نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

یوتھ- 20 کی ابتدائی میٹنگ کا دوسرا دن آئی آئی ٹی گوہاٹی میں منعقد


نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے مرکزی وزیر نے’یوتھ منسٹر کے ساتھ یوتھ ڈائیلاگ‘ میں وائی- 20 کے مندوبین سے بات چیت کی

اکیسویں صدی نوجوانوں کی صدی ہے؛امرت کال نوجوانوں کے لیے ادھیگم کال، اَوسر کال اور کرتوویہ کال ہے: انوراگ سنگھ ٹھاکر

نوجوانوں کی توانائی کے ساتھ  ساتھ ڈیجیٹل  کایہ پلٹ ،ہندوستان کو ’سپر پاور‘ بننے کی طرف بڑھاوا دے رہی ہے: مرکزی وزیر کھیل

وائی-20 کے پانچ موضوعات پر پینل مباحثوں میں نامور مقررین اور پینل میں شامل ارکان نے  شرکت کی۔  جنرل وی کے سنگھ، تیجسوی سوریہ، آسام کے سابق عسکریت پسند وں نے ان میں حصہ لیا

Posted On: 07 FEB 2023 7:47PM by PIB Delhi

وائی- 20 کی ابتدائی  میٹنگ کے دوسرے دن کا آغازآئی آئی ٹی گوہاٹی کے وسیع کیمپس سے ہوا۔نوجوان مندوبین نے پرندوں کی چہچہاہٹ کے ساتھ صبح کا استقبال کیا اور 700 ایکڑ پر پھیلے آئی آئی ٹی  کیمپس میں صبح کی یوگا کلاسز اور طویل چہل قدمی کے ساتھ  اپنی صبح کا آغاز کیا ۔ایک دن پہلے برہم پترا سینڈبر دریا کے جزیرے پر  غورو خوض کے ایک غیر معمولی سیشن کے بعد، نوجوان نامور مقررین اور ماہرین کے ساتھ  وائی-20 کے پانچ موضوعات پر دن بھر کے سیشنز میں  مصروف ہونے کے لیے تیار تھے۔

کھیل کود ، نوجوانوں کے امور اور اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر، جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے ’یوتھ ڈائیلاگ ود یوتھ منسٹر‘ (نوجوان وزیر کے ساتھ نوجوانوں کے مذاکرات)کے سیشن میں کہا کہ وائی-20 انڈیا چوٹی میٹنگ نوجوانوں پر مرکوز کوششوں کی مثال پیش کرے گی اوراس کی توثیق کرےگی۔اور نوجوانوں کے ذریعہ نشان زد کئے  گئے پالیسی اقدامات کو اجاگر کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں آبادی کےتنوع کا منافع،منفرد طور پر تیز تر سماجی، اقتصادی، ماحولیاتی اورتکنیکی اختراعات اور ترقی کے دور کے آغاز کے لیے تیار ہے۔

ہندوستانی جمہوریت کے امرت کال میں نوجوانوں کے لیے مواقع پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر  موصوف نے کہا کہ امرت کال ادھیگم کال ہے - آگے بڑھنے کا ایک  دور، اوسر کال - مواقع کا ایک دور اور کرتوویہ کال - قوم کے لیے فرض کا ایک دورہے۔

 

 

آئی آئی ٹی گوہاٹی میں ابتدائی میٹنگ کے دوسرے دن، نوجوانوں اور کھیلوں کے امور کی وزارت  میں نوجوانوں کے امور کی سکریٹری،محترمہ  میتا راجیولوچن نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ سکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ جی-20  صدارت کے کلیدی موضوعات’’ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل‘‘ بہت اہمیت کے حامل ہیں اوریہ ہم سب کو متعدد طریقوں سے متاثر کرتے ہیں۔ اوروائی-20 کا مقصد کسی بھی ملک کی تعمیری پالیسی اختیار کرنے کی صلاحیت کو فروغ دینا ہے  جس سے کہ ان کی صلاحیت کا تعین ہوگا ۔تاکہ  ایک اچھے، برمبنی شمولیت ،جامع، خوشی سے سرشار اور خوشحال معاشرے کے لیے ایک اچھے مستقبل کی تعمیر کی جاسکے۔

چوٹی میٹنگ کےدوسرے دن کے دوران ممتاز مقررین اور قائدین کے ساتھ مندرجہ ذیل پینل مباحثے ہوئے:-

تھیم 1: قیام امن اور مصالحت: جنگ سے مبرا                                                   دَور کا آغاز

پینل میں حکومت ہند کے وزیر مملکت جنرل وی کے سنگھ (ریٹائرڈ)، رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریہ؛ لیفٹیننٹ جنرل ستیش دوا(ریٹائرڈ)، ہندوستانی فوج؛ آئی پی ایس، ڈی جی پی، حکومت آسام  ،گیانیندر پرتاپ سنگھ ؛  آئی پی ایس، اے ڈی جی پی (ایس ٹی ایف/ ایس بی)، آسام جناب ہیرین چندر ناتھ  ؛  ہتھیار ڈالنے والے باغی  بپل کلیتا  اور بنل واری، اطلاعات و نشریات کی وزارت  کی سینئر صلاحکار کنچن گپتا کی نگرانی میں ہتھیار ڈالنے والے باغی  شامل تھے۔

پینل میں شامل ارکان نےابتدا سے ہی ،عالمی سطح پر امن کے قیام اوراسے برقرار رکھنے میں ہندوستان کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔ جنرل وی کے سنگھ نے اپنے ابتدائی کلمات میں تبصرہ کیا کہ جنگ اور امن کا خیال کسی بھی قوم کے نوجوانوں کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ہم عسکریت پسندوں اور ملی ٹینٹوں سے بات کرتے ہیں۔ ہم طاقت کا استعمال صرف آخری چارے کے طور پر کرتے ہیں۔ اس طرح ہم بار بارپیدا  ہونے والے مختلف تنازعات کو حل کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

تیجسوی سوریہ نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان نے یہ سمجھ کر اپنے تنوع کو کامیابی سے سنبھالا ہے کہ اتحاد، یکسانیت نہیں ہے اور تنوع،تفریق یا امتیاز نہیں ہے۔ جنرل ستیش دوا نے امن برقرار رکھنے اور جنگیں  شروع نہ کرنے  کے معاملے میں فوجوں کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی امن فوج میں ہندوستان کی  مسلسل سب سے زیادہ موجودگی رہی ہے۔

جی پی سنگھ نے آسام اور پڑوسی ریاستوں میں شورش سے لڑنے کے اپنے تجربے کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سمجھنا کہ شورش  کی جڑ میں لوگوں کے ایک طبقے  کی مختلف یا متوازی خواہش ہے،شورش سے نمٹنے کی حکمت عملیوں کی وضاحت کرنے میں ایک اہم موڑ ثابت ہوا ۔ اس بات کو بپل کلیتا (یو ایل ایف اے  کے ہتھیار ڈالنے والے سابق باغی) کے ریمارکس سے تقویت ملی۔ جس نے کہا کہ آزادی یا علیحدگی کا مقصد ایک غلط ہدف تھا۔پچھلے 10 سالوں میں حکومت کی مصروفیات میں کافی بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی، اقتصادی، سیاسی اور ثقافتی تعلقات کے لحاظ سے  آسام کا دہلی کے ساتھ اس وقت جو فاصلہ تھا اور اب بھی  جو فاصلہ ہے، وہ وقت کے ساتھ پوری طرح بدل گیا ہے۔ بنیادی ڈھانچے،تعلیم اور صحت جیسے شعبوں  سمیت ریاست میں موجودہ ترقی کا مشاہدہ کرتے ہوئے،ہم نے محسوس کیا کہ ایک آزاد آسام کا خواب غلط تھا۔ قوم کی ترقی کے حقیقی معنی کو سمجھتے ہوئے، ہم نے سماجی خدمات کے ذریعے اپنے آپ کو وقف کرنا شروع کیا اور ایک  غیر سرکاری تنظیم این جی او کا آغاز کیا ۔ 2016 سے، سووچھ بھارت مشن سے متاثر ہو کر، میں اس این جی او کے ساتھ منسلک ہوں اور دوسروں کی زندگیوں  میں یکسرتبدیلی لانے اورانہیں  بدلنے میں مدد کر رہا ہوں۔

 

 

تھیم 2: دوسرا تکنیکی سیشن - کام کا مستقبل:چوتھے مرحلے کا  صنعتی انقلاب ، اختراع، اور 21ویں صدی کی مہارتیں

اس پینل میں صنعتکار ڈاکٹر جی ڈی دھنوکا ۔ ڈی اوما مہیشور، جی ای ایوی ایشن میں چیف کنسلٹنگ انجینئر پریم کمار، ماروت ڈرونٹیک کے بانی اور چیف انوویٹر اور ڈاکٹر پی متھو کمار،آئی آئی ٹی ، تروپتی ہائیڈروجن انرجی لیب کے پروفیسر۔ سیشن کو ڈاکٹر راکھی چترویدی، پروفیسر اور سربراہ، بایو سائنسز اینڈ بائیو انجینئرنگ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، گوہاٹی شامل تھے ۔اس پینل مباحثے کی نظامت ،انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ، گوہاٹی میں بایو سائنسز اور بایو انجینئرنگ محکمے کی سربراہ اور پروفیسر ڈاکٹرراکھی چترویدی  نے کی ۔پریم کمار نے اپنے خطاب میں زراعت، سامان کی ترسیل وغیرہ کے میدان میں ڈرون ٹیکنالوجی کے کثیر مقصدی استعمال کا مظاہرہ کیا۔

جی ای ایوی ایشن کی چیف کنسلٹنگ انجینئر ڈاکٹر اوما مہیشور نے اس بارے میں بتایا کہ کس طرح صنعت، چوتھے مرحلے کا صنعتی انقلاب برپا کر رہی ہے اور یہ کہ نئی ٹیکنالوجیز خلل ڈالنے والی ہیں لیکن یہ تبدیلی بہتری کےلئے ہے۔

تھیم 3: آب وہوااورموسمیاتی تبدیلی اور آفات کے خطرات  میں کمی: پائیداری کوایک طرز زندگی بنانا۔

پینل میں سائنسدان ڈاکٹر شلپی کشواہا؛  ہرگیلا آرمی کی بانی پورنیما دیوی برمن ؛  سماجی صنعت کار ریتوراج فوکن ، پروفیسر، آئی آئی ٹی گوہاٹی  ڈاکٹر اکشائی کمار اے ایس، اورصنعت کار ڈاکٹر پرتیک کناکیہ،  پینل میں شامل تھے۔انہوں نےآب و ہوا اور  ماحولیاتی تبدیلی اور برادری کی شرکت کے ذریعے حیاتیاتی تنوع کو برقرار رکھنے  سے متعلق کی حکمت عملی پر ایک سیر حاصل گفتگو کی۔اس سیشن  کی نظامت ، آئی آئی ٹی گوہاٹی کی پروفیسر انامیکا باروانے کی۔

 

 

تھیم 4: مشترکہ مستقبل: جمہوریت اور حکمرانی میں نوجوانوں کا کردار

اس پینل میں آسام یوتھ کمیشن کے رکن میتا ناتھ بورا،پالیٹکل سائنس کے محکمے کی معاون پروفیسر انکور جیوتی بھوئین، کمار بھاسکر ورما سنسکرت اور قدیم علوم کی یونیورسٹی کےکمار بھاسکر ورما ،گوہاٹی یونیورسٹی کے پالیٹیکل سائنس محکمے کے معاون پروفیسرڈاکٹر وکاس ترپاٹھی، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ سیاسیات، گوہاٹی یونیورسٹی اور اسسٹنٹ پروفیسر، دہلی یونیورسٹی، ابھینو پرکاش شامل تھے۔اس پینل کی نظامت  آئی آئی ٹی گوہاٹی  (پالیٹیکل سائنس)،  کےایسو سی ایٹ پروفیسر پاہی سائی کیا  نےکی ۔

اس  پینل میں اس بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا کہ نوجوان قوم کی ترقی میں کس طرح  تعاون کر سکتے ہیں۔ پینل میں شامل ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ اب جبکہ ہندوستان  2023 میں جی 20 کی صدارت کررہا ہے،انسانوں پر مرتکزترقی کو ترجیح دینے اور دنیا کو ایک  ایسےخاندان میں تبدیل کرنے کے خیال کو عالمی سطح پر اپنانے کی ضرورت ہے۔جو عالمی سطح پر بھائی چارے کے نظریہ کا خواہشمند ہو۔ پینل میں شامل ماہرین نے  آتم نربھر بھارت کی مختلف جہتوں کو بھی نمایا ں کیا ، اور اس بات پر زور دیا کہ،’’نوجوان ایک ایسا ذریعہ  ہے جو اختراع اور ترقی کو ایک ساتھ جوڑتا ہے اور آتم نر بھر بھارت کا ماحولیاتی نظام اختراع کی طرف لے جا رہا ہے جہاں نوجوان پوری قوت سے حصہ لے رہے ہیں۔‘‘

تھیم 5: صحت،تندرستی اور کھیل کود: نوجوانوں کے لیے ایجنڈا۔

اس پینل میں جو ماہرین شامل تھے ان کے نام ہیں کھلاڑی  لیشرام سریتا دیوی، سینئر ڈاکٹر آشیما ہاؤبیجام، شریاسی سنگھ، ایم ایل اے اور ، ایچ او ڈی، یوگک سائنس اینڈ نیچروپیتھی، مہا پرش سریمنتا سنکردیوا یونیورسٹی، گوہاٹی کے ڈاکٹر اُجول ماسکے۔ شعبہ بائیو سائنسز اینڈ بائیو انجینئرنگ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، گوہاٹی  کی پروفیسر ڈاکٹر بیتھیا گریس جگناتھن  نے اس اجلاس کی نظامت کی۔

پینل میں شامل ماہرین نے دماغی تندرستی کو فروغ دینے میں کھیلوں کے کردار اور روایتی ہندوستانی طریقہ علاج اور ادویات ،نوجوانوں کی مجموعی فلاح و بہبود میں  یہ کس طرح مدد کر سکتی ہیں کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ کھیل کودانفرادی ترقی کے ذریعے ملک کی ترقی میں معاونت کرتے ہیں اور حکومت ہند کی جانب سے نوجوانوں میں کھیلوں کے لیے جوش و جذبے کو فروغ دینے کے لیے ،کھیلو انڈیا جیسے عظیم  پہل قدمیاں اوراقدامات کا آغاز کیا گیاہے۔

 

 

***********

 

ش ح ۔  ع م ۔ م ش

U. No.1353



(Release ID: 1897250) Visitor Counter : 163


Read this release in: English , Manipuri , Assamese