خلا ء کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  کہا ہے کہ خلائی شعبے میں آج تک 135 غیر سرکاری اداروں (این جی ای) سے اِن-اسپیس کو 135 درخواستیں موصول ہوئی ہیں


این جی ای میں بیرون ملک سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے خلائی شعبے میں ایک نظرثانی شدہ ایف ڈی آئی پالیسی اور ایک قومی خلائی پالیسی حکومت کی حتمی منظوری کے مرحلے میں ہے

سال2021-22 میں لانچ سروسز، ڈیٹا سیلز اور مدار میں سپورٹ سروسز اور پوسٹ لانچ آپریشنز کی برآمد سے  175 کروڑ روپے  کی رقم  حاصل ہوئی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 08 FEB 2023 4:12PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ وزیراعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج بتایا  کہ خلائی شعبے میں اب تک 135 غیر سرکاری اداروں (این جی ای) سے اِن - اسپیس کے ذریعہ  135 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا کی میں  خلا میں اسٹارٹ اپس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں   ایک بیان  دیتے  ہوئے بتایا کہ ہندوستانی خلائی اسٹارٹ اپس  کو ابتدائی مالی امداد فراہم کرنے کے لیے اِن - اسپیس بورڈ نے ایک نئی سیڈ فنڈ اسکیم  کو منظوری دی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ، این جی ای میں بیرون ملک سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے خلائی شعبے میں ایک نظرثانی شدہ ایف ڈی آئی پالیسی اور ایک قومی خلائی پالیسی حکومت کی حتمی منظوری کے مرحلے میں ہے۔

ملک میں اسپیس ٹیک پر مبنی صنعت میں کی جانے والی کل درآمدات اور برآمدات کی تفصیلات کے سوال پر، بیان میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2021-22 کے دوران، مختلف  پروجیکٹوں/ پروگراموں کو انجام دینے کے لیے  2,114 کروڑ روپے (تقریباً) مالیت کی اشیاء درآمد کی گئی۔

اہم درآمد شدہ اشیاء میں ای ای ای  حصے پرزے، ہائی اسٹرینتھ کاربن فائبر، اسپیس کوالیفائڈ سولر سیل، ڈیٹیکٹر، آپٹکس، پاور ایمپلیفائر وغیرہ شامل ہیں۔

مالی سال 2021-22 کے دوران لانچ سروسز، ڈیٹا سیلز اور مدار میں سپورٹ سروسز اور پوسٹ لانچ آپریشنز کی برآمد سے   174.90 کروڑ  روپے کی رقم  حاصل ہوئی ہے

بیان میں کہا گیا ہے کہ گزٹ نوٹیفکیشن مورخہ 2 اکتوبر  2021 کے مطابق،  اِن – اسپیس  کو ہندوستان میں خلائی شعبے میں غیر سرکاری اداروں کو فروغ دینے، فعال کرنے، اختیار دینے اور ان کی نگرانی کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اِن - اسپیس نے ہندوستانی خلائی کمپنیوں کو نجی کمپنیوں/اسٹارٹ اپس کے لیے اسرو سہولیات کے استعمال، اسرو کیمپس کے اندر سہولیات کی تنصیب، سیٹلائٹ لانچ کرنے اور گاڑیوں کی لانچنگ، اور مینٹرشپ سپورٹ کے لیے اجازت دینا شروع کر دیا ہے۔ خلائی شعبے میں اصلاحات کے اعلان کے ساتھ ہی نجی اداروں نے خلائی معیشت میں تعاون کرنا شروع کر دیا ہے اور ان کے حصے میں اضافہ ہورہا ہے۔

****

ش ح۔ اگ۔ ن ا۔

U-1378


(Release ID: 1897482) Visitor Counter : 135


Read this release in: English , Marathi , Telugu