زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زمین کی صحت کا تحفظ ہمارا سب سے بڑا فرض ہے: مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کا بیان
کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار ادویات کے بے دریغ استعمال نے زمین کی صحت اور مٹی کے معیار کو بری طرح متاثر کیا ہے: شیوراج سنگھ چوہان کا بیان
وزیراعظم مودی کی قدرتی کھیتی کی پہل کو اپنانے کی ضرورت ہے: چوہان کا بیان
وزیر اعلیٰ نے اندور میں ایگریکلچر ورکنگ گروپ(اے ڈبلیو جی) کی جی 20 کی پہلی ایگریکلچر نائبین میٹنگ(اے ڈی ایم) کا افتتاح کیا
Posted On:
13 FEB 2023 7:38PM by PIB Delhi
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ زمین کی صحت کی حفاظت ہمارا سب سے بڑا فرض ہے۔ جناب چوہان نے کہا کہ ‘‘پیداوار بڑھانے کے لیے کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار ادویات کے بے دریغ استعمال نے زمین کی صحت اور مٹی کے معیار کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس کا انسانی صحت پر بھی برا اثر پڑا ہے،’’جناب چوہان نے یہ بات آج اندور میں ایگریکلچر ورکنگ گروپ (اے ڈبلیو جی) جی 20 کی پہلی کی ایگریکلچر نائبین کی میٹنگ(اے ڈی ایم) سے اپنے افتتاحی خطاب کے دوران کہی۔
ماحول دوست ٹیکنالوجی کو اپنانے پر زور دیتے ہوئے جناب چوہان نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے شروع کی گئی قدرتی کھیتی کی مہم کو اپنایا جائے۔
ہندوستان کا صدیوں سے یہ یقین ہے کہ فطرت کا استحصال نہیں ہونا چاہیے، ہمیں صرف قدرتی وسائل کا استعمال کرنا چاہیے۔ قدرتی توازن کے لیے انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں اور پرندوں کا بھی موجود ہونا ضروری ہے۔
جناب چوہان نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے خوراک کی حفاظت آج دنیا کے سامنے ایک اہم مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی صرف 12 فیصد زمین زراعت کے لیے موزوں ہے۔ سال 2030 تک غذائی اجناس کی مانگ 345 ملین ٹن ہو جائے گی جبکہ سال 2000 میں یہ مانگ 192 ملین ٹن تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ نہ تو زرعی زمین بڑھنے والی ہے اور نہ ہی ہمارے قدرتی وسائل بڑھنے والے ہیں۔
جناب چوہان نے کہا کہ ہمیں زرعی زمین کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے بھی مناسب کوششیں کرنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے میکانائزیشن، ڈیجیٹلائزیشن، نئی ٹیکنالوجی اور نئے بیجوں کے استعمال کی مسلسل حوصلہ افزائی کرنی ہوگی۔
جناب چوہان نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں مدھیہ پردیش میں زراعت کی ترقی کی شرح میں ایک دہائی سے مسلسل بہتری آئی ہے۔
ریاست نے ملک کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ملک میں تیل کے بیجوں کی پیداوار کے معاملے میں ریاست پہلے نمبر پر ر ہا ہے۔ ملک میں سویا کی پیداوار میں مدھیہ پردیش کی 60 فیصد شراکت داری ہے۔ مدھیہ پردیش ملک میں سب سے زیادہ گندم پیدا کرنے والا ملک ہے۔ ہم نے ریاست میں پیداوار بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ اس میں آبپاشی کے رقبہ کو بڑھانے کا کام قابل ذکر ہے۔ سال 2003 میں ریاست میں صرف 7.5 لاکھ ہیکٹر رقبے کو سیراب کیا گیا تھا۔ اس میں اضافہ کرکے اب ہم 45 لاکھ ہیکٹر رقبےکو سیراب کررہے ہیں۔ ہمارا ہدف 65 لاکھ ہیکٹر میں آبپاشی کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ پیداوار بڑھانے کے لیے ریاست میں نئی ٹیکنالوجی اور اچھے بیجوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔
جناب چوہان نے کہا کہ پیداوار بڑھانے کے ساتھ ساتھ پیداواری لاگت کو کم کرنا بھی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب مودی کی قیادت میں کسانوں کو ضروری مدد فراہم کرنے، پیداواری لاگت کو کم کرنے اور کھیتی کو ایک منافع بخش کاروبار بنانے کے لیے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ اس سمت میں نئی اقتصادی ٹیکنالوجی اور میکانائزیشن کے استعمال سے کسانوں کی مدد کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کسانوں کو صفر فیصد سود پر قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم مودی کی پہل کسان سمان ندھی میں ہر سال کسانوں کو ایک مقررہ رقم دستیاب کرائی جا رہی ہے۔ اس میں مدھیہ پردیش نے بھی اپنی رقم شامل کی ہے۔ اس کا مقصد زراعت کی لاگت میں کسان کی مدد کرنا ہے۔
جناب چوہان نے کہا کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت فراہم کرنا بھی ضروری ہے۔ اور کم سے کم امدادی قیمت کا تصور ہندوستان میں لاگو ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ریاستی اور مرکزی حکومت بھی قدرتی آفات کی صورت میں کسانوں کی مدد کے لیے سرگرم ہے۔
جناب چوہان نے کہا کہ پی ایم مودی نے ایک مہم کی شکل میں روایتی موٹے اناج کو فروغ دینے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موٹے اناج کو وزیراعظم مودی نے ‘‘شری انا’’ کا نام دیا ہے۔ اقوام متحدہ نے بھی اس سال کو موٹے اناج کا بین الاقوامی سال قرار دیا ہے۔ آئیے ہم ہر ممکن کوشش کریں کہ یہ غذائیت سے بھرپور اناج زمین سے غائب نہ ہوں،۔
جی 20 کے پہلے ایگریکلچر ورکنگ گروپ (اے ڈبلیو جی) کے موقع پر، جناب چوہان نے ایک نمائش کا بھی افتتاح کیا جس میں موٹے اناج پر خصوصی زور دیتے ہوئے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی صلاحیتوں، کامیابیوں اور پیش رفت کو دکھایا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے مختلف سٹالز کا دورہ کیا اور زرعی مصنوعات کا بغور مشاہدہ کیا۔ نمائش میں حیوانات اور ماہی پروری کےا سٹالز کے ساتھ موٹے اناج اور اس کی ویلیو ایڈڈ غذائی مصنوعات توجہ کا مرکز تھیں۔
اس کے بعد، دو ضمنی واقعات یعنی: جی 20 اقدامات کا اسٹاک ٹیکنگ اور فوڈ سیکیورٹی پر کلائمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر پر گلوبل فورم، تین روزہ میٹنگ کے پہلے دن منعقد ہوئے۔ مندوبین کی شرکت کے ساتھ ساتھ ضمنی تقریبات میں مختلف تنظیموں اور نامور شخصیات کی موجودگی بھی دیکھی گئی۔
بات چیت کے بعد، دن کا اختتام مندوبین کے کسان میلے، لائیو کاؤنٹرز، ڈی آئی وائی اسٹالز اور ثقافتی تقریب سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ہوا، جس نے انہیں مقامی ثقافت اور کھانوں کا ذائقہ بخشا۔ قبل ازیں جناب چوہان نے ایک پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا اور میڈیا سے بات چیت کی۔
آج صبح سویرے، دن کا آغاز راجواڈا پیلس میں ہیریٹیج واک سے ہوا جہاں مندوبین کو محل کی تاریخ سے آگاہی کا موقع ملا، جسے ہول کرز نے 18ویں صدی میں تعمیر کیا تھا۔
شہری ہوابازی اور اسٹیل کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا کل کانفرنس سے خطاب کریں گے، جس کے بعد حصہ لینے والے اراکین اور بین الاقوامی تنظیموں کے درمیان عمومی بحث ہوگی۔
تیسرا دن اے ڈبلیو جی کی اہم ڈیلیور ایبلز پر ہونے والی بات چیت کے لیے وقف ہوگا۔ یہ ایک تکنیکی سیشن ہوگا جس میں تمام متعلقہ ممبران اور بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے بات چیت ہوگی اور ان کی شرکت ہوگی۔
مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر کی سرپرستی میں جی -20 کے رکن ممالک، مہمان ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کے زیر اہتمام، ہندوستان کی جی-20 صدارت کے تحت منعقد ہونے والے ایگریکلچر ورکنگ گروپ (اے ڈبلیو جی) کی تین روزہ پہلی ایگریکلچر نائبین کی میٹنگ(اے ڈی ایم) میں شرکت کر رہے ہیں۔
*************
( ش ح ۔ س ب۔ ر ض(
U. No.1611
(Release ID: 1899029)
Visitor Counter : 269