ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب بھوپیندر یادو نے جنوبی افریقہ سے بارہ چیتوں کو ہندوستان منتقل کرنے کا اعلان کیا

Posted On: 16 FEB 2023 3:01PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج اعلان کیا  کہ  18 فروری 2023 کو جنوبی افریقہ سے بارہ چیتوں کو ہندوستان منتقل کیا جائے  گا۔ ان  چیتوں کو مدھیہ پردیش کے کونو نیشنل پارک میں منتقل کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001I6G0.jpg

اس موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جناب یادو نے کہا کہ چیتوں  کو ہندوستان واپس لانے سے ملک کے قدرتی ورثے کو بحال کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے ان جیتوں  کی نقل مکانی کے لیے مکمل تعاون فراہم کرنے پر وزارت دفاع اور ہندوستانی فضائیہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔ جناب یادو نے جنگلی حیات کے تحفظ کے شعبوں میں وزارت کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کا بھی تذکرہ کیا، جن میں پروجیکٹ چیتا،ایل آئی ایف ای  کا تصور اور اس کی پائیداری، گرین گروتھ یعنی گرین کریڈٹ، مشتی – مینگرووز کے تحفظ کے لئے  اور گج اتسو سمیت دیگر شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LY8E.jpg

ہندوستانی بیابان میں آخری چیتے 1947 میں ریکارڈ کیے گئے تھے، جہاں ریاست چھتیس گڑھ کے کوریا ضلع کے سال (شوریہ روبوسٹا) جنگلات میں تین چیتوں کو گولی مار دی گئی تھی۔  ہندوستان میں چیتے  کے انحطاط کی بنیادی وجوہات میں جنگل سے بڑے پیمانے پر  تفریحی  کھیل  اور دوسرے  مقاصد  سے جانوروں کا پکڑنا، ان کی  جائے رہائش  کا تبدیل ہونا، جس کے نتیجے میں  ان کے  شکار کی کمی  تھے، اور نتیجتاً  1952 میں چیتوں کو معدوم قرار دے دیا گیا۔
https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0038GOM.jpg

ہندوستان میں چیتوں  کے تعارفی منصوبے کا ہدف ،ہندوستان میں چیتوں  کے قابل عمل میٹاپاپولیشن کو قائم کرنا ہے ،جو چیتوں  کو ایک اعلیٰ شکاری کے طور پر اپنا فعال کردار ادا کرنے کی اجازت دیتا ہے اور چیتوں کو اس کی تاریخی حدود میں توسیع کے لیے جگہ فراہم کرتا ہے اور اس طرح اس کی عالمی تحفظ کی کوششوں میں تعاون کرتا ہے۔

تعارفی منصوبے کے اہم مقاصد یہ ہیں:

  1. چیتے کی افزائش نسل کو اس کی تاریخی حدود میں محفوظ رہائش گاہوں میں قائم کرنا اور انہیں میٹا پاپولیشن کے طور پر منظم کرنا،
  2. چیتے کو ایک  کرشماتی  خصوصیات کے  حامل اہم  اور زیر تحفظ جنگلی جانور ے طور پر  استعمال کرنا، تاکہ  کھلے جنگلات اور  سونا نظام کے احیاء کے لئے  وسائل بہم  پہنچائے جاسکیں، جن سے  حیاتی تنوع اور ایکو نظام خدمات کو ، انہیں ایکو نظام سے  فائدہ حاصل ہوگا۔
  3. ماحولیاتی ترقی اور ماحولیاتی سیاحت کے لیے آنے والے مواقع کو مقامی کمیونٹی کے ذریعہ معاش کو بڑھانے کے لیے استعمال کرنا؛  اور
  4. چیتے کے تحفظ کے علاقوں میں مقامی کمیونٹیز کے ساتھ چیتا یا دیگر جنگلی حیات کے ذریعہ کسی بھی تنازعہ کا فوری طور پر معاوضے، آگاہی اور انتظامی کارروائی کے ذریعے انتظام کرنا۔

اس تناظر میں، حکومت ہند نے جمہوریہ نامبیا کے ساتھ جی 2  جی  مشاورتی میٹنگز کا آغاز کیا،  جس کا اختتام 20 جولائی 2022 کو چیتا کے تحفظ کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط  کی شکل میں ہوا۔ مفاہمت نامے پر دستخط کے بعد، اولین تاریخی جنگل  سے بین البراعظمی  جنگل میں نقل مکانی میں، 17 ستمبر 2022 کو آٹھ چیتوں کو نامبیا سے ہندوستان  منتقل  کیا  گیا اور ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے انہیں تحفظ  کے مخصوص  مقامات  میں چھوڑ دیا۔

لازمی قرنطینہ کی مدت کے بعد، چیتوں کو مرحلہ وار طریقے سے بڑے انکلوژر میں چھوڑ دیا گیا ہے۔ تمام آٹھ انفرادی چیتے قدرتی رویے، جسمانی حالت، سرگرمی کے پیٹرن اور مجموعی فٹنس کے لحاظ سے بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ تمام چیتے  اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور جنگلی شکار کا شکار کر رہے ہیں۔

بھارت میں چیتوں  کو متعارف کرانے کے ایکشن پلان کے مطابق، افریقی ممالک سے کم از کم اگلے 5 سالوں کے لیے سالانہ 10-12 چیتے درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس تناظر میں، حکومت ہند نے چیتوں  کے تحفظ کے شعبے میں تعاون کے لیے، 2021 سے جمہوریہ جنوبی افریقہ کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کا آغاز کیا۔ جنوری 2023 میں جمہوریہ جنوبی افریقہ کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کے ساتھ مذاکرات کامیابی کے ساتھ ختم ہوئے۔

مفاہمت نامے کی دفعات کے تحت، 12 چیتوں کی پہلی کھیپ (7 نر، 5 مادہ) کو 18 فروری 2023 کو جنوبی افریقہ سے ہندوستان منتقل کیا جائے گا۔ 12 چیتوں کو جنوبی افریقہ سے گوالیار اور اس کے بعد کنو نیشنل پارک  بھارتی فضائیہ کی طرف سے ہیلی کاپٹر وں  کے  ذریعہ منتقل کیا جائے گا۔  چیتے  کے ماہرین، جانوروں کے ڈاکٹروں اور اعلیٰ حکام کا ایک وفد ،بین البراعظمی نقل مکانی کے عمل کے دوران چیتوں کے ساتھ جائے گا۔

ہندوستان میں آمد کے بعد، تمام 12 چیتوں کو لازمی قرنطینہ مدت کو مکمل کرنے کے لیے کونو نیشنل پارک میں خصوصی طور پر بنائے گئے انکلوژرز میں رکھا جائے گا اور جانوروں کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔

چیتوں کے  تعارف پر ہندوستان کے حوصلہ مند پروجیکٹ کو آگے بڑھانے کے لیے، کونو نیشنل پارک میں 20 فروری کو چیتے کے بین الاقوامی ماہرین، سائنسدانوں، جانوروں کے ڈاکٹروں اور جنگلات کے اہلکاروں پر مشتمل ایک مشاورتی ورکشاپ کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ورکشاپ کا نتیجہ چیتوں  کے بہتر انتظام کی راہ ہموار کرے گا اور ہندوستان میں چیتوں  کے میٹاپاپولیشن کو کامیابی سے قائم کرنے میں مدد کرے گا۔

حکومت ہند جنوبی افریقہ اور نامبیا کے بین الاقوامی ماہرین، سائنس دانوں، جانوروں کے ڈاکٹروں، حکومت مدھیہ پردیش، انڈین آئل کارپوریشن اور مقامی کمیونٹیز کے فعال تعاون اور شمولیت سے پروجیکٹ چیتا  کی کامیابی کے بارے میں پر امید ہے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-1765


(Release ID: 1900073) Visitor Counter : 239


Read this release in: English , Hindi , Punjabi