جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

بین الاقوامی سولر اتحاد مغربی افریقی پاور پول نے سولر تنصیب میں اعلیٰ روایتوں کو ساجھا کرنے کے لئے نئی دہلی میں 13افریقی ممالک کی میزبانی کی


توانائی میں ہندوستان کا تجربہ دنیا میں توانائی ایکو سسٹم کی ترقی کے لئے بہت مفید ہوگا؛بجلی، نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ

Posted On: 14 FEB 2023 7:36PM by PIB Delhi

 

  1. بجلی اور جدید و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر اور آئی ایس اے اسمبلی کے صدر  و جناب آر کے سنگھ نے مغرقی افریقہ کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی۔
  2. 13افریقی ممالک :بینن،برکینا فاسو،  کوٹی ڈی آئیور،  گامبیا، گھانا، گنی، لائبیریا، مالی، نائجر، نائجیریا ، سینیگل ، سیرا لیون اور ٹوگو کے 60 شرکاء منصوبہ بندی میں ہندوستان کی کامیابی اور سولر توانائی پیداواری سہولتوں کے نفاذ کی کامیابی کے بارے میں جاننے کے لئے ہندوستان کے دارالحکومت میں موجود ہیں۔

 

انٹر نیشنل سولر ایلائنس (آئی ایس اے)، گرِڈ کنٹرولر آف انڈیا لمٹیڈ(گرِڈ –انڈیا)اور مغربی  افریقی پاور پول(ڈبلیو اے پی پی)، کے اشتراک سے 14سے 18فروری تک نئی دہلی، ہندوستان میں مغربی افریقی خطے کے نمائندوں کی میزبانی کررہا ہے۔13ڈبلیو اے پی پی ممالک بینن،برکینا فاسو،  کوٹی ڈی آئیور،  گامبیا، گھانا، گنی، لائبیریا، مالی، نائجر، نائجیریا ، سینیگل ، سیرا لیون اور ٹوگوکے 60 شرکاء  معلومات ساجھا کرنے اور مطالعاتی دورے میں حصہ لیں گے، جو سولر توانائی نفاذ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی بھی ڈالیں گے۔

بجلی اور نئی و قابل تجدیدی توانائی کے مرکزی وزیراور آئی ایس اے اسمبلی کے صدر جناب آر کے سنگھ نے معلومات ساجھا کرنے اور اہلیت سازی کی اہمیت کی ستاتش کرتے ہوئے کہا کہ’’ توانائی میں ہندوستان کا سفر وسیع قابل اطمینان   بخش اور تجرباتی ہے، جو دنیا میں توانائی ایکو سسٹم کے فروغ کے لئےانتہائی سود مند ہے۔ عالمی چیلنج 800ملین لوگوں کے لئے توانائی کے رسائی کو اہل بنانا ہے اور اس طرح انہیں بہتر طرز زندگی فراہم کرنا ہے۔اس لئے   توانائی کی رسائی بنیادی اہمیت کے حامل ہے۔ ہم نے پیداواری صلاحیت کو جوڑ کر ہندوستان میں وسیع رسائی کو اولیت دی ہے۔ ہم نے  پورے ملک کو ایک گرِڈ سے جوڑا ہے۔ ہم     توانائی تبدیلی میں بھی کامیاب رہے ہیں۔ترقی پذیر ممالک میں قابل تجدید توانائی کا فائدہ یہ ہے کہ یہ سستی ہے اور اسے آف-گرِڈ      خطوں میں بھی تقسیم کیا جاسکتا ہے۔

آئی ایس اے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکر اجے ماتھر نے صلاحیت سازی کی  حوصلہ افزائی کرنے اور عالمی سطح پر سولر منصوبہ بندی کو بڑھانے کے لئے اعلیٰ روایتوں کی تشہیر کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ’’آئی ایس اے دنیا بھر کے ممالک کے لئے سولر توانائی کو اولیت دینے کی سمت میں کام کررہا ہے۔ اپنے قیام کے بعد سے آئی ایس اے سولر پروجیکٹوں کے لئے اپنی موجودہ پائپ لائن کو نافذ کرنے، معمومات ساجھا کرنے اور سولر قیمت سریز میں اہلیت سازی کی کوششوں کو بڑھارہا ہے۔ذاتی تجربے کے توسط سے روایتی علم کے ساتھ اصولی تعلیم ایک گہری سمجھ کی طرف لے جاتی ہے اور آئی ایس اے نے مقامی پس منظر کے موافق صلاحیت سازی حمایت مہیا کی ہے۔ گرِڈ –انڈیا اور ڈبلیو اے پی پی کے تعاون سے یہ پروگرام معیارات طے کرے گااور تمام   آئی ایس اے ممبر ممالک میں سولر ایکو سسٹم کو مضبوط کرنے میں مدد کرے گا۔ ممالک کے درمیان معلومات اور اطلاعات کے بلارکاوٹ تبادلے سے آئی ایس اے کے ممبر ممالک کو موسمیاتی  تبدیلی کے خلاف لڑائی میں کافی فائدہ ہوسکتا ہے۔

نالج شیئرنگ سیشن میں ڈبلیو اے پی پی ممالک کے مشنوں کی موجودگی بھی دیکھی گئی۔اس موقع پر گرِڈ کنٹرولر آف انڈیا لمٹیڈ کے سربراہ اور منیجنگ ڈائریکٹر جناب ایس آر نرسمہن  اور ڈبلیو اے پی پی کے جناب ممادو الفا سلّا بھی     موجود تھے۔

گرِڈ انڈیا کے سی ایم ڈی جناب نرسمہن نے کہا ’’ہند-مغربی افریقہ کی شراکت داری غیر معمولی اور تفصیل شدہ دونوں ہے۔ دونوں کو انسانی ثقافت اور تہذیبوں کی آماجگاہ مانا جاتا ہے ۔ دونوں نئی خود اعتمادی کے ساتھ آگے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہندوستان نے 1960 کی دہائی میں گرِڈ کو مربوط کرنے کا سفر شروع کیا اور قومی انضمامی گرِڈ نے انضمام کے لئے درست ایکوسسٹم مہیا کیا۔ اس کے فوراً بعد پالیسی پر زور، تکنیکی معیارات، گرِڈ کوڈ اور ضابطہ ڈھانچے و بازار سسٹم پر عمل کیا۔ آج ہمارے پاس 60 گیگا واٹ سولر صلاحیت ہے(جس میں 7گیگا واٹ روف ٹاپ ہے)اور42گیگا واٹ ہوائی صلاحیت ہے اور ہم پہلے ہی ہوا اور سولر کے 32فیصد میگاواٹ  رسائی تک پہنچ چکے ہیں۔ یہ معلومات کا تبادلہ اور مطالعاتی دورہ ڈبلیو اے پی پی اور ہندوستان کے درمیان طویل مدتی شراکت داری اور تعاون بنانے کی سمت میں پہلا قدم ہے۔

ڈبلیو اے پی پی کے جناب مامادو الفا سلّا نے کہا  کہ 2040 تک افریقہ میں دنیا کی آبادی کا ایک چوتھائی حصہ ہوگا۔بجلی کی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے، لیکن صنعت کاری کی شرح کم ہے۔ ڈبلیو اے پی پی ممالک میں جامع اقتصادی ترقی کو بڑھاوا دینے اور سب کے لئے توانائی مہیا کرنے کا چیلنج ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ہمیں مغربی افریقہ میں یوٹی لٹی –اسکیل قابل تجدید توانائی پروجیکٹوں کو حاصل کرنے کے لئے فنڈ محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس آئی ایس اے کی قیادت والے معلومات –ساجھا کاری کے موقع کے ساتھ ہم ایک محفوظ بجلی بازار حاصل کرنے کے لئے ضابطہ کاموں   کی لازمیت کو بھی اپنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

بین الاقوامی سولر اتحاد کے بارے میں

بین الاقوامی سولر اتحاد 114ممبر اور دستخط کرنے والے ممالک کے ساتھ ایک عالمی ادارہ ہے، جو دنیا بھر میں توانائی کی رسائی اور تحفظ میں اصلاح کے لئے سرکاروں کے ساتھ کام کرتا ہے اور کاربن سے پاک مستقبل کے لئے ایک مستقل حل کی شکل میں سولر توانائی کو بڑھاوا دیتا ہے۔ آئی ایس اے کا مشن ٹیکنالوجی کی لاگت اس کی مالی مدد کو کم کرتے ہوئے 2030 تک     سولر میں ایک ٹریلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کو اَن لاک کرنا ہے۔یہ زراعت، صحت ،ٹرانسپورٹ اور بجلی پیداواری شعبوں میں سولر توانائی کے استعمال کو فروغ دیتا ہے۔6دسمبر 2017 کو 15ملکوں کے ذریعے آئی   ایس اے فریم ورک معاہدوں پر دستخط کے ساتھ آئی ایس اے ہندوستان میں ہیڈکوارٹر والا پہلا بین الاقوامی بین حکومتی ادارہ بن گیا ہے۔آئی ایس اے کثیر رخی ترقیاتی بینکوں (ایم ڈی بی)ترقیاتی مالیاتی اداروں(ڈی ایف آئی)، پرائیویٹ اور پبلک سیکٹراداروں ، سول سوسائٹی اور دوسرے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ ساجھے داری کررہا ہے، تاکہ خصوصی طورپر کم سے کم ترقی یافتہ ممالک (ایل ڈی سی)اور چھوٹے جزیریائی ترقیاتی مملکتوں (ایس آئی ڈی ایس)میں مناسب قیمت اور مؤثر حل کے ذریعے سولر توانائی کی تنصیب کی جاسکے۔

************

 

 

ش ح۔ج ق۔ ن ع

(U: 1656)



(Release ID: 1899267) Visitor Counter : 125


Read this release in: English , Hindi , Punjabi