صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
دیہی اور قبائلی علاقوں میں صحت کے نظاموں کی تازہ کاری
عوامی صحت کے ہندوستانی میعارات 2022، صحت کی سہولیات پر صحت کی خدمات کی فراہمی سے متعلق معیار اور حکمرانی کی ضروریات کے لیے یکساں معیارات کی تفصیلفراہم کرتےہیں
قبائلی اور دیہی آبادی کے ساتھ ساتھ، دیگر لوگوں کی خدمت کے لیے، ملک بھر میں 22 اے آئی ایم ایس کے قیام کی منظوری
Posted On:
07 FEB 2023 3:27PM by PIB Delhi
ملک کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں تین درجے کا نظام شامل ہے جس میں صحت کے ذیلی مرکز(شہری اور دیہی)، بنیادی صحت مرکز (شہری اور دیہی) اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر (شہری اور دیہی) شامل ہیں جوہندوستان میں بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے تین ستونوں کے طور پرجانے جاتےہیں۔ . قائم کردہ اصولوں کے مطابق، دیہی علاقوں میں 20000 (پہاڑی اور قبائلی علاقوں میں) اور 30000 (میدانی علاقوںمیں) کی آبادی کے لیے ایک پی ایچ سی اور 5000 (میدانی علاقوںمیں) اور 3000 (پہاڑی اور قبائلی علاقوں میں) کی آبادی کے لیے ذیلی مرکز قائم کیا جانا ہے۔اس کے بعد، 120000 (میدانی علاقوںمیں) اور 80000 (پہاڑی اور قبائلی علاقوں میں) کی آبادی کے لیے کمیونٹی ہیلتھ سینٹرقائم کیا جانا ہے۔ اسی طرح ڈسٹرکٹ ہسپتال (ڈی ایچ) ، سب ڈسٹرکٹ ہسپتال (ایس ڈی ایچ) اور فرسٹ ریفرل یونٹ-کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز ثانوی نگہداشت کی خدمات فراہم کرتے ہیں۔
دیہی صحت کے اعدادوشمار(آر ایچ ایس) ایک سالانہ اشاعت ہے، جو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ رپورٹ کردہ صحت کی دیکھ بھال کے انتظامی اعداد و شمار پر مبنی ہے۔ دیہی اور قبائلی علاقوں میں کام کرنے والے ذیلی مراکز، پی ایچ سیز، سی ایچ سیز، سب ڈویژنل ہسپتال، ڈسٹرکٹ ہسپتال اور میڈیکل کالجوں کی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں وار تعداد کی تفصیلات کے ساتھ انسانی وسائل میں کمی کی تفصیلات آر ایچ ایس 22-2021کے درج ذیل لنک پر دیکھی جا سکتی ہیں۔:
https://main.mohfw.gov.in/sites/default/files/RHS%202021%2022.pdf
حکومت ہند نے ملک کے مختلف حصوں میں 22 ایمس قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔ یہ ایمس قیام کے بعد، قبائلی اور دیہی آبادی سمیت، سماج کے تمام طبقوں کی خدمت کریں گے۔
حکومت ہند نے، عوامی صحت کے ہندوستانی میعارات 2022کا آغاز کیا ہے جو کہ بنیادی ڈھانچے، انسانی وسائل، ادویات، تشخیص، آلات، معیار اور صحت کی سہولیات پر صحت کی خدمات کی فراہمی کے لیے گورننس کی ضروریات کے ضوابط اور معیارات فراہم کرنے کے لیے یکساں معیارات کاایک سیٹ ہے۔
قومی صحت مشن (این ایچ ایم) منصفانہ، سستی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک عالمی رسائی کے حصول کا تصور کرتا ہے جو لوگوں کی ضروریات کے لیے جوابدہ اور قابل احتساب ہوں۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، صحت عامہ کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی ہے، جو کہ قومی صحت مشن کے تحت پروگرام کے نفاذ کے منصوبوں (پی آئی پیز) کی شکل میں موصول ہونے والی تجاویز پر مبنی ہے۔ حکومت ہند، اصولوں اور دستیاب وسائل کے مطابق ریکارڈ آف پروسیڈنگز (آر او پیز) کی شکل میں تجاویز کے لیے منظوری فراہم کرتی ہے۔
ایکس وی-فنانس کمیشن نے ریاستوں میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مضبوط کرنے کے لیے ،مقامی حکومت کے ذریعے پانچ سال (2026-2021) کے دوران مجموعی طور پر 70051 کروڑ روپے کی گرانٹس کی سفارش کی ہے۔ 64180 کروڑ روپے مختص رقم کے اخراجات کے ساتھ، پردھان منتری آیوشمان بھارت صحت کے بنیادی ڈھانچہ کے مشن (پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم) کا مقصد، ذیلی صحت مراکز، شہری صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز، بلاک پبلک ہیلتھ یونٹس، مربوط ڈسٹرکٹ پبلک ہیلتھ لیبارٹریز اور کریٹیکل کیئر ہسپتال بلاکس کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے تعاون کرنا ہے۔
یہ معلومات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
*****
U.No.1319
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1897109)
Visitor Counter : 179