زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) اور مدھیہ پردیش فارم گیٹ پر جی - 20 موضوع پر مبنی ورکشاپس کا انعقاد
Posted On:
07 FEB 2023 8:46PM by PIB Delhi
جی - 20 بین الاقوامی اقتصادی تعاون کے لیے ایک بااثر پلیٹ فارم ہے۔ یہ تمام بڑے بین الاقوامی اقتصادی مسائل پر عالمی فن تعمیر اور گورننس کی تشکیل اور مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہندوستان یکم دسمبر 2022 سے 30 نومبر 2023 تک جی - 20 فورم کی صدارت کر رہا ہے۔ جی -20 ، 19 ممالک اور یورپی یونین، ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، ہندوستان، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جمہوریہ کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، ترکی، جنوبی افریقہ، برطانیہ، ریاستہائے متحدہ امریکہ اور یورپی یونین پر مشتمل ہے ۔ جی - 20 ممبران، عالمی جی ڈی پی کا تقریباً 85 فیصد، عالمی تجارت کا 75 فیصد سے زیادہ، اور دنیا کی تقریباً دو تہائی آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں۔
ریاستی زرعی توسیع اور تربیتی ادارہ، بھوپال نے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت، نئی دہلی اور ایم اے این اے جی ای ، حیدرآباد کے تل میل سے زرعی کاروباری اور زرعی اسٹارٹ اپ میں مدھیہ پردیش میں، خواتین کی شراکت کے بارے میں اور مالی امداد فراہم کرنے کے بارے میں 'خواتین کی قیادت میں زرعی ترقی' کے موضوع پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس میں ریاست کے مختلف اضلاع سے تقریباً 250 خواتین کسانوں، کاروباری افراد، نئے اسٹارٹ اپ کے بانی اور دیگر شرکاء نے حصہ لیا۔ اس پروگرام میں جناب نروپم مہروترا، سی جی ایم، نبارڈ بھوپال مہمان خصوصی تھے اور جناب ایس کے۔ انگل، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزات کے جوائنٹ ڈائریکٹر (ماس میڈیا) نے اس موقع پر بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ سب سے پہلے پروگرام کو جناب کے پی اہروال ڈائریکٹر ایس آئی اے ای ٹی نے خطاب کیا۔ جناب سنجیو کمار انگل نے ریاست کی خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ اسٹارٹ اپ ویمن انٹرپرینیورشپ میں تکنیکی اور مالی مدد کے لیے ریاستی اور مرکزی حکومت کی اسکیموں کا فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے چھوٹے اور پسماندہ کاشتکاروں کو مشورہ دیا کہ وہ فصلوں میں کیڑے مار ادویات اور غذائی اجزا کے چھڑکاؤ کے نئے طریقے ایجاد کریں ، تاکہ فصلوں کو کم سے کم وقت میں بویا جا سکے اور زیادہ منافع حاصل ہو سکے۔ مزیدبر آں ، انہوں نے بتایا کہ حکومت ہند کی وزارت زراعت نے 10,000 ایف پی اوز کی تشکیل کا ہدف رکھا ہے۔ مدھیہ پردیش کی خواتین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ان اسکیموں سے فائدہ اٹھائیں ، تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ مالی امداد حاصل کرسکیں اور زرعی پیداوار کی مارکیٹنگ کے لیے فارم گیٹ ایپ کو اپنا سکیں۔ زرعی صنعت کاروں کے لیے ایم اے این اے جی ای حیدرآباد، این اے بی اے آر ڈی اور دیگر ایسوسی ایٹ بینکوں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے اس پروگرام کے دوران ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
جناب ترسیم سنگھ جیرا، سرکل ہیڈ بھوپال، سنٹرل بینک آف انڈیا نے اے سی اینڈ اے بی سی پروگرام کے ذریعے زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے تجاویز پیش کیں۔
جناب نروپم مہروترا، سی جی ایم، نابارڈ-بھوپال نے کہا کہ مدھیہ پردیش دیہی علاقوں میں، کل خواتین میں سے ایک تہائی (تقریباً 15 سے 29 سال کی عمر کے گروپ) خواتین کی انٹرپرینیور شپ کی طرف تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ لیکن پھر بھی صنفی مساوات کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار سیلف ہیلپ گروپ شروع ہونے کے بعد، ورکنگ کیپیٹل کی دستیابی اور مارکیٹنگ کے قوانین کو خواتین کے لیے ایس ایچ جیز کو آگے لے جانے کے لیے آسان بنایا جانا چاہیے۔
ڈاکٹر شاہ جی فند، ڈپٹی ڈائرکٹر، ایم اے این اے جی ای حیدرآباد نے کہا کہ اے سی اینڈ اے بی سی پروگرام سب سے پہلے ریاست تلنگانہ میں ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسے ہندوستان کی تمام ریاستوں میں چلایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر نابارڈ بینک، بینک آف انڈیا، سینٹرل بینک آف انڈیا، ایس بی آئی، ایم پی جی بی بینک اور ایم اے این اے جی ای نے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔ اس کے بعد ریاست کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والی خواتین کاروباریوں نے اپنی کامیابی کی داستانیں بیان کیں۔
انٹرایکٹو سیشن کے دوران شرکاء کے شکوک و شبہات کا ازالہ کیا گیا۔
دوسرے سیشن میں ایگری انٹرپرینیورشپ اور ایگری اسٹارٹ اپ پر پینل مباحثہ کا انعقاد کیا گیا۔ محترمہ سمن پرساد، ڈپٹی ڈائریکٹر (زراعت)، ضلع بھوپال، محترمہ رشمی ورگیس، ڈپٹی ڈائریکٹر (زرعی ڈائریکٹوریٹ)، وندھیاچل بھون، بھوپال، محترمہ اشا لتا پاٹھک، سینئر ایگریکلچر ڈیولپمنٹ آفیسر، ڈائریکٹوریٹ وندھیا چل بھون بھوپال، جناب ونے پاٹیدار، کنسلٹنٹ، ایم اے این اے جی ای حیدرآباد، ڈاکٹر سواتی شرما، این جی او کارڈ، بھوپال کی نوڈل آفیسر اور ایم اے این اے جی ای ، حیدرآباد اور ایس آئی اے ای ٹی -بھوپال کے عہدیداروں نے کارروائی میں حصہ لیا۔
پریتی میتھل نائک، سابق ڈائریکٹر زراعت اور ایم ڈی، فارم سیڈز اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے زرعی خواتین کاروباریوں کو زرعی اِ ن پُٹس اور زرعی پیداوار کی قدر میں اضافے سے متعلق اسٹارٹ اپ کے بارے میں وضاحت کی۔
اس کے بعد ایس آئی اے ای ٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جناب یو ایس جدون نے خواتین شرکاء کے لئے کلمات تشکر پیش کیے اور پرو گرام کا اختتام ہوا۔ پروگرام کی نظامت دوردرشن بھوپال کی محترمہ رانی رکوار نے کی۔
*****************
ش ح۔ ا ک۔ ق ر
U. No.1361
(Release ID: 1897257)
Visitor Counter : 235