کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
ڈاکٹر من سکھ مانڈویا نے آنولہ اور پھول پور میں افکو نینو یوریا لکویڈ پلانٹس کا افتتاح کیا
نینو یوریاایک سبز تکنالوجی ہے، جو مٹی کی حفاظت کے ساتھ ساتھ پیداواریت میں اضافہ کرتی ہے: ڈاکٹر من سکھ مانڈویا
Posted On:
14 FEB 2023 7:39PM by PIB Delhi
کیمکلز اور فرٹیلائزرس کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویا نے اترپردیش میں آنولہ اور پھول پور میں افکو نینو یوریا لکویڈ پلانٹس کا افتتاح کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ آج ایک اہم دن ہے کیونکہ نینو یوریا پلانٹس کو قوم کے نام وقف کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نینو یوریا آنے والے وقت میں کاشتکاروں کی ترقی، اور ان کی آمدنی میں اضافہ کو یقینی بنائے گا۔ اس طرح یہ ہمارے کاشتکاروں کے مستقبل کو تبدیل کردے گا۔
مرکزی وزیر نے یہ کہتے ہوئے نینو یوریا کے فوائد پر روشنی ڈالی کہ یہ ایک بہترین سبز تکنالوجی ہے جو آلودگی کا حل پیش کرتی ہے۔ یہ مٹی کی حفاظت کرنے کے ساتھ ساتھ پیداواریت میں اضافہ کرتی ہے۔ لہٰذا یہ کاشتکاروں کے لیے بہتر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی ماہر کمیٹی نے نینو ڈی اے پی کو منظوری دے دی ہے اور یہ جلد ہی ڈی اے پی کا نعم البدل ثابت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نینو ڈی اے پی ہمارے کاشتکاروں کو زبردست فوائد بہم پہنچائے گی اور یہ ڈی اے پی کی آدھی قیمت پر دستیاب ہوگی۔
ڈاکٹر مانڈویا نے اس امر کو بھی اجاگر کیا کہ حکومت کی کوششوں کی بدولت نینو یوریا کو کاشتکاروں کے لیے دستیاب کرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے نینو یوریا کو عام استعمال میں لانے کے سلسلے میں درپیش چنوتیوں کا ذکر کیا ، جن میں مختلف محکموں سے منظوری حاصل کرنے سے لے کرکاشتکاروں کو روایتی یوریا لابی سے نمٹنے کے لیے راضی کرنا شامل ہے۔
ڈاکٹر مانڈویا نے یہ بھی کہا کہ یہ ایک متبادل کھاد ہے۔ ہم نے پیداواریت میں اضافہ کے لیے کئی برسوں تک یوریا اور ڈی اے پی استعمال کیا۔ جب ہم یوریا استعمال کرتے ہیں، تو فصل کے ذریعہ صرف 35 فیصد نائٹروجن (یوریا) استعمال ہوتا ہے اور غیر استعمال شدہ یوریا مٹی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ آج، مٹی کی پیداواریت مائل بہ انحطاط ہے اور فصلوں کی پیداوار منتہائے عروج پر ہے، لہٰذا متبادل کھادوں کی جانب رجوع کرنا لازمی تھا۔
کاشتکاروں کو اوپر اٹھانے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نے کاشتکاروں کی آمدنی میں اضافہ کرنے اور ان کی خوشحالی کے لیے ہمیشہ کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے قدرتی طریقہ کاشت، حیاتیاتی کھادوں اور متبادل کھادوں پر بھی زور دیا ہے۔ انہوں نے کووِڈ کے دوران وزیر اعظم کے کردار کی ستائش کی۔ کھادوں کی قیمتوں میں اضافہ رونما ہوا اور ایک یوریا بیگ کی قیمت 4000 روپئے تک پہنچ گئی، تاہم وزیر اعظم نے اس امر کو یقینی بنایا کہ کھادوں کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ سبسڈی میں اضافہ کیا جائے لیکن بڑھی ہوئی قیمتوں کا بوجھ ہمارے کاشتکاروں پر نہیں آنا چاہئے۔
مرکزی وزیر نے افکو کو اس کی کوششوں کے لیے مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹیوز کے لیے تجارت، کاروبار اور منافع نہیں بلکہ کاشتکارو کی فلاح و بہبود سب سے اہم ہے۔
ڈاکٹر مانڈویا نے کاشتکاروں کو نینو یوریا استعمال کرنے کی صلاح دی۔ انہوں نے کہا کہ ایک کاشتکار دوسرے کاشتکار کی صلاح بہتر طور پر مانتا ہے۔ جب ایک کاشتکار اپنے کھیت میں نینو یوریا استعمال کرتا ہے اور یہ پاتا ہے کہ پیداواریت میں اضافہ رونما ہوا ہے، مٹی متاثر نہیں ہو رہی ہے اور لاگت میں تخفیف واقع ہوئی ہے، تو نینو یوریا استعمال کرنے کے لیے اسے دوسروں کو بھی صلاح دینی چاہئے۔
افکو کے چیئرمین جناب دلیپ سنگھانی، افکو کے نائب چیئرمین جناب بلویر سنگھ، افکو کے منیجنگ ڈائرکٹر اور سی ای او ڈاکٹر اُدے شنکر، اور پھول پور کی رکن پارلیمنٹ محترمہ کیشری دیوی ، افتتاحی تقریب کے دوران موجود معززین میں شامل تھے۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:1657
(Release ID: 1899270)
Visitor Counter : 191