وزارت دفاع

مکمل خود انحصاری کے حصول کے لیے ایرو اسپیس سیکٹر کی خاطر ایرو انجنوں کی مقامی تیاری وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وزارت دفاع تفصیلات مرتب کر رہی ہے۔ ایرو انڈیا 2023 میں ڈی آر ڈی او سیمینار کے دوران وزیر دفاع کا بیان


ایل سی اے تیجس ایرو اسپیس انڈسٹری کے لیے گیم چینجر ہے: جناب راجناتھ سنگھ

مصنوعی ذہانت جیسی مخصوص ٹیکنالوجیوں کا استعمال کرتے ہوئے ضروری ہتھیاروں کے نظام کے مقامی ڈیزائن اور تیاری پر زور

وزیر دفاع نے ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ کے ذریعے صحت کے استعمال اور نگرانی کا نظام برائے مِگ29 کے  ہندوستانی بحریہ کے حوالے کیا

ڈی آر ڈی او نے 12 ٹیکنالوجیوں کے لیے 18 ٹی او ٹی معاہدے صنعتوں کے حوالے کیے

Posted On: 14 FEB 2023 5:40PM by PIB Delhi

وزارت دفاع ایرو انجنوں کی مقامی تیاری کی تفصیلات پر کام کر رہی ہے جس کا مقصد ایرو اسپیس سیکٹر کو ایک نیا عروج فراہم کرنا اور مکمل خود انحصاری حاصل کرنا ہے۔ وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے مستقبل کی ایرو اسپیس ٹیکنالوجیز کی مقامی ترقی بشمول دیسی ایرو انجنوں کی ترقی کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار میں اپنے افتتاحی خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ سیمینار کا اہتمام دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم (ڈی آر ڈی او) کے ذریعہ 14 فروری 2023 کو بنگلورو میں 14 ویں ایرو انڈیا کے حصے کے طور پر کیا تھا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ آزادی کے 75 سال مکمل کرنے کے بعد ہندوستان ’امرت کال‘ میں داخل ہو رہا ہے۔ اور یہی وقت ہے کہ اس بات کو  یقینی بنایا جائے کہ ہندوستانی طیارے دیسی ساختہ انجنوں کے ساتھ پرواز کریں گے۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت، ڈرون، اسٹیلتھ، ہائپرسونک اور کوانٹم کمپیوٹنگ جیسی مخصوص ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے ضروری ہتھیاروں کے نظام کی مقامی ڈیزائننگ اور فروغ پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ڈی آر ڈی او اپنی صلاحیت اور لگن کے ساتھ جلد ہی اس سمت میں تیزی سے پیش رفت کرے گا اور 'پرتھوی'، 'آکاش' اور 'اگنی' میزائل  کو اپنی کامیابیوں کی فہرست میں شامل کرے گا۔

وزیر دفاع نے ڈی آر ڈی او کو ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ اور انوویشن فار ڈیفنس ایکسیلنس (آئی ڈی ای ایکس) جیسی اسکیموں کے ذریعے اضافی اختراعات، معمولی ذیلی نظاموں اور ان کی ٹیکنالوجیز کو فروغ دینے کے لیے اسٹارٹ اپس اور نئے آر اینڈ ڈی اداروں کی حوصلہ افزائی کرنے کی بھی تاکید کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر ڈی او اب صرف دفاعی آر اینڈ ڈی کے لیے ایک خدمت فراہم کرنے والا نہیں بلکہ اب یہ اندرون ملک صنعتی آر اینڈ ڈی، اسٹارٹ اپس اور نجی شعبے کی لیبز کے لیے بھی سہولت کار ہے۔ اس ہم آہنگی سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ڈی آر ڈی او پر زور دیا کہ وہ قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی اہداف طے کرے اور محاذ پر خلل ڈالنے والی، جدید ٹیکنالوجیز تیار کرنے کے لیے کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ  ہم دنیا کے مضبوط ترین ممالک میں سے ایک بننے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ایسے میں ہمیں اگلے درجے کی مسلح افواج کی مضبوط حمایت حاصل ہونی چاہیے جو کسی بھی نئے چیلنج کا سامنا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔

وزیر دفاع نے یہ کہتے ہوئے کہ ڈی آر ڈی او متعلقہ وژن کا پرچم بردار ہے،ملک میں دفاعی آر اینڈ ڈی کی ترقی کے لیے کی جانے والی اہم کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ڈی آر ڈی او کے سائنسدانوں، انجینئروں اور تکنیکی ماہرین کو پردے کے پیچھے سرگرم  ہیرو قرار دیا۔ جو ہتھیاروں اور ٹیکنالوجیز کو ڈیزائننگ اور تیاری کرتے ہیں اور انہیں سرحدوں پر تعینات فوجیوں کو فراہم کرتے ہیں۔

جناب راجناتھ سنگھ نے ڈی آر ڈی او کی تحقیق اور اختراع کے ذریعے دفاع اور ایرو اسپیس کے شعبے میں مسلسل پیش قدمی کرنے اور گولہ بارود سے لے کر بندوقوں، ریڈار سسٹمز اور میزائلوں تک کے آلات کے ڈیزائن اور ترقی کے ذریعے قومی سلامتی کو مضبوط بنانے کی تعریف کی۔ انہوں نے کچھ قابل ذکر چیزوں کا شمار کیا، جن میں ہیلی کاپٹر، ہتھیاروں کے نظام جیسے تپس، ایئر بورن ارلی وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹم، میڈیم رینج آرٹلری گن اور ریڈار شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا ان کامیابیوں کو تسلیم کر رہی ہے، بہت سے ممالک ہندوستان سے دفاعی سازوسامان درآمد کر رہے ہیں اور بہت سے دوسرے ہتھیاروں کے نظام کے حصول کے عمل میں ہیں۔

وزیر دفاع  نے ہلکے جنگی طیارے (ایل سی اے) تیجس کو ایرو اسپیس انڈسٹری کے لیے گیم چینجر قرار دیا۔  حکومت نے اب ہندوستانی فضائیہ کے لیے ایل سی اے-میک دوئم کی منظوری دے دی ہے جب کہ ٹوئن انجن ڈیک بیسڈ فائٹر ہندوستانی بحریہ کے لیے زیر غور ہے۔

ڈی آر ڈی او کے ایروناٹیکل ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ (اے آر اینڈ ڈی بی) کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار کے دوران وزیر دفاع  نے ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ (ٹی ڈی ایف) کے ذریعے تیار کردہ مِگ 29کے کے لیے صحت کے استعمال اور نگرانی کا نظام بحریہ کے نائب سربراہ وائس ایڈمرل ستیش نامدیو گھرماڈے کے حوالے کیا۔ ڈی آر ڈی او نے ٹی ڈی ایف اسکیم کے تحت اسمارٹ مشینیں اور ڈھانچے، حیدرآباد کے ساتھ مل کر ڈی آر ڈی او اور صارفین کی تکنیکی مدد کے ساتھ مِگ 29کے کے لیے صحت کے استعمال کی نگرانی کا نظام مقامی طور پر تیار کیا ہے۔ یہ حل فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر ڈیٹا پر مشین لرننگ اور ڈیٹا اینالیٹکس کا استعمال کرتا ہے تاکہ ہندوستانی بحریہ کو ہوائی جہاز کی ناکامی کے پیش آنے سے پہلے ہی ان کی سروس ایبلٹی کو بڑھانے میں مدد ملے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اے آر اینڈ ڈی بی ویب پورٹل www.samar.gov.in (ایڈوانس مینوفیکچرنگ اسسمنٹ اور ریٹنگ کا نظام) بھی لانچ کیا۔ سمر دفاعی مینوفیکچرنگ اداروں کی قابلیت کی پیمائش کرنے کا معیار ہے۔ سمر ملک میں مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ڈی آر ڈی او اور کوالٹی کونسل آف انڈیا  کے درمیان تعاون کا نتیجہ ہے۔

ڈی آر ڈی او نے کئی اہم نظاموں کی ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے لائسنسنگ معاہدے پر دستخط کرکے صنعتوں کو جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجیز سے آراستہ کیا ہے۔ اس نے 10 ڈی آر ڈی او لیبارٹریوں کے ذریعہ تیار کردہ 12 ٹیکنالوجیز کی منتقلی کے لیے 18 ہندوستانی صنعتوں کو 18 معاہدے سونپے ہیں۔

سکریٹری محکمہ دفاع آر اینڈ ڈی اور چیئرمین ڈی آر ڈی او ڈاکٹر سمیر وی کامت نے صنعتوں کو 12 ٹیکنالوجیز سونپیں۔ ہندوستانی صنعتوں کے حوالے کی گئی ٹیکنالوجیز 10کے ڈبلیو/2کے ایم رینج کے لیے ملٹی چینل لیزر ڈی ایا ڈبلیو سے متعلق ہیں، ہارڈ کِل سسٹم، ایکٹو الیکٹرانک سکینڈ اری ریڈار - اتم، ایئر ڈیفنس فائر کنٹرول ریڈار - اتولیا، نیان کمنٹ سسٹم، یونیفائیڈ مشن کمپیوٹر، آؤٹ ڈور پیری میٹر سسٹم (اسٹاپز) کے لیے سافٹ ویئر، لینڈ انرشل نیویگیشن سسٹم (لینڈ-آئی این ایس) لینڈ بیسڈ ایپلی کیشن کے لیے، سیرامکس ریڈومز ٹیکنالوجی، ٹی-72/ٹی-90 ٹینکوں کے لیے ٹرول اسمبلی، ویپن ٹریکنگ سسٹم ، لکیری تھرمل ڈیٹیکٹر اور سی بی آر این واٹر پیوریفیکیشن سسٹم میک دوئم۔ ڈی آر ڈی او کی تیار کردہ ان ٹکنالوجیوں کے ٹی او ٹی دفاعی نظام اور پلیٹ فارم کے شعبے میں ملک میں مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کو مزید مضبوط کریں گے۔ اب تک، ڈی آر ڈی او نے ہندوستانی صنعتوں کے ساتھ 1,500 سے زیادہ  معاہدے کیے ہیں۔

ٹھوس راکٹوں اور میزائل سسٹم کی غیر تباہ کن تشخیص کے عنوان سے ایک ڈی آر ڈی او مونوگراف اور اے آر اینڈ ڈی بی کا میگزین بھی جاری کیا گیا۔ تیجس کے ایئر کرافٹ ماونٹڈ ایکسیسریز گیئر باکس  کے لیے سی وی آر ڈی ای کے تیار کردہ ہوائی جہاز کے بیرنگ کے لیے سیمیلیک سرٹیفکیٹ کی فراہمی بھی کی گئی۔ اس موقع پر چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان اور وزیر دفاع کے سائنسی مشیر ڈاکٹر جی ستیش ریڈی بھی موجود تھے۔

******

U.No:1645

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1899199) Visitor Counter : 112


Read this release in: English , Hindi , Punjabi