وزارت خزانہ

ای ڈی نے ،پی ایم ایل اے کے تحت 859.15 کروڑروپے اور فیما ایکٹ کے تحت 189.28 کروڑروپے ضبط کئے

Posted On: 07 FEB 2023 6:04PM by PIB Delhi

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی ) نے الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹکنالوجی   کی وزارت کو قرض دینے والی  ڈجیٹل  ایپس  (ڈی ایل ایز) کی فہرست  فراہم کی ہے، جو آر بی آئی  کے ریگولیٹیڈ اداروں  (آر ایز ) کے ذریعہ استعمال کی جارہی ہیں، جس کے جواب میں  الیکٹرانک  اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت نے   متعلقہ  انٹرمیڈئیری  (ایپ اسٹورز ) کی فہرست  پیش کی ہے اور  ان سےدرخواست کی ہے کہ وہ  اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے ایپ اسٹورز پر صرف  وہ ہی ایپس  شامل ہونی چاہئیں جو  فہرست میں موجود ہیں۔ یہ بات آج خزانے کے مرکزی وزیر مملکت  ڈاکٹر بھاگوت  کسن راؤ کراڈ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے کہی۔

غیرقانونی  قرض دینے والی ایپس کے ذریعہ   منی لانڈرنگ   کے معاملے  سے نمٹنے  پر معلومات فراہم کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ   (ای ڈی ) کو ای ایم ایل ایکٹ  2002 کے ضابطوں کے تحت  منی لانڈرنگ   سے نمٹنے    کا کام سونپا گیا ۔ ای ڈی نے  کئی معاملات میں  پی ایم ایل  اے کے تحت تفتیش شروع کی ہے ، جہاں  پرجرائم کے ذریعہ رقم  پیدا کی گئی ہے اور ملزم افراد /اداروں نے   غیرقانونی  قرض  دینے والی ایپس کے ذریعہ   اسے حاصل کیا ہے ۔

وزیرموصوف نے کہا کہ ایسے معاملوں میں جرائم سے  اب تک   تقریباََ  2116 کروڑروپے  کی آمدنی کی نشاندہی کی گئی ہے ،جس میں سے پی ایم ایل اے کے ضابطوں کے تحت  859.15 کروڑروپے ضبط / منجمد کئے ہیں۔اس کے علاوہ  بیرونی زر مبادلہ کے بندوبست کے قانون  (فیما) 1999 کی دفعہ  37 اے کے تحت  289.28 کروڑروپے ضبط کئے گئے ہیں۔

مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ  آر بی آئی نے  منی لانڈرنگ کے انسداد کے قانون   ( پی ایم ایل اے ) 2002 کے تحت  ‘نویور کسٹمر’ (کے وائی سی )ضابطوں   /انسداد منی لانڈرنگ ( اے ایم ایل ) معیارات  / دہشت گردی کے لئے  رقم کی فراہمی  کے انسداد  (سی ایف ٹی ) اور   بینکوں  اور مالی اداروں   کی ذمہ داری  سے متعلق   ماسٹر سرکلر جاری کیا ہے۔ اس سرکلر کے تحت   بینکوں  اور مالی اداروں   کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ  کھاتے کھولنے کے لئے  کسٹمر  کی نشاندہی کے مخصوص طریقہ کار پر عمل کریں  اور   منی لانڈرنگ   کے غلط استعمال سے بچنے کے لئے مشتبہ لین دین کی نگرانی کریں اور اس کے بارے میں مناسب اتھارٹی کو   رپورٹ  فراہم کریں ۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ آر بی آئی نے 2ستمبر  2022 کو   قرض دینے کے ڈجیٹل   رہنماخطوط جاری کئے تھے،جس میں  انہیں  یہ ہدایت  بھی دی گئی تھی کہ وہ قرض کی خدمات فراہم کرنے والوں   ( ایل ایس پیز ) کے ذریعہ   قرض دینے والے کے بینک کھاتے سے براہ راست قرض  لینے کے والے کے بینک کھاتے میں رقم منتقل کی جائے اور اس کے لئے  کسی بھی قسم  کے پول  یا  تیسرے فریق کے کھاتے  سے گریز کیا جائے  اور اس کے ساتھ  ہرقسم کے تذبذب سے بچنے کے لئے  آر ایز کے ذریعہ   کام کرنے والے ڈی ایل ایز کی فہرست  کے مطابق ایل ایس پیز  کے نام  شائع کرنے چاہئیں۔

*************

ش ح۔وا ۔ رم

U-1351



(Release ID: 1897216) Visitor Counter : 100


Read this release in: English , Telugu