قانون اور انصاف کی وزارت
سپریم کورٹ آف انڈیا میں کام کے اوقات
Posted On:
02 FEB 2023 5:23PM by PIB Delhi
قانون اور انصاف کے وزیر جناب کرن رجیجو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ عدالتوں کے کام کے اوقات، کام کے دن اور چھٹیاں متعلقہ عدالتوں کے وضع کردہ قواعد کے مطابق طے کی گئی ہیں۔ سپریم کورٹ آف انڈیا،دستور ہند کی دفعہ 145 کے تحت دیئے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، عدالت کے عمل اور طریقہ کار کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قوانین بناتی ہے جس میں اس کی نشستیں اور چھٹیاں وغیرہ شامل ہوتی ہیں۔ اسی کے مطابق سپریم کورٹ نے ’ سپریم کورٹ ضابطے 2013 جو کہ 27 مئی 2014 کو مطلع کئے گئے تھے، سپریم کورٹ ضابطے 2013 کے حصہ I کے آرڈر II کے تحت، گرمیوں کی چھٹیوں اور سردیوں کی تعطیلات کے دوران سپریم کورٹ کے اجلاسوں، گرمیوں کی تعطیلات اور عدالت کی تعطیلات کی تعداد اور معزز ججوں کے بنچوں کے لیے بھی تفصیل فراہم کرتا ہے۔ سپریم کورٹ کے ضابطے 2013، دوسری باتوں کے ساتھ، بشرطیکہ گرمیوں کی تعطیلات کا دورانیہ سات ہفتوں سے زیادہ نہ ہو اور گرمیوں کی تعطیلات کی طوالت اور عدالت اور عدالت کے دفاتر کی تعطیلات کی تعداد اتنی ہو گی جو کہ ہو سکتی ہے،چیف جسٹس کی طرف سے مقرر کیا گیا اور سرکاری گزٹ میں مطلع کیا گیا تاکہ چھٹیوں اور عدالتی تعطیلات کے دوران اتوار کو چھوڑ کر ایک سو تین دن سے زیادہ نہ ہوں۔ سپریم کورٹ ایک سال میں اوسطاً 222 دن کام کر رہی ہے۔
عدالتوں کے لیے لازمی کام کے اوقات اور کام کے دنوں کی کم از کم تعداد طے کرنے میں مرکزی حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ مزید برآں، فی الحال سپریم کورٹ کے کام کے دنوں یا اوقات کار میں اضافہ کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ تاہم حکومت عدلیہ کی آزادی کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور ججوں کوآسانی سے ان کے عدالتی فرائض کی انجام دہی کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔
*****
U.No.1130
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1895897)