پچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایس ایچ جی کی بہترین مصنوعات کو مختلف ممالک میں بھی برآمد کیا جارہا ہے اور ای کامرس پلیٹ فارم اور دیگر ذرائع کے ذریعہ مقامی اور عالمی سطح پر ان کی مخصوص مصنوعات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ موجودہ مصنوعات، ان کی پیکیجنگ اور برانڈنگ کے چیلنجوں کی نشاندہی کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00439QP.jpg

دیہی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب شیلیش سنگھ نے کہا کہ 97 فیصد بلاکس میں ایس ایچ جی کی موجودگی ہے جبکہ ان میں سے 85 فیصد براہ راست وزارت کے نیٹ ورک سے جڑے ہوئے ہیں۔ انھوں نے ایس ایچ جیز اور کاریگروں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ مصنوعات کو بہتر بنانے کے لیے صارفین کی طلب کو سمجھیں۔ انھوں نے کہا کہ مارکیٹنگ پلیٹ فارمز کی تلاش قومی اور بین الاقوامی مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ایس ایچ جی دیدیس کو ہاتھ میں لینے کی ایک کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005GY6Y.jpg

آر ایل کے ایڈیشنل سکریٹری چرنجیت سنگھ اور جوائنٹ سکریٹری نیتا کجریوال نے بھی دیگر عہدیداروں کے ساتھ تقریب میں شرکت کی۔

***

(ش ح - ع ا- ع ر)

U. No. 1815

 



(Release ID: 1900418) Visitor Counter : 132


Read this release in: English , Marathi , Tamil