امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ، 2013 (این ایف ایس اے) 75 فیصد دیہی اور 50 فیصد شہری آبادی کا احاطہ کرتا ہے

Posted On: 10 FEB 2023 2:41PM by PIB Delhi

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ، 2013 (این ایف ایس اے) کے تحت، انتیودیا انّ یوجنا (اے اے وائی) کے تحت آنے والے وہ گھرانے جو غریبوں میں سے غریب ترین ہیں قانونی طور پر فی خاندان 35 کلوگرام اناج فی ماہ وصول کرنے کے حقدار ہیں، ترجیحی گھرانے 5 کلوگرام فی فرد ماہانہ کے حقدار ہیں۔ ایکٹ کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے اناج کے حق میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ پردھان منتری غریب کلیان انّ یجنا (پی ایم جی کے اے وائی) کا مرحلہ VII، 31.12.2022 تک چل رہا تھا۔ مرکزی حکومت نے غریب مستفیدین کے مالی بوجھ کو دور کرنے اور ملک گیر یکسانیت اور این ایف ایس اے کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے، این ایف ایس اے، 2013 کے تحت اے اے وائی گھرانوں اور پی ایچ ایچ کے مستفیدین کو یکم جنوری 2023 سے ایک سال کی مدت کے لیے مفت اناج فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ایم جی کے اے وائی (مرحلہ I تا VII) کے تحت، فوڈ سبسڈی، اندرون ریاست نقل و حرکت اور غذائی اجناس کی ہینڈلنگ اور مناسب قیمت کی دکانوں کے ڈیلروں کے مارجن کے لیے تمام اخراجات مرکزی حکومت نے برداشت کی۔ 01.01.2023 سے ایک سال کے لیے این ایف ایس اے مستفیدین کو مفت اناج دینے کی اضافی لاگت حکومت ہند برداشت کرے گی۔

نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ، 2013 (این ایف ایس اے) ہدف عوامی تقسیم سسٹم (ٹی پی ڈی ایس) کے تحت انتہائی سبسڈی والے غذائی اجناس حاصل کرنے کے لیے 75 فیصد دیہی اور 50 فیصد شہری آبادی تک کی کوریج فراہم کرتا ہے، جو 2011 کی مردم شماری میں تقریباً 81.35 کروڑ آتا ہے۔ ایکٹ کے تحت کوریج کافی زیادہ ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ معاشرے کے تمام کمزور اور ضرورت مند طبقے اس کا فائدہ حاصل کر سکیں۔ فی الحال، ایکٹ کے تحت کوریج کو مزید وسیع بنانے کی کوئی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں ہے۔

مرکزی حکومت وقتاً فوقتاً تمام ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کو تمام اہل اور غریب افراد/ گھرانوں بشمول سوسائٹی کے کمزور طبقوں کو این ایف ایس اے کے تحت شامل کرنے کے لیے مشورے جاری کرتی ہے۔ ریاستیں اپنے مستفیدین کے ڈیٹا بیس کو اپ ڈیٹ کرنے کا کام کر رہی ہیں تاکہ جعلی راشن کارڈز کو حذف کر دیا جائے اور صحیح مستفیدین کو بہتر ہدف بنایا جائے۔ اس طرح، ایکٹ کے تحت نااہل مستفیدین کو حذف کرنا اور اہل مستحقین کو شامل کرنا ایک مسلسل عمل ہے۔

ریاست/ یو ٹی کے لحاظ سے مطلوبہ کوریج اور موجودہ اصل کوریج کی نشاندہی کرنے والا بیان۔

نمبر شمار

ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کا نام

این ایف ایس اے/ مطلوبہ کوریج کے تحت قبول شدہ افراد کی تعداد

(لاکھ میں)

فی الحال ایکٹ کے تحت آنے والے افراد کی کل تعداد

(لاکھ میں)

قبول شدہ افراد فیصد

 
 

1

آندھرا پردیش

268.23

268.22

100.00%

 

2

اروناچل پردیش

8.71

8.40

96.48%

 

3

آسام

251.90

251.17

99.71%

 

4

بہار

871.16

871.16

100.00%

 

5

چھتیس گڑھ

200.77

200.77

100.00%

 

6

دہلی

72.78

72.78

100.00%

 

7

گوا

5.3218

5.32

100.00%

 

8

گجرات

382.84

344.15

89.89%

 

9

ہریانہ

126.49

126.49

100.00%

 

10

ہماچل پردیش

36.82

28.64

77.80%

 

11

جھارکھنڈ

264.25

264.12

99.95%

 

12

کرناٹک

401.93

401.93

100.00%

 

13

کیرالہ

154.80

154.80

100.00%

 

14

مدھیہ پردیش

546.42

511.32

93.58%

 

15

مہاراشٹر

700.17

700.17

100.00%

 

16

منی پور

25.06

20.08

80.14%

 

17

میگھالیہ

21.46

21.46

100.00%

 

18

میزورم

7.06

6.68

94.65%

 

19

ناگالینڈ

14.79

14.05

94.98%

 

20

اوڈیشہ

326.21

325.03

99.64%

 

21

پنجاب

141.513

141.51

100.00%

 

22

راجستھان

446.62

440.01

98.52%

 

23

سکم

4.06

3.81

93.91%

 

24

تمل ناڈو

364.70

364.69

100.00%

 

25

تلنگانہ

191.70

191.62

99.96%

 

26

تریپورہ

25.02

24.32

97.20%

 

27

اتر پردیش

1520.61

1497.77

98.50%

 

28

اتراکھنڈ

61.94

61.94

100.00%

 

29

مغربی بنگال

601.84

601.84

100.00%

 

30

انڈمان و نیکوبار

0.63

0.61

96.61%

 

31

دادرا و نگر حویلی اور دمن و دیپ

3.56

2.73

76.72%

 

32

لکشدیپ

0.22

0.22

99.06%

 

33

چندی گڑھ (ڈی بی ٹی)

4.96

2.76

55.68%

 

34

پڈوچیری (ڈی بی ٹی)

6.34

6.34

99.99%

 

35

جموں و کشمیر

72.69

72.41

99.61%

 

36

لداخ

1.4391

1.44

99.99%

 

کُل

8135.01

8010.78

98.47%

 

   **************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 1485



(Release ID: 1898030) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Marathi , Tamil