سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ باجرے کی روایتی خوراک ذیابیطس، موٹاپے اور دیگر امراض میں فائدہ مند ہے


جوار باجراباجرہ، ضروری وٹامنز، معدنیات، پروٹین اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں اور یہ کم لوگوں کو  معلوم ہے کہ چاول اور گندم سے بنائے گئے تمام پکوان، باجرے سے بھی بنائے جا سکتے ہیں

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ یوگا کو عالمی سطح پر مقبول بنانے کے بعد، اب وقت آ گیا ہے کہ جوار باجرا باجرے کے لیے ایسا کیا جائے

وزیر  موصوف نے ملٹس پر "ڈیسک ٹاپ کیلنڈر 2023 "بھی جاری کیا

Posted On: 30 JAN 2023 7:08PM by PIB Delhi

نئی دلی،30 جنوری، 2023 / سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ ارتھ سائنسز؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا  کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو ایک مشہور ذیابیطس کے ماہر اور ایک طبی پیشہ ور بھی ہیں، نے آج یہاں کہا کہ جوار باجرا کی روایتی خوراک، ذیابیطس، موٹاپا اور دیگر امراض میں فائدہ مند ہے۔ جوار باجرا ضروری وٹامنز، معدنیات، پروٹین اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں، اور یہ اور یہ کم لوگوں کو  معلوم ہے  کہ چاول اور گندم سے بنائے گئے تمام پکوان، باجرے سے بھی بنائے جا سکتے ہیں۔

آج یہاں جوار باجرا کے بین الاقوامی سال کی یاد میں "جوار باجرا باجرے   پر سی ایس آئی آر کی اختراعات" کے عنوان سے ایک خصوصی تقریب میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی کے یوگا کو عالمی سطح پر مقبول بنانے کے بعد، اب وقت آگیا ہے کہ جوار باجرا کے لیے ایسا کیا جائے۔ انہوں نے کہا، بھارت میں باجرے کی 12 میں سے 10 معلوم اقسام اگائی جاتی ہیں، جو کاربوہائیڈریٹس کےمجموعہ پر مشتمل ہوتی ہیں، ہضم ہونے میں آسان ہوتی ہیں اور اس وجہ سے، خون میں شکر کی سطح کے لیے کم گلیسیمک انڈیکس فائدہ مند ہے۔

وزیر نے یاد دہانی کرائی کہ یوگا کا پہلا بین الاقوامی دن 21 جون 2015 کو منایا گیا تھا، جب دسمبر 2014 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی  (یو این جی اے) کی آئی ڈی وائی قرارداد، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی پہل پر پیش کی گئی  تھی اور اسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا۔ اب، یوگا کا عالمی دن (آئی ڈی وائی) ہر سال 21 جون کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ اسی طرح، وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں، اقوام متحدہ نے گزشتہ سال بھارتی حکومت کی پہل پر 2023 کو "جوار باجرا باجرے  کا بین الاقوامی سال" قرار دیا تھا اور اسے 72 دیگر ممالک کی حمایت حاصل تھی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نمائش کا افتتاح بھی کیا اورسی ایس آئی آر – این پی ایل میں سی ایس آئی آر لیبز کی طرف سے "ملٹس کے بین الاقوامی سال-2023" کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر ملٹس پر ڈیسک ٹاپ کیلنڈر 2023 جاری کیا۔ وزیر موصوف نے مطلع کیا کہ نمائش میں سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی اور دیگرسی ایس آئی آر لیبز میں تیار کردہ مصنوعات اور ٹیکنالوجیوں کی نمائش تھی اور یہ  ملیٹس کی تحقیق و ترقی میں سی ایس آئی آر – سی ایف ٹی آر آئی کی صلاحیتوں کو ظاہر کرے گی اور قومی سطح پر ادارے کی ملیٹ پر مبنی ٹیکنالوجیوں پر مختلف شراکت داروں تک رسائی حاصل کرے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تفصیل سے بتایا کہ کس طرح حکومت کے اقدامات نہ صرف بھارت میں بلکہ عالمی سطح پر باجرے کی کھپت کو بحال کرنے اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے سی ایس آئی آر ، خاص طور پر سی ایس آئی آر – سی ایف ٹی آر آئی، میسور کی پروسیسنگ کے لیے ٹیکنالوجیوں اور مشینری تیار کرنے، جوار باجرا باجرے  سے ویلیو ایڈڈ مصنوعات اور ہنر مندی کے شعبے میں بھی کوششوں کی تعریف کی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو خود ایک مشہور ذیابیطس کے ماہر اور طبی پیشہ ور ہیں، نے معزز اجتماع کو بتایا کہ جوار باجرا باجرا  ایک مکمل اناج ہے جو غذائیت کے لحاظ سے بہت زیادہ  مالا مال ہے اور اناج کی فصل،  غذائیت کے لحاظ سے گندم اور چاول سے بہتر ہے کیونکہ اس میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ زیادہ متوازن ہے۔

وزیر موصوف  نے بتایا کہ جوار باجرا  خشک سالی کے خلاف مزاحم ہیں، پانی کی کم ضرورت کے ساتھ، اور اسے کمزور زمینوں اور پہاڑی علاقوں میں کاشت کیا جا سکتا ہے اور اس لیے اسے دنیا کے تقریباً تمام جغرافیائی خطوں اور علاقوں میں پیدا اور فروغ دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اور معدنیات جیسے کیلشیم، پوٹاشیم، میگنیشیم، آئرن، مینگنیج اور زنک سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔

سی ایس آئی آر – سی ایف ٹی آر آئی ، میسور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سری دیوی اناپورنا سنگھ، میسور نے مرکزی وزیر کا خیرمقدم کیا اور جوار باجرا کی پروسیسنگ کے شعبے میں سی ایس آئی آر کی کلیدی شراکتیں پیش کیں۔  انہوں نے اس علاقے میں سی ایف ٹی آر آئی، میسور، این آئی آئی ایس ٹی، ترواننت پورم اور آئی ایچ بی ٹی، پالم پور کے تعاون پر بھی زور دیا۔

ڈاکٹر سری دیوی نے بتایا کہ سی ایس آئی آر-سی ایف ٹی آر آئی جون 2023 کے دوسرے ہفتے میں "ایک ہفتہ ایک لیبارٹری" پروگرام کا انعقاد کر رہا ہے تاکہ دیگر کامیابیوں کے ساتھ ساتھ باجرا پر خصوصی زور کے ساتھ سی ایف ٹی آر آئی کے تعاون کو اجاگر کیا جا سکے۔ یہ پروگرام سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے دماغ کی اختراع ہے، جو سی ایس آئی آر کے نائب صدر بھی ہیں۔

سی ایس آئی آر- این پی ایل ، نئی دلی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وینوگوپال اچانتا، مہمان خصوصی تھے اور انہوں نے خطبہ استقبالیہ دیا۔ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے نمائندوں نے جنہوں نے سی ایس آئی آر- سی ایف ٹی آر آئی ٹیکنالوجیاں اختیار کی  ہیں، اپنے تجربات شراکت کیے اور تعاون کے لیے تنظیم کا شکریہ ادا کیا۔ مرکزی حکومت کی وزارتوں، ریگولیٹری اداروں، سی ایس آئی آر اداروں کے ڈائریکٹرز، سائنسدانوں، طلباء، صنعتی شراکت داروں اور طلباء کے مختلف سکریٹریوں اور عہدیداروں کے 600 سے زیادہ شرکاء نے پروگرام میں شرکت کی۔

ماہرین، سائنسدانوں، صنعتی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت اس تقریب کی دیگر اہم سرگرمیاں تھیں۔ چھوٹے بیجوں والی گھاسوں کے اس متنوع گروپ میں جوار باجرا (جوار باجرا)، راگی (انگلی باجرا)، کوڈو (کوڈو باجرا)، کٹکی (چھوٹا باجرا)، کاکون (لومڑی - باجرا)، سانوا (بارنیارڈ- باجرا)، سینہ  (پروسو باجرا)، کٹو (بکوہیٹ) اور چولائی (امرانتھ) شامل ہیں۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے  خوراک اور زراعت کی تنظیم (ایف اے او) نے جوار باجرا کے بین الاقوامی سال 2023 (آئی وائی ایم 2023) کی افتتاحی تقریب کا اہتمام، اٹلی کے شہر روم میں کیا تھا۔ محترمہ شوبھا کرندلاجے کی قیادت میں ایک بھارتی وفد، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت اور دیگر اعلیٰ حکام افتتاحی تقریب میں موجود تھے۔ تقریب کے دوران، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا بھارت کا  روایتی پیغام محترمہ شوبھا کرندلاجے نے پہنچایا۔

یہ بھی واضح رہے کہ بھارت 170 لاکھ ٹن سے زیادہ جوار باجرا پیدا کرتا ہے، اس طرح یہ  ایشیا کی 80 فیصد اور عالمی پیداوار کا 20 فیصد حصہ بنتا ہے۔

.................

 

ش ح ۔ وا ۔ اع

U – 1006


(Release ID: 1894856) Visitor Counter : 202


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu