کامرس اور صنعت کی وزارتہ
عالمی سطح پر شدید منفی رجحانات کے ساتھ ساتھ ، موجودہ مالی سال میں دو ماہ باقی رہ جانے کے باوجود، ہندوستان کی مجموعی برآمدات میں اپریل-جنوری 2022-2023 کے دوران پچھلے سال اسی مدت (اپریل-جنوری 2021-2022) کے مقابلے میں 17.33 فیصد بڑھنے کا امکان ہے
خدمات کی برآمدات میں مضبوطی کا رجحان قائم رہا اور اپریل-جنوری 2023-2022 کے دوران پچھلے سال (اپریل-جنوری 2022-2021) کے مقابلے میں31.86 فیصد کی شرح سے بڑھنے کا تخمینہ
Posted On:
15 FEB 2023 5:08PM by PIB Delhi
جنوری 2023* میں ہندوستان کی مجموعی برآمدات (مشترکہ سامان اور خدمات) کا تخمینہ 65.15 بلین امریکی ڈالر ہے، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 14.58 فیصد کی مثبت نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ جنوری 2023* میں مجموعی طور پر درآمدات کا تخمینہ 66.42 بلین امریکی ڈالر ہے، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 0.94 فیصد کی مثبت نمو کو ظاہر کرتا ہے۔
جدول 1: جنوری 2023 کے دوران تجارت*
|
|
جنوری2023
(بلین امریکی ڈالر)
|
جنوری2022
(بلین امریکی ڈالر)
|
تجارتی اشیاء
|
برآمدات
|
32.91
|
35.23
|
درآمدات
|
50.66
|
52.57
|
خدمات*
|
برآمدات
|
32.24
|
21.63
|
درآمدات
|
15.76
|
13.24
|
*مجموعی تجارت(تجارتی اشیاء + خدمات)
|
برآمدات
|
65.15
|
56.86
|
درآمدات
|
66.42
|
65.80
|
تجارت کا توازن
|
-1.27
|
-8.95
|
* نوٹ: آر بی آئی کی طرف سے جاری کردہ خدمات کے شعبے کے لیے تازہ ترین ڈیٹا دسمبر 2022 کا ہے۔ جنوری 2023 کا ڈیٹا ایک تخمینہ ہے، جس پر آر بی آئی کے بعد کے اجراء کی بنیاد پر نظر ثانی کی جائے گی۔ (ii) اپریل-جنوری 2022-2021 اور اپریل-ستمبر 2022 کے ڈیٹا کو سہ ماہی ادائیگی کے توازن ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے تناسب کی بنیاد پر نظر ثانی کی گئی ہے۔
تصویر 1: جنوری 2023 کے دوران مجموعی تجارت*
اپریل-جنوری 2023-2022 میں ہندوستان کی مجموعی برآمدات (تجارتی سامان اور خدمات مشترکہ) میں پچھلے سال (اپریل-جنوری 2022-2021) کے مقابلے میں 17.33 فیصد کی مثبت نمو کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ چونکہ عالمی مندی کے درمیان ہندوستان کی گھریلو مانگ مستحکم رہی ہے، اپریل-جنوری 2023-2022 میں مجموعی درآمدات میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 22.92 فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
جدول 2: اپریل-جنوری 2023-2022 کے دوران تجارت*
|
|
اپریل۔ جنوری 2022-23
(بلین امریکی ڈالر)
|
اپریل۔ جنوری 2022-2021
(بلین امریکی ڈالر)
|
تجارتی اشیاء
|
برآمدات
|
369.25
|
340.28
|
درآمدات
|
602.20
|
494.06
|
خدمات*
|
برآمدات
|
272.00
|
206.28
|
درآمدات
|
150.99
|
118.69
|
*مجموعی تجارت(تجارتی اشیاء + خدمات)
|
برآمدات
|
641.24
|
546.55
|
درآمدات
|
753.19
|
612.75
|
تجارت کا توازن
|
-111.94
|
-66.20
|
تصویر 2: اپریل-جنوری 2023-2022کے دوران مجموعی تجارت*
تجارتی سامان کی تجارت
- جنوری 2023 میں تجارتی سامان کی برآمدات 32.91 بلین امریکی ڈالر تھیں، جبکہ جنوری 2022 میں یہ 35.23 بلین امریکی ڈالر تھی۔
- جنوری 2023 میں تجارتی سامان کی درآمدات 50.66 بلین امریکی ڈالر تھیں، جبکہ جنوری 2022 میں 52.57 بلین امریکی ڈالر تھیں۔
تصویر 3: جنوری 2023 کے دوران تجارتی سامان کی تجارت
- اپریل تا جنوری 2023-2022 کی مدت کے لیے تجارتی سامان کی برآمدات 369.25 بلین امریکی ڈالر تھیں جبکہ اپریل تا جنوری 2022-2021 کی مدت کے دوران 340.28 بلین امریکی ڈالر تھیں۔
- اپریل تا جنوری 2023-2022 کی مدت کے لیے تجارتی سامان کی درآمدات 602.20 بلین امریکی ڈالر تھیں جبکہ اپریل تا جنوری 2022-2021 کی مدت کے دوران 494.06 بلین امریکی ڈالر تھیں۔
- اپریل-جنوری 2023-2022 کے لیے تجارتی تجارتی خسارے کا تخمینہ 232.95 بلین امریکی ڈالر تھا جب کہ اپریل-جنوری 2021-2020 میں 153.79 بلین امریکی ڈالر تھا۔
تصویر 4: اپریل-جنوری 2023-2022 کے دوران تجارتی سامان کی تجارت
- جنوری 2023 میں غیر پیٹرولیم اور غیر جواہراتی اشیاء اور زیورات کی برآمدات 25.35 بلین امریکی ڈالر تھیں، جبکہ جنوری 2022 میں یہ 27.41 بلین امریکی ڈالر تھی۔
- جنوری 2023 میں غیر پیٹرولیم، غیر جواہراتی اشیاء اور زیورات (سونا، چاندی اور قیمتی دھاتیں) کی درآمدات 33.56 بلین امریکی ڈالر تھیں، جبکہ جنوری 2022 میں یہ 34.90 بلین امریکی ڈالر تھی۔
جدول 3: جنوری 2023 کے دوران پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کے علاوہ تجارت
|
جنوری 2023
(بلین امریکی ڈالر)
|
جنوری 2022
(بلین امریکی ڈالر)
|
غیر پیٹرولیم برآمدات
|
27.97
|
30.65
|
غیر پیٹرولیم درآمدات
|
35.98
|
40.21
|
غیر پیٹرولیم اور غیر جواہراتی اور زیورات کی برآمدات
|
25.35
|
27.41
|
غیر پیٹرولیم اور غیر جواہراتی اور زیورات کی درآمدات
|
33.56
|
34.90
|
نوٹ: جواہرات اور زیورات کی درآمدات میں سونا، چاندی اور موتی، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر شامل ہیں
تصویر 5: جنوری 2023 کے دوران پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کے علاوہ تجارت
اپریل-جنوری 2023-2022 کے دوران غیر پیٹرولیم اور غیر جواہرات اور زیورات کی برآمدات 259.06 بلین امریکی ڈالر تھیں، جو کہ اپریل-جنوری 2022-2021 میں 257.36 بلین امریکی ڈالر تھی۔
غیر پیٹرولیم، غیر جواہرات اور زیورات (سونا، چاندی اور قیمتی دھاتیں) کی درآمدات اپریل-جنوری 2023-2022 میں 364.29 بلین امریکی ڈالر تھیں جبکہ اپریل-جنوری 2022-2021 میں یہ 301.76 بلین امریکی ڈالر تھی۔
جدول 4: اپریل-جنوری 2023-2022 کے دوران پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کے علاوہ تجارت
|
اپریل ۔ جنوری2022-23
(بلین امریکی ڈالر)
|
اپریل ۔ جنوری2022-2021
(بلین امریکی ڈالر)
|
غیر پیٹرولیم برآمدات
|
290.67
|
289.51
|
غیر پیٹرولیم درآمدات
|
423.74
|
369.15
|
غیر پیٹرولیم اور غیر جواہراتی اور زیورات کی برآمدات
|
259.06
|
257.36
|
غیر پیٹرولیم اور غیر جواہراتی اور زیورات کی درآمدات
|
364.29
|
301.76
|
نوٹ: جواہرات اور زیورات کی درآمدات میں سونا، چاندی اور موتی، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر شامل ہیں
تصویر 6: اپریل-جنوری 2023-2022 کے دوران پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کے علاوہ تجارت
خدمات کی تجارت
- جنوری 2023* کے لیے خدمات کی برآمد کی تخمینی قیمت 32.24 بلین امریکی ڈالر ہے، جبکہ جنوری 2022 میں 21.63 بلین امریکی ڈالر تھی۔
- جنوری 2023* کے لیے خدمات کی درآمد کی تخمینی قیمت 15.76 بلین امریکی ڈالر ہے جبکہ جنوری 2022 میں 13.24 بلین امریکی ڈالر تھی۔
تصویر 7: جنوری 2023 کے دوران خدمات کی تجارت*
- اپریل-جنوری 2023-2022* کے لیے خدمات کی برآمد کی تخمینی قیمت 272.00 بلین امریکی ڈالر ہے جبکہ اپریل-جنوری 2022-2021 میں 206.28 بلین امریکی ڈالر تھی۔
- اپریل-جنوری 2023-2022* کے لیے خدمات کی درآمدات کی تخمینی قیمت 150.99 بلین امریکی ڈالر ہے جبکہ اپریل-جنوری 2022-2021 میں 118.69 بلین امریکی ڈالر تھی۔
- اپریل-جنوری 2023-2022* کے لیے سروسز ٹریڈ سرپلس کا تخمینہ 121.01 بلین امریکی ڈالر ہے جبکہ اپریل-جنوری 2022-2021 میں 87.58 بلین امریکی ڈالر تھا۔
تصویر 8: اپریل-جنوری 2023-2022 کے دوران خدمات کی تجارت*
- عالمی نمو 2022 میں لگائے گئے تخمینہ 3.4 فیصد سے 2023 میں 2.9 فیصد تک گرنے کا تخمینہ ہے، جب کہ ہندوستان 2022 میں 6.8 فیصد اور 2023 میں 6.1 فیصد کی ترقی کے ساتھ بیرونی دنیا میں شدید منفی رجحانات کے باوجود لچکدار گھریلو طلب کے ساتھ ایک روشن مقام کے طور پر چمک رہا ہے ۔ (آئی ایم ایف جنوری 2023)۔ ایسا لگتا ہے کہ اس کا ہندوستان کی تجارت پر دو طرفہ اثر پڑ رہا ہے۔ ایک طرف، یہ برآمدات کو کم کر رہا ہے کیونکہ عالمی نمو میں کمی آ رہی ہے جس کے نتیجے میں برآمدی طلب میں کمی آ رہی ہے جبکہ دوسری طرف درآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ نسبتاً زیادہ نمو کی وجہ سے مقامی طلب مستحکم رہتی ہے۔
- تجارتی سامان کی برآمدات کے تحت، 30 کلیدی شعبوں میں سے 14 نے جنوری 2023 میں گزشتہ سال (جنوری 2022) کی اسی مدت کے مقابلے میں مثبت نمو کا مظاہرہ کیا۔ ان میں الیکٹرانک سامان (55.54فیصد)، تیل کا کھانا (48.89فیصد)، تیل کے بیج (23.81فیصد)، لوہا (21فیصد)، چاول (18.8فیصد)، پھل اور سبزیاں (14.57فیصد)، کاجو (10.34فیصد) ۔ تمباکو (9.41فیصد)، سفالی (مٹی سے بنی ہوئی )مصنوعات اور شیشے کا سامان (8.25فیصد)، پیٹرولیم مصنوعات (8.01فیصد)، سمندری مصنوعات (6.61فیصد)، دیگر اناج (3.92فیصد)، مصالحے (3.79فیصد) اور چائے (3.76فیصد) شامل ہیں۔
- تجارتی سامان کی برآمدات، 30 کلیدی شعبوں میں سے 17 نے اپریل-جنوری 2023-2022 کے دوران گزشتہ مالی سال (اپریل-جنوری 2022-2021) کے مقابلے میں مثبت نمو کا مظاہرہ کیا۔ ان میں پیٹرولیم مصنوعات (54.78فیصد)، الیکٹرانک سامان (51.96فیصد)، تمباکو (38.71فیصد)، تیل کا کھانا (29.63فیصد)، اناج کی تیاری اور متفرق پراسیس شدہ اشیاء (17.36فیصد)، چاول (16.38فیصد)، چمڑے اور چمڑے کی مصنوعات (13.92فیصد)، تیل کے بیج (13.77فیصد)، دیگر اناج (12.32فیصد)، کافی (12.15فیصد)، چائے (11.62فیصد)، پھل اور سبزیاں (10.28فیصد)، سرامک مصنوعات اور شیشے کے برتن (7.23فیصد)، نامیاتی اور غیر نامیاتی کیمیکلز (5.56فیصد)، تمام ٹیکسٹائلز کا(5.22فیصد)، آر ایم جی میرین پروڈکٹس (3.06فیصد) اور ڈرگس اینڈ فارماسیوٹیکلز (2.97فیصد) شامل ہیں۔
- جنوری 2023 میں کافی کو چھوڑ کر تمام زرعی اجناس کی برآمدات میں مثبت اضافہ ہوا ہے۔
- الیکٹرانک سامان کی برآمدات جنوری 2023 کے دوران 50 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 2.11 بلین امریکی ڈالر ہوگئیں جو جنوری 2022 میں 1.36 بلین امریکی ڈالر تھیں۔ اپریل سے جنوری 2023-2022 کے دوران الیکٹرانک سامان کی برآمدات 18.78 بلین امریکی ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔ پچھلے سال کی اسی مدت میں 50 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
- لوہے پر سے ڈیوٹی ہٹا لئے جانے کا اثر ہندوستان کی اس شے کی برآمدات پر نظر آتا ہے جس میں جنوری 2023 کے دوران 21 فیصد کی مثبت نمو کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔
- جنوری 2023 میں ٹیکسٹائل، پلاسٹک اور لینولیم کی برآمدات میں کمی جاری رہی کیونکہ بڑی معیشتوں میں کساد بازاری کے اثرات کی وجہ سے مانگ میں کمی آئی۔
- تجارتی سامان کی درآمدات کے تحت، جنوری 2023 میں 30 کلیدی شعبوں میں سے 17 نے منفی نمو کا مظاہرہ کیا۔ ان میں چاندی (-82.05فیصد)، سونا (-70.76فیصد)، گندھک اور بغیر بھنے ہوئے آئرن پائرائٹس (-64.44فیصد)، موتی، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر (-29.65فیصد)، کپاس کا کچا اور فضلہ (-19.49فیصد)، الیکٹرانک سامان (-18.55فیصد)، آہن دار دھاتیں اور دیگر معدنیات (-18.17فیصد)، نامیاتی اور غیر نامیاتی کیمیکلز (-15.56فیصد)، غیر آہنی دھاتیں (-14.34فیصد)، رنگنے/ٹیننگ/رنگنے والے مواد (-10.24فیصد)، پھل اور سبزیاں (-7.55فیصد)، دواؤں اور دواسازی کی مصنوعات (-6.61فیصد)، چمڑے اور چمڑے کی مصنوعات (-6.53فیصد)، کیمیائی مواد اور مصنوعات (-4.88فیصد)، مشینری، الیکٹریکل اور نان الیکٹریکل (-2.49فیصد)، دالیں (-1.58فیصد) اور کھاد، خام اور تیار شدہ (-1.1فیصد) شامل ہیں۔
- تجارتی سامان کی درآمد، 30 کلیدی شعبوں میں سے 4 نے گزشتہ مالی سال (اپریل-جنوری 2023-2022) کے مقابلے میں اپریلجنوری 2023-2022 میں منفی نمو کا مظاہرہ کیا۔ ان میں سونا (-27.91فیصد)، گندھک اور بغیر تپائے ہوئے آئرن پائرائٹس (-21.54فیصد) ، دالیں (-17.20فیصد) اور دواؤں اور دواسازی کی مصنوعات (-11.48فیصد) شامل ہیں۔
- سونے کی درآمدات، جن کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر اثر ظاہر ہے، جنوری 2023 میں 70.76 فیصد کم ہو کر 0.70 بلین امریکی ڈالر ہو گئی جو جنوری 2022 میں 2.38 بلین امریکی ڈالر تھی۔ اسی طرح، چاندی کی درآمدات تقریباً 82 فیصد کم ہو گئیں جو کہ جنوری 2022 میں 0.64 بلین امریکی ڈالر تھیں اور جنوری 2023 میں 0.11 بلین امریکی ڈالر رہ گئی۔
- اپریل-جنوری 2023-2022 کی مدت کے لیے تجارتی سامان کی برآمدات میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت (اپریل-جنوری 2022-2021) کے مقابلے میں 8.51 فیصد پر متاثر کن رہی۔
- جو ممالک ہماری برآمدات کے دائرے میں آتے ہیں ان کے لحاظ سے، نیدرلینڈ تیسری بڑی برآمدی منزل کے طور پر ابھرا جہاں اپریل-جنوری 2023-2022 میں برآمدات 4.24 فیصد کے حصص کے ساتھ بڑھ کر 15.65 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جو کہ 2017-18 میں 11ویں اور 2021 میں 5ویں نمبر سے ایک زبردست ترقی ہے۔ سعودی عرب کو برآمدات اپریل-جنوری 2023-2022 میں 2.40 فیصد کے حصص کے ساتھ بڑھ کر 8.86 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جو 2022-2021 میں 12ویں نمبر سے اپریل-جنوری 2023-2022 میں آٹھویں نمبر پر آگئی ہے۔ برازیل رواں مالی سال (اپریل-جنوری 2023-2022) میں 2.30 فیصد کے حصص کے ساتھ 9ویں نمبر پر ابھرا، جو کہ 2021-22 میں 21ویں سے 9ویں نمبر پر تیز رفتار ترقی ہے۔ اسی طرح، انڈونیشیا بھی 2021-22 میں 14ویں سے 2023-2022 (اپریل-جنوری) میں 2.18 فیصد حصہ کے ساتھ 11ویں برآمدی منزل کے طور پر ابھرا ہے۔ جنوبی افریقہ (1.96فیصد شیئر کے ساتھ 15 ویں) اور اسرائیل (1.79فیصد شیئر کے ساتھ 18 ویں) نے بھی 2023-2022(اپریل - جنوری) میں ہندوستان کے 20 اعلی برآمدی ممالک میں اپنی جگہ بنائی ہے۔
- خدمات کی برآمدات مضبوط رہیں اور اپریل-جنوری 2023-2022 کے دوران پچھلے سال (اپریل-جنوری 2021-2020) کے مقابلے میں 31.86 فیصد بڑھنے کا امکان ہے۔
- ٹریول سیکٹر نے اپریل تا ستمبر 2022 کے دوران 180فیصد کی نمو کے ساتھ نمایاں بحالی دکھائی ہے۔ جب کہ آئی ٹی/ آئی ٹی ای ایس اور کاروباری خدمات نے اپنی مضبوط ترقی کو برقرار رکھا ہے، اپریل تا ستمبر 2022 کے دوران نقل و حمل اور مالیاتی خدمات کی برآمدات میں 35فیصدسے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
- شدید عالمی نا ساز گار حالات کے باوجود، موجودہ مالی سال میں دو ماہ باقی رہ جانے کے ساتھ، ہندوستان کی مجموعی برآمدات میں اپریل-جنوری 2023-2022 کے دوران پچھلے سال (اپریل-جنوری 2022-2021) کے مقابلے میں 17.33 فیصد اضافے کا امکان ہے۔
* فوری تخمینے کے لیے لنک
* Link for Quick Estimates
*************
( ش ح ۔ س ب ۔ ر ض(
U. No.1723
(Release ID: 1899751)
Visitor Counter : 217