اسٹیل کی وزارت

ہندستان سال 2030 تک 300 ملین ٹن سالانہ  اسٹیل پروڈکشن کا مقصد حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کررہا ہے:جیوتر آدتیہ سندھیا


انڈین ریلویز زاور سیل زنگ سے پاک اسٹیل کے پروڈکشن  کے لئے مل کر کام کررہے ہیں

Posted On: 16 FEB 2023 6:46PM by PIB Delhi

اسٹیل اور شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب جیوترآدتیہ سندھیا نے کہا کہ اس وقت  ہندستان دنیا میں زنک کا چوتھا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے اور ہندستان میں تیار ہونے والا 80 فی صد زنک ملک میں ہی استعمال کیا جاتا ہے۔آج یہاں چوتھی  گلوبل زنک سمٹ -2023 سے خطاب  کرتے ہوئے جناب سندھیا نے کہا کہ انڈین ریلویز  اور اسٹیل اتھارٹی آف  انڈیا لمیٹیڈ (سیل) زنگ سے پاک  اسٹیل تیار کرنے کے لئے مل کر کام کررہے ہیں۔ زنگ  مخالف خصوصیات اور اسٹیل مصنوعات  میں تکثیر کے عمل کو روکنے کی خصوصیت کی وجہ سے  زنک  کے استعمال  کے لئے قابل تجدید توانائی  دیہی بجلی کاری اسمارٹ سٹی وغیرہ میں ڈھانچے پر کوٹنگ جیسے شعبوں میں بہت زیادہ امکانات ہیں۔  وزیر موصوف نے کہاکہ  کوٹنگ والا اسٹیل ہماری طویل ساحلی پٹی  میں تیار کئے گئے بنیادی ڈھانچے  کو طویل مدت تک قائم رکھے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017X4Z.jpg

ہندستان کے اسٹیل کے شعبے میں کی جانے والی اہم پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے جناب سندھیا نے کہا کہ  موجودہ   150 ملین ٹن سالانہ کی صلاحیت کو دوگنا کرکے سال 2030 تک 300 ملین ٹن سالانہ کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر اضافے کئے جائیں گے۔  ہندستان پہلے ہی دنیا کا دوسرا سب سے بڑا اسٹیل پروڈیوسر بن کر ابھر چکا ہے اور گزشتہ نو برسوں کے دوران  ہماری فی کس اسٹیل کی کھپت 57 کلو گرام سے بڑھ کر 78 کلو گرام ہوگئی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہم نے  اسپیشلٹی اسٹیل کے لئے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) کے تحت  تقریباً 26 کمپنیوں  کے ذریعہ جمع کرائی گئی 54 درخواستیں جمع کی ہیں۔  مرکزی کابینہ نے جولائی 2021 میں ہندستان میں اسپیشلٹی اسٹیل کے پروڈکشن کو فروغ دینے کے مقصد سے 6322 کروڑ روپے کی پی ایل آئی اسکیم منظور کی ہے۔ پی ایل آئی  سے 26 ملین ٹن کی پروڈکشن کی صلاحیت حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور اس کے لیے 30 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی جس سے 55 ہزار لوگوں کے لئےروزگار کےمواقع پیدا ہوں گے۔  جناب سندھیا نے کہاکہ حکومت نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے 10 لاکھ کروڑ روپےکے کیپٹل اخراجات کا اعلان کیا ہے جس سے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے زبردست مواقع پیدا ہوئے ہیں۔  

سال 2030 تک  کاربن کے اخراج کو نیٹ زیرو کرنے کے وزیراعظم کے عزم کا ذکر کرتے ہوئے اسٹیل کے وزیر نے کہا کہ ’’ہمیں ماحول کے ساتھ تال میل  کرتے ہوئے  زندگی گزارنے کے طریقے سیکھنے ہوں گے، ہمیں  یہ سیکھنا ہوگا کہ ماحولیات کا احترام  کس طرح  کیا جائے،اب ماحولیات سے حاصل کرنے اوراس کا استعمال کرکے پھینک دینے کا پرانا طریقہ  زیادہ دن نہیں چلنے والا۔  ری سائیکلنگ اب ہمارے وجود کا ایک حصہ بن گیا ہے۔ ‘‘

پروگرا م میں رکن پارلیمنٹ جناب راجو بسٹا ،ایچ زیڈ ایل کے سی ای اوجناب ارون مسرا ،آئی زید اے کے ای ڈی ڈاکٹر اینڈریو گرین ا ور یوروپ ، امریکہ اور ایشیا  کے مندوبین موجود تھے۔

******

ش  ح۔ ا گ۔ ج

UNO-1771



(Release ID: 1900089) Visitor Counter : 123


Read this release in: Telugu , English , Hindi